آپ منظم ہوں اور متحرک رہیں تبھی کام یابی حاصل ہوگی

Spread the love

آپ منظم ہوں اور متحرک رہیں تبھی کام یابی حاصل ہوگی : عبدالسلام انصاری

گوپال گنج میں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب سے امتیاز احمد کریمی، محمد رفیع، تاج العارفین اور محمد تاج الدین نے کیا خطاب

گوپال گنج

گوپال گنج میں اردو کے 1100 نہیں 3000 اردو اساتذہ ہونے چاہئے لیکن ایسا نہیں ہونے کی واحد وجہ ہے آپ کا بیدار اور منظم نہ ہونا۔ یہ باتیں سرپرست قومی اساتذہ تنظیم بہار، سیکریٹری بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ و ڈپٹی ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن بہار جناب عبدالسلام انصاری نے گوپال گنج کے غالب اکیڈمی میں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جناب عبدالسلام انصاری نے مزید کہا کہ قریب 1000 عربی فارسی میں ابھی بھی 700 سیٹیں خالی ہیں۔

اس لیے ہم سب کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت ہے اور تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کے ساتھ جڑ کر خود کو متحرک کر لیں اور اپنی شناخت کو بچا لیں۔

بہار پبلک سروس کمیشن کے سابق چیئرمین جناب امتیاز احمد کریمی صاحب نے عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بچوں کو ڈاکٹر اور انجینئر ضرور بنائیں لیکن اردو کی تعلیم بچپن سے بچوں کو دیں۔ تبھی ہمارا معاشرہ ہماری تہذیب بچ پائے گی۔

تاج العارفین صدر قومی اساتذہ تنظیم بہار نے کہا کہ اردو ہماری پہچان ہے اسے بچانے کے لیے بیدار ہونے کی ضرورت ہے ۔

تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کے روح رواں محمد رفیع نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کی شروعات بھلے ہی 10 جنوری 2025 کو پٹنہ کے سرزمین سے ہوئی ہے

لیکن اس کی بنیاد 11 نومبر 2018 کو مظفر پور کے رام دیالو سنگھ کالج سے میں ڈالی گئی تھی۔

تب ہمیں کافی مجاہدہ کرنا پڑا، پولس اور پریس کے سامنے ہمارے بینر پوسٹر پھاڑ دیئے گئے تب ہم لوگوں نے اردو کی حفاظت کا عزم مصمم کیا اور اردو اساتذہ، بچوں کے اردو تعلیم حاصل کرنے میں رکاوٹ کے تئیں حساس بنا اور ان کے مسائل کو ڈھونڈھنا اور اس کے حل کے لیے کوشش کرنا ہی ہماری عادتوں میں شمار ہو گیا

آج بھی اردو کے مسائل چہار جانب سے ہمیں گھیرے ہوئے ہیں۔ ہمیں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب میں آپ سب کے حمایت کی ضرورت ہے آپ اسے گوپال گنج میں مضبوط بنائیں اور جس طرح سے گوپال گنج نے بہار کو واحد مسلم وزیر اعلی غفور صاحب کی شکل میں دیا تھا پھر اس تحریک کے ذریعہ اپنا رہنما پیدا کریں۔

ریاستی سیکریٹری قومی اساتذہ تنظیم بہار محمد تاج الدین نے کہا کہ جناب رفیع صاحب اور عبدالسلام انصاری کی رہ نمائی اور صدر تاج العارفین کی قیادت میں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب پورے بہار میں سرگرم ہے۔ حقیقت میں محمد رفیع اور عبدالسلام ایسے غازی ہیں جسے اردو زبان کی بقاء، ترویج و اشاعت کی فکر نے دیوانہ کر دیا ہے۔

انہوں نے سامعین سے کہا کہ تحریک کی مقاصد کے حصول یابی کے لئے یہ ضروری ہے کہ اپنے اپنے گھروں پر اور دوکانوں پر اردو میں نیم پلیٹ ضرور لگائیں۔

قومی اساتذہ تنظیم گوپال گنج کے زیر اہتمام تحریک؛ تحفظ اردو زبان وادب؛ سے متعلق ایک کانفرنس زیر صدارت جناب صاحب حسین صاحب ہیڈ مدرس ترقی یافتہ مڈل اسکول پتہرا گوپال گنج و صدر قومی اساتذہ تنظیم گوپال گنج بمقام غالب اکیڈمی جنگلیا بروز اتوار بوقت گیارہ بجے دن منعقد ہوئی

جس کی نظامت کے فرائض معراج الدین تشنہ نے ادا کئے۔ پروگرام کا آغاز حافظ صغیر صاحب کے تلاوت قرآن پاک و فخر عالم چمپارنی کے نعتیہ کلام سے ہوا۔

پروگرام کا اختتام جنرل سیکریٹری قومی اساتذہ تنظیم گوپال گنج رفیع احمد کے اظہار تشکر سے ہوا۔

پروگرام کو جناب منہاج ڈھاکوی، جناب منظور عالم، جناب تنویر عالم، جناب محمد علی ظفرکے علاوہ غالب اکیڈمی گوپال گنج کے ذمہ داران واساتذہ وضلع گوپال گنج کے متعدد اساتذہ و استانیوں نے شرکت فرمائی اور تحریک تحفظ اردو زبان و ادب پورے زور وشور سے پورے ضلع میں برپا کرنے کا عزم کیا اور قومی اساتذہ تنظیم بہار کو اور اس کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کا عزم کیا۔

نظامت کرتے ہوئے معراج الدین تشنہ سبکدوش معلم وی۔ ایم۔ انٹر کالج گوپال گنج اردو سے محبت کو جوت جلایا۔

اس پروگرام میں جناب ذوالفقار علی سبکدوش پرنسپل اردو کالج گوپال گنج۔ جناب نیاز احمد پرنسپل ایم۔ ایم میموریل سینیر سکنڈری اسکول ترک ہاں گوپال گنج!، جناب جمشید عالم صدر سکنڈری اسکول ٹیچرس ایسوسی ایشن گوپال گنج

پروفیسر کوثر علی ڈیپارٹمنٹ،(اقتصادیات) کملا رائے کالج گوپال گنج، جناب تلسی دت پانڈے ، جناب رضی احمد فیضی (پروفیسر نیشنل کالج برولی) گوپال گنج اور ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ پرائمری اسکول جگہوں شیدا گوپال گنج جناب تنویر اختر صاحب سکرپٹری مدرسہ اسلامیہ گوپال گنج کے علاوہ دیگر شہر کی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *