غزہ کے سچ کو چھپا رہا ہے اسرائیل

Spread the love

غزہ کے سچ کو چھپا رہا ہے اسرائیل

مشرف شمسی 

غزہ کے فلسطینیوں کا درد بیان سے باہر ہے۔ اسرائیل حماس کو جھکانے کے لیے غزہ کے لوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کر رہا ہے اور دنیا جو اپنے آپ کو مہذب  کہتی ہے سب کچھ کھلے آنکھ سے دیکھ رہی ہے ۔ غزہ میں اسرائیل کی بربریت کے باوجود فلسطینیوں کے حوصلے ٹوٹے نہیں ہیں ۔

اسرائیل کے فوجی ترجمان آئے دن نئے نئے پروپیگنڈہ  خبر دنیا کے سامنے پیش کرتی رہتی ہے تاکہ اسرائیل کے لوگوں کا حوصلھ پست نہ ہو اور غزہ کے فلسطینی اس پروپیگنڈہ خبر  سےحماس کے خلاف بغاوت پر آمادہ ہو جائیں ۔

غزہ کے فلسطینی حماس کا ساتھ ترک کر دیں گے تو اسرائیل کا کام آسان ہو جائے گا ۔اسرائیل کا فوجی ترجمان یہ دعویٰ کرتے ہوئے بتائے جاتے ہیں کہ اسرائیل نے غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے ۔

اسرائیلی افواج غزہ کے پارلیمنٹ پڑ قبضہ کر لیا ہے اور حماس کے سب سے بڑے سیاسی رہنما اسماعیل ھنیھ کے گھر کو گھیر لیا ہے۔بھارت کے زیادہ تر ٹی وی نیوز ان خبروں کو اس طرح بتا رہے ہیں کہ جیسے اسماعیل ہانیہ اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں اور پارلیمنٹ میں حماس کے رہنما موجود رہ کر کاروائی کر  رہے ہیں ۔

اس میں شک نہیں ہے کہ اسرائیل کا غزہ کے آسمان پر مکمل کنٹرول حاصل ہے ۔اسرائیل کی ڈیفینس فورس جہاں چاہتی ہے وہاں بمباری کرتی ہے اور 75 فیصدی غزہ کو اسرائیل نے تباہ و برباد کر دیا ہے ۔

حماس کے لڑاکے کے چھپے ہونے کا الزام لگا کر زیادہ تر اسپتالوں  کو کھنڈر بنا دیا گیا ہے ۔پانی ،بجلی ،دوائیاں اور کھانا تک کو اسرائیل نے روک رکھا ہے ۔ اس کے باوجود اسرائیل اپنے  شہریوں اور فوجیوں کو حماس کے قبضے سے رہا نہیں کرا سکے ہیں۔

اسرائیل پر غزہ سے راکٹ حملے بدستور جاری ہیں۔غزہ کے اندر حماس کے لڑاکے اب بھی اسرائیل کی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیاں کو تباہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی اسرائیلی افواج کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے ۔ایسے میں غزہ میں اسرائیل کے مکمل کنٹرول کی بات کیسے ثابت ہو سکتا ہے ۔اسرائیل کے اندر اسرائیلی افواج کی ہلاکت کو کم بتایا جا رہا ہے ۔

الجزیرہ ٹی وی نیوز پر غزہ میں اسرائیل کا زمینی حملھ شروع ہونے کے بعد تک اسرائیل کا جانی نقصان 1403 بتایا جا رہا تھا لیکن اچانک 1403 سے اسرائیل نے اپنے جانی نقصان کو کم کر دیا ہے اور اب 1200 کی تعداد پر سوئی  اٹک گئی ہے۔ جبکہ ہر دن اسرائیل کو غزہ میں یا حزب اللہ کے حملے میں اپنے فوجیوں کی موت کی خبر ملتی ہے ۔

لیکن اسرائیل کے جانی نقصان کا کانٹا 1200 سے آگے بڑھ ہی نہیں رہا ہے ۔قطر کی رہنمائی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان اپنے قیدیوں کی رہائی پر جو بات چیت چل رہی ہے اس بات چیت میں اسرائیل اپنے 50 شہریوں کے بدلے 200 فلسطینیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہے۔

چوں کہ اسرائیل  پانچ دنوں کی جنگ بندی نہیں چاہتا ہے جبکہ  حماس جنگ بندی پر مصر ہے تاکہ پانچ دنوں میں غزہ کےاندر کھانے پینے کاسامان اور ضروری ادویات پہنچ سکے۔

لیکن اسرائیل کو خوف ہے کہ حماس جنگ بندی کا فائدہ اٹھا کر پھر سے یک جُٹ ہو جائے گا جو اسرائیل کے مسلسل حملے سے تتر بتر ہو گئے ہیں ۔لیکن حماس اپنی شرط پر قائم ہے ۔اسرائیل غزہ میں بے دریغ بم برسائے جا رہا ہے اور فلسطینیوں کی زندگیوں کو جہنّم بنا دیا ہے ۔

اسرائیل کی اسی بمباری میں حماس کے قبضے میں موجود دو اسرائیلی کی موت ہو گئی ہے ۔حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی کی لاش اسرائیل جب پہنچی ہے تو ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے اور ہفتہ کے دن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف پورے ملک کے اسرائیلی کا مظاہرے کرنے کا پروگرام ہے۔

اسرائیل نے غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر ضرور کنٹرول حاصل کرلیا ہے لیکن حماس کے لڑاکے کے حوصلے اسرائیلی ڈیفینس فورس توڑ نہیں پا رہے ہیں اور یہی اسرائیل کی ناکامی ہے۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ اسرائیل پر نہ صرف  باہر سے دباؤ بڑھ رہا ہے بلکہ حماس کے قبضے سے اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو نہ آزاد کرانے کی وجہ سے اسرائیل کے ہر  بڑے کامیابی کے دعووں کو اسرائیل کے شہری ہی شک کی نظر سے دیکھنے لگے ہیں ۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کو جنگ میں ناکامی کی وجہ سے اُنھیں وزیر اعظم کی کرسی سے اتارنے کی تیاری چل رہی ہے ۔

ویسے نیتن یاہو بھی جانتے ہیں کہ جس دن جنگ رکی اس کے اگلے دن ہی اُنہیں وزیر اعظم کی کرسی چھوڑنی پڑےگی اسلئے نیتن یاہو کسی بھی قیمت پر جنگ بندی نہیں چاہتے ہیں بھلے ہی حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی کی جان خطرے میں پڑ جائے ۔

میرا روڈ ،ممبئی

موبائیل 93226747

خلیجی ممالک چاہتے ہیں غزہ پر اسرائیل کا  قبضہ۔

One thought on “غزہ کے سچ کو چھپا رہا ہے اسرائیل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *