چیئرمین مدرسہ بورڈ سلیم پرویز کو عبدالسلام انصاری و محمد رفیع کی مبارک باد
چیئرمین مدرسہ بورڈ سلیم پرویز کو عبدالسلام انصاری و محمد رفیع کی مبارک باد
مدرسہ بورڈ کی نئی کمیٹی چیئرمین سلیم پرویز کی رہ نمائی میں بہتر کام کرے گی : عبدالسلام انصاری
بغیر کسی امتیاز کے چیئرمین مدرسہ بورڈ قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں : محمد رفیع
پٹنہ، 26/ جولائی، جد یو اقلیتی سیل کے ریاستی صدر جناب سلیم پرویز کو بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کا چیئرمین بنائے جانے کا سابق چیئرمین، ڈپٹی ڈائریکٹر و جوائنٹ ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن بہار جناب عبدالسلام انصاری، قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے خیر مقدم کیا۔
جناب عبدالسلام انصاری و محمد رفیع نے چیئرمین مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ جناب سلیم پرویز کو دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار کا شکریہ ادا کیا ہے کے مدرسہ بورڈ کو مستقل چیئرمین دے کر اردو آبادی کی پرانی مانگوں کو پورا کیا ہے۔
جناب عبدالسلام انصاری نے توقع ظاہر کی ہے کہ مدرسہ بورڈ کی نئی کمیٹی جناب سلیم پرویز کی رہنمائی میں بہتر کام کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے مدارس کے وقار کی حفاظت کے سلسلے میں اور مدارس کے اساتذہ کے حقوق کی حفاظت کے لیے جو قدم اٹھایا ہے اس سمت میں موجودہ چیئرمین جناب سلیم پرویز ضرور کام کریں گے اور نئے ضابطہ میں ترمیم کی جو کوشش ہو رہی تھی اسے عملی جامہ پہنائیں گے۔
وہیں محمد رفیع نے جناب سلیم پرویز کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ وہ ایک سلجھے ہوئے شخصیت کے مالک ہیں۔
قانون ساز کونسل چلانے کا بہترین تجربہ انہیں حاصل ہے۔ اس لیے وہ مدرسہ بورڈ کو بحسن وخوبی چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جناب رفیع نے مزید کہا کہ میں ایک مشورہ چیئرمین صاحب کو دینا چاہوں گا کہ بغیر کسی امتیاز کے قوم کی فلاح و بہبود کے لیے وہ کام کریں تاکہ وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار کا مشن کامیاب ہو سکے۔
یہ سچ ہے کہ وزیر اعلی نتیش کمار نے اردو اور اقلیت کے فلاح و بہبود کے لیے بہت سارے کام کیے ہیں جسے ہم بھلا نہیں سکتے
ہاں یہ غلط ہے کہ ہمارے رہ نماؤں نے ہی ہماری باتوں کو ان تک پہنچانے میں کوتاہی کی ہے۔
ایسی امید ہے کہ سلیم پرویز صاحب نتیش کمار تک سیدھے سیدھے ہماری باتوں کو پہنچائیں گے اور مدارس کے نئے ضابطہ کو لے کر جو پریشانیوں کا سامنا ہے اس کا حل نکالیں گے۔
آج مدارس کی سب سے بڑی ضرورت ہے نو تعمیر اور اساتذہ کی بحالی۔ بہت سے ایسے مدارس بھی ہیں جو بغیر مدرسین کے چل رہے ہیں اور جو مدرسین ہیں وہ بے تنخواہ کے زندگی کاٹنے کو مجبور ہیں۔
مدارس کی تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے بچے اپنے ماحول میں بہترین دینی و عصری تعلیم حاصل کر سکے۔