روٹین میں اردو، قومی زبان، عربی و فارسی کو شامل نہیں کرنا افسوسناک، قومی اساتذہ تنظیم نے محکمۂ تعلیم کو ارسال کیا مکتوب

Spread the love

روٹین میں اردو، قومی زبان، عربی و فارسی کو شامل نہیں کرنا افسوسناک، قومی اساتذہ تنظیم نے محکمۂ تعلیم کو ارسال کیا مکتوب

قومی زبان سے اردو آبادی کو دور کرنے کی سازش افسوس ناک : محمد رفیع

پٹنہ: محکمۂ تعلیم، بہار میں تعلیمی معیار بڑھانے کے لیے مسلسل جہد کر رہی ہے۔ اس مقصد کی حصولیابی کے لیے اسکول کے وقت میں تبدیلی لاکر 9 بجے صبح سے 5 بجے شام تک کے لیے ایک نیا روٹین 6 دسمبر 2023 کو بہار تعلیمی منصوبہ (پریوجنا) نے جاری کیا ہے

جس میں بےجابتگی عیاں ہے۔ یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے کہی ہے۔ جناب رفیع بتاتے ہیں کہ اس روٹین میں درجہ اول سے پنجم تک میں اردو اور قومی زبان (راشٹر بھاشا) کا ذکر نہیں ہے۔ جو روٹین ہے اسے اردو اسکول تو اپنے سانچہ میں ڈھال لیں گے

لیکن ہندی اسکول اس روٹین کی بنیاد پر اردو کی تعلیم کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جناب رفیع نے کہا کہ اس سے بھی بڑا مسئلہ ہے قومی زبان کو روٹین میں شامل نہیں کرنا۔ درجہ اول سے پنجم کا جو روٹین ہے اس میں قومی زبان کو جگہ نہیں دی گئی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ اردو آبادی کو جان بوجھ کر قومی زبان سے دور کرنے کی سازش ہو رہی ہے

جب ہم پرایمری سطح پر قومی زبان پڑھیں گے ہی نہیں تو پھر کیسے ہم بڑے لیبل کی کتاب پڑھ پائیں گے۔ روٹین میں کھیل کود اور بچوں کے لئے اکسٹرا کلاسیز کا نظم تو کیا گیا ہے لیکن قومی زبان کو روٹین میں جگہ نہیں مل پائی ہے۔ جناب رفیع اسے بڑی سازش قرار دیتے ہیں۔

جناب رفیع نے مزید کہا کہ درجہ چھہ سے بارھویں تک کے روٹین میں اردو اور قومی زبان کو جگہ تو ملی ہے لیکن عربی اور فارسی کو روٹین میں شامل نہیں کیا جانا افسوسناک ہے۔ جناب رفیع نے بتایا کہ اس سلسلے میں ڈایریکٹر بہار تعلیمی منصوبہ (پریوجنا) کو ایک مکتوب ارسال کر مانگ کی ہے کہ وہ اپنے مکتوب نمبر 7560 تاریخ 6 دسمبر 23 میں ترمیم کر درجہ اول سے پنجم کی روٹین میں اردو اور قومی زبان کو شامل کریں اور درجہ چھہ سے بارہویں تک کی روٹین میں عربی اور فارسی کو شامل کر اردو زبان کے طلبہ و طالبات کے لئے بہترین، معیاری تعلیم کو یقینی بنائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *