ملی تشخص کی بقاکے لیے ہماری صفوں میں اتحاد ضروری ہے
ملی تشخص کی بقاکے لیے ہماری صفوں میں اتحاد ضروری ہے
مفتی عباداللہ قاسمی مظفرپور ی
استاذادارہ دعوۃ الحق،مادھوپور،سلطان پور،سیتامڑھی بہار۔
جناب اسدالدین اویسی صاحب کے تعلق سے مولانامحمودمدنی صاحب کاحالیہ انٹرویو ملت اسلامیہ کے لیے بہت ہی مایوس کن ہے،ایسے وقت میں جب کہ حکومت ہند مسلسل مسلمانوں کوکمزورکرنے کے لیے آئے دن کوئی نہ کوئی بل پاس کررہی ہے،کبھی ہماری شریعت میں مداخلت کر رہی ہے
کبھی ہمارے نبی خاتم النبیین حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کروارہی ہے،کبھی ہمیں اپنی شریعت کے مطابق زندگی گزارنے پرپابند سلاسل کیاجارہاہے،ہمارے مدارس ومکاتب پربلڈوزرچلائے جارہیں
ہماری مسجدیں ڈھائی جارہی ہیں،اورحالیہ دنوں توغضب ہی ہوگیا کہ حکومت ہندنے مسلمانوں کے اوقاف کے تعلق سے ایک ایساقانون متعارف کرایا ہے جس سے اس ملک میں مسلمانوں کاوجودہی مٹ جائگا۔
ہمارا وجود ہندوستان میں مسجدوں ،مدرسوں اورخانقاہوں سے وابستہ ہے،اگریہ ہیں تبھی ہم اپنے دینی شعائرکے ساتھ اس ملک میں زندگی گزار سکتے ہیں ورنہ پھراس ملک میں اندلس اور اسپین کی تاریخ دھرائی جائے گی،بلکہ یہ سب کچھ حکومت کے کارندوں نےشروع بھی کر دیاہے، اورہمیں باہمی اختلافات سے فرصت نہیں ہورہی ہے
اس لیے وقت کاتقاضاہے کہ سارے اختلافات کو ہم بالائے طاق رکھ کر اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں،اختلافات سے دوررہیں،ہرگروہ دوسرے گروہ اورتنظیم کی تعظیم وتکریم کرے اگرایسانہیں کیاگیااور۔ ہرگروہ اسی خوش فہمی میں مبتلارہا کہ ہم ہی ہیں
دوسرے لوگ حشرات الارض ہیں ﴿كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾توپھریادرکھیں!ہرایک کتے کی موت مرنے کے لیے تیار رہیں ،ہم اپنی فکری اور نظریاتی اختلاف کی وجہ سے کسی کے تعلق سے کوئی ایسی بات نہ بولیں جوان کواوران کے چاہنے والوں کوبری لگی،آپ کاخاندان کیاتھا؟
آپ کے باپ دادکیاتھے؟قوم نے صرف پڑھاہے،بڑوں سے سناہے،دیکھا نہیں ہے، قوم تو آپ کو دیکھ رہی ہے،اورآپ کوسن رہی ہے؟قوم آپ کے پیش روکا فیصلہ آپ سے کرے گی،یہی قرآنی دستوراورمنشورہے۔
اس لیے آپ سے جوغلطی غیردانستہ طورپر سرزدہوئی ہے،یادانستہ طوپر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کرائی گئی ہے، اس پرآپ کو جناب بیرسٹراسدالدین اویسی صاحب سے اورپوری قوم سے معافی مانگنی چاہیے اوراپنے بیان کو واپس لینا چاہیے ،اورزوردارالفاظ میں کہناچاہیے کہ جناب بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب قوم کے ایمانداراورباغیرت لیڈرہیں
پارلیامنٹ میں بلاخوف وتردہردرپیش مسائل اور مظالم کے خلاف زورداراندازمیں آوازیں بلندکرتے ہیں، ہم انہیں اپنالیڈر تسلیم کرتے ہیں اورقوم کاہرفرد انہیں اپنالیڈرتسلیم کرے،ان کاقدم بہ قدم ساتھ دے ۔
اس وقت ان کاکوئی مثل نہیں ہے،چاہے وہ کوئی ہوں اورکہیں کا ہو اورکسی بھی خانوادے سے ہو۔ اللہ تعالی ہماری صفوں میں اتحادقائم فرمادے۔آمین۔