مسلمانوں کو صالح قیادت کی ضرورت ہے

Spread the love

مسلمانوں کو صالح قیادت کی ضرورت ہے

وہ فریب خوردہ شاہیں کہ پلا ہو کرگسوں میں
اسے کیا خبر کہ کیا ہے رہ و رسم شاہبازی
تشریح: فریب خوردہ شاہیں :

دھوکے میں آیا ہوا مسلمان کرگسوں : گدھ، بُرے لوگرسمِ شاہبازی:

شاہین کی کے طریقے

اس شعر میں علامہ نے شاہیں اور کرگس کی علامتوں کے ذریعے قوم کے نونہالوں کی جانب اشارہ کیا ہے کہ وہ جس بزدلانہ، منافقانہ اور غیر اسلامی ماحول میں پرورش پا رہے ہیں ان سے جرأت مندی اور انقلاب پسندی کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے ۔ وہ تو اس حقیقت سے بھی بے خبر ہیں کہ آزاد اور حوصلہ مند نوجوانوں کی فطرت کیا ہونی چاہیے۔

یعنی مسلمان شاہین گدھوں کے ماحول میں پرورش پا رہی ہے اور اپنے عقابی روح سے عاری ہوکر گدھوں کی طرح مردار پسند ہوگئی ہے۔

کوئی کارواں سے ٹوٹا کوئی بد گماں حرم سے۔
کہ امیر کارواں میں نہیں خوئے دل نوازی۔

اقبال کہتے ہیں کہ کیفیت یہ ہے کہ ہر شخص انتشار و بے یقینی کا شکار ہو کر اپنا اپنا راگ الاپ رہا ہے ۔ کسی کو اجتماعی مفاد سے واسطہ نہیں ۔جسے امیر کارواں بننا تھا وہ خود ذاتی مفادات کے حصول میں لگا ہے اور اپنے قول و عمل میں تضاد کا شکار ہے۔

اور اس طرح مسلمانوں میں انقلاب نہیں آسکتا ہے ۔موجودہ دور کے مسلم سیاست داں اور قائدین کی سیاست و قیادت کا حال یہ ہے کہ پوری قوم تباہ حال ہے، ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے۔ ہر طرف انتشار اور فرقہ بندی ہے۔ اور ہم میں سے اکثر جہالت اور مایوسی کے شکار ہیں۔

جب کہ اشرف الانبیاء، نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم، جو پوری کائنات کی معلوم تاریخ میں سب سے بڑے سیاست داں، سب سے بڑے رہ نما اور مربی ہیں۔ جنھوں نے دنیا کے سامنے سیاسی بصیرت کا جو نمونہ پیش کیا اور اپنے صحابہ کی جیسی تربیت فرمائی وہ صرف انہی کا خاصہ تھا۔

وہ بجلی کا کڑکا تھا یا صوت ہادی۔
عرب کی زمین جس نے ساری ہلادی۔
وہ دانائےسبل،ختم الرسل،مولائےکل جس نے۔
غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا۔

_آپ کے تربیت یافتہ صحابہ جو کبھی خود راہ حق سے بھٹکے ہوے تھے، جب ان پر آفتاب رسالت کی نوری کرنیں پڑیں،تو وہ دنیا کے لیے انقلابی رہ نما بن کر ابھرے۔ عرب کی پتھریلی سرزمین کے ان پتھر دل انسانوں کو اللہ کے حبیب نے ایسا موم بنادیا کہ جو پہلے مردہ پتھر تھے بعد میں دوسروں کو زندگی بخشنے والے بن گئے۔

خود نہ تھے جو راہ پہ اوروں کے ہادی بن گئے۔
اللہ اللہ کیا نظر تھی جس نے مردوں کو مسیحا کر دیا۔

_ نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم خود تو قائد اعظم کائنات تھے ہی، ان کی صحبت پانے والے صحابۂ کرام بھی ایسے قائد و رہنما بنے، کہ وہ جہاں بھی گئے اپنی پاکیزہ فکر و بصیرت سے انقلاب ہی برپاکیا۔

ان کے انقلاب میں ہر مظلوم کو انصاف ،ہر بھوکے کو کھانا، ہر تن کو کپڑا، ہر ہاتھ کو کام،اور ہر بچے کو تعلیم و تربیت ملی۔ جس کی برکت سے ہر چہار جانب امن و امان،عدل و انصاف، اور فلاح و بہبود،خوش حالی و فارغ البالی کا دور دورہ ہوا، اور پھر دنیا نے جو انقلاب دیکھا سو دیکھا۔

یہی مقصودِ فطرت ہے، یہی رمزِ مسلمانی
اُخُوّت کی جہاں‌گیری، محبّت کی فراوانی
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اُس کے زور بازو کا!
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

یہ ساری اچھائیاں اور خوبیاں اس لیے حاصل ہوئیں کہ صحابۂ کرام رضی اللہ تعالی عنہم قرآن و سنت سے بنے اصول و قوانین پر سختی کے ساتھ پہلے خود عمل پیرا ہوئے اور انہیں دیکھ کر عوام و خواص بھی اسلامی و اخلاقی اصول وقواعد پر سختی سے عامل رہی۔

نیز ان کے سامنے اقائے کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے جودوکرم، اور اصول پسندی کا وہ اسوۂ حسنہ بھی تھا کہ جہاں ایک ظرف آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے بعد تمام اہل مکہ کو معاف فرما دیا اور پھر بعد میں جعرانہ میں مال غنیمت تقسیم فرمائی تو انصار و مہاجرین کو پیچھے رکھا اور بیشتر مال غنیمت نو مسلم اہل مکہ کو عطا فرما دی، تو دوسری طرف جب اصول وحدود کی بات آئی تو فرمایا کہ اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرے تو اس کے ہاتھ کاٹے جائیں گے۔ یہ اور اس طرح کے ہزاروں واقعات ہیں جن سے تربیت پا کر یہ مٹھی بھر قوم مسلم مختصر سی مدت میں پوری دنیا پر چھا گئی۔

آج بھی دنیا میں اچھے مسلمان، اچھے قائد،اچھے رہنما اور اچھے سیاستداں ہیں۔ اگرچہ کم ہیں۔ لیکن ہمیں ان ہی میں سے صالح قیادت تلاش کرنا ہوگا۔

اور جنہیں ہم قائد تسلیم کرلیں تو پھر انکی قیادت بھی تسلیم کرنی ہوگی۔اور یہ شعور و آگاہی صرف تعلیم و تربیت سے ہی حاصل ہوسکتی ہے۔ ہمیں سب سے پہلے جہالت کے خلاف جہاد کرنی ہوگی۔

اور ہماری سب سے پہلی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ ہمارا ہر بچہ تعلیم وہنر سے آراستہ ہو، ہر شخص قرآن و سنت سے آگاہ ہو اور اس پر عمل پیرا ہو۔

دیارے عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ، نئی صبح شام پیدا کر

میرا طریقہ، امیری نہیں، فقیری ہے
خودی نہ بیچ، غریبی میں نام پیدا کر

تو انقلاب کی آمد کا انتظار نہ کر
جو ہو سکے تو ابھی انقلاب پیدا کر

محمد شہادت حسین فیضی
9431538584

2 thoughts on “مسلمانوں کو صالح قیادت کی ضرورت ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *