عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوشش
عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوشش
مشرف شمسی
پاکستان میں جمہوریت کبھی بھی پروان نہیں چڑھے ہیں یعنی پاکستان میں جمہوریت ہمیشہ کمزور حالت میں رہی ہے۔جمہوری اقدار کا پامال نہیں کیا جاتا تو پاکستان کے دو حصے نہیں ہوتے۔مجیب الرحمٰن کی عوامی پارٹی جب چناؤ جیت گئی تو بھی اُنہیں اقتدار نہیں سونپا گیا ۔جس کی وجہ سے پاکستان کے دو ٹکڑے ہوئے اور ایک بار پاکستان کے سب سے مقبول سیاست دان عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہو رہی ہے ۔
لیکن بے خوف عمران خان نہ صرف موجودہ سرکار سے لوہا لے رہے ہیں بلکہ افواج پاکستان کو خوف ہے اگر عمران خان بھاری اکثریت سے منتخب ہو گئے تو فوج کو بھی سرحد تک محدود کر دیں گے ۔اسلئے افواج پاکستان کے بڑے جرنیل اپنی اہمیت کو سیاست میں برقرار رکھنے کے لیے عمران خان کو ہمیشہ کے لیے ٹھکانے لگانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
لیکن عمران خان ثابت قدمی سے افواج پاکستان اور شہباز حکومت سے لوہا لے رہے ہیں ۔عمران خان کو ملک چھوڑنے کی بھی پیش کش کی گئی ہے لیکن عمران خان ملک میں صاف صفاف الیکشن کے علاوہ کسی بھی قیمت پر ماننے کے لیے تیار نظر نہیں آ رہے ہیں۔یہاں تک کہ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے بڑے بڑے رہ نماؤں کے خلاف حکومتی تشدد کیے جا رہے ہیں
اور اُنھیں پارٹی چھوڑنے کہا جا رہا ہے۔کئی بڑے رہنماؤں نے فوج اور حکومت کے خوف سے عمران خان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں جبکہ کچھ عمران خان سے اپنی وفاداری کی قیمت چکا رہے ہیں۔عمران خان صاف صاف کہہ رہے ہیں کہ اُن کے ساتھ عوام ہیں لیڈروں کے جانے سے اُنکی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑےگا اور آخر کار وہ ہی چناؤ جیتں گے۔
پاکستان میں سچ کہا جائے تو ایک انقلاب جیسی صورتحال ہے۔عوام موجودہ حکومت سے بیزار اور پریشان ہیں۔ملک کی معاشی حالت بالکل خراب ہے۔منہگائی آسمان چھو رہی ہے ۔آٹا اور چاول لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو چلا ہے۔اسکے باوجود ملک کو سنبھالنے کے بجائے پاکستان کی حکمران جماعت اپنے اپنے وجود کو بچانے کی آخری لڑائی لڑ رہے ہیں ۔پاکستان کی حکمران جماعت کو معلوم ہے کہ ایک بار خان پھر حکومت میں واپس آ گیا تو پورے حزب اختلاف کو ختم کر دیگا ۔فوج کو بھی اپنے دائرے میں رہنے کا قانون بنا دیگا۔پاکستانی حکمران ٹولہ اور فوج کو بد عنوانی سے گریز نہیں ہے ۔عمران خان پاکستان کو بد عنوانی سے پاک بنانا چاہتے ہیں ۔
پاکستان میں چل رہے شہ اور مات کے کھیل میں پاکستانی عدلیہ کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔خاص کر پاکستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال قانون کی بالا دستی کے لیے حکومت کے سامنے چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔چیف جسٹس کو بھی بے عزت کرنے کی کوشش حکمران جماعت کر رہی ہے ۔یہاں تک کہ حکومت ججوں کے درمیان بدگمانی پیدا کرنے کی کوشش کر چکی ہے۔
پاکستان میں اس وقت عمران خان بمقابلہ سب کی لڑائی چل رہی ہے ۔عمران خان کے ساتھ عوام ہے۔ بہت دنوں تک عوامی غصے کو دبایا نہیں جا سکتا ہے ۔وقت رہتے حکمران جماعت کو سمجھ آ جائے ورنہ پاکستان ایک بار پھر 1970-71 کے دور میں واپس جاتا نظر آ رہا ہے جب عوام حکمرانوں کے خلاف ہتھیار اٹھا لیں گے ۔عالمی برادری کو چاہیے کہ پاکستان حکمرانوں پر دباؤ ڈال کر جلد سے جلد الیکشن کرائیں ورنہ پاکستان میں عدم استحکام پورے بر صغیر کے لئے خطرناک ہوگا۔
میرا روڈ ،ممبئی
موبائیل 9322674787