دار العلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم بر گدہی میں ختم قرآن کی تقریب
دار العلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم بر گدہی میں ختم قرآن کی تقریب منائی گئی حفظ قرآن پاک کی تکمیل پر دار العلوم کی مسجد میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا ۔
افتتاح تلاوت کلام الہی سے ہوا ۔ مولانا کاتب ذوالقرنین نے نعت نبوی سے حاضرین کے قلب میں عشق نبی کی شمع روشن کی ۔
صدر مجلس علامہ شیر محمد قادری پرنسپل دارالعلوم ھذا نے خطیب مہمان حضرت مولانا صفی اللہ پرنسپل فتح العلوم برہرا گنجن کو خطاب کے لیے مدعو کیا ۔
خطیب موصوف نے طلبہ کو محنت و مشقت سے تعلیم حاصل کرنے کی تاکید کی ،اور تکمیل حفظ قرآن پر رب کریم کے شکر گزا ری کی ترغیب دلائی
اور فرمایا کہ حضرت موسی علیہ السلام جب کوہ طور پر رب سے شرف کلامی کے لیے گیے تو ایک شخص نے آپ سے کہا کہ آپ رب سے میری دولت و ثروت کی کمی کے لیے کہیں مجھ سے میری دولت نہیں سنبھل رہی ہے اس لیے اس میں کمی ہوجاے ،اور دوسرے نے کہا کہ حضور میرے لۓ کم سے کم کپڑے کے لیے کہ دیں تاکہ میرا تن ڈھک جاے
حضرت موسی علیہ السلام نے رب کی بارگاہ میں دونوں کی عرضی پیش کردی ، رب العلمین نے فرمایاکہ دولت مند سے کہو کہ میرا شکر یہ کم کردے ،دولت کم ہوجاے گی اور ریت سے تن ڈھکنے والے سے کہو کہ میرا شکریہ ادا کرے
حضرت موسی نے واپسی پر بتا یاکہ بھائی تمہاری دولت کم نہ ہوگی کے تم رب کا شکریہ ادا کرتے ہو اور رب کی شان کریمی کو یہ گوارہ نہیں کہ تیری روزی میں کمی کرے اور جس کے پاس کپڑے تن ڈھکنے کو نہ تھے ان سے کہا کہ رب فرماتا ہے کہ تم شکر کرو جو مانگوگے سب ملےگا
اس نے کہا کہ میرے پاس تن چھپانے کو کپڑا بھی نہیں ہے میں کس چیز کا شکریہ ادا کروں، پھر اس کے بعد ہوا یہ کہ دولت مند کی ثروت میں کوئ کمی نہیں ہوئی اور ریت سے تن چھپانے والے کے اوپر سے ہواگذار سارے ریت کو اڑا دیا اور وہ نںگا رہ گیا
اس لیے انسان خصوصا طلبہ کو حصول علم کی راہ میں رب کا شکر کرتے رہنا چاہیے تاکہ بیش از بیش دولت علم سے ہم کنار ہونے کا شرف حاصل ہو ،قرآ ن کریم کی آخری سورت کا درس مولانا عبد المصطفی ندیم مصباحی کی زبان فیض ترجمان سے بحسن وخوبی تکمیل کو پہونچا
صلوہ وسلام کے بعد حضرت مولانا صفی اللہ صاحب کی دعا پر مجلس اختتام کو پہونچی ،درالعلوم کے طلبہ کے درمیان انعامات تقسیم کۓگۓ ،یہ دار العلوم کے شش ماہی امتحان میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو بدست علماء کرام عطا ہوے اس موقع پر علما ودانشوران کی کافی تعداد موجود رہی
ان کے اسما یہ ہیں,مولانا حافظ عبد المصطفی پرنسپل مفتاح القرآن بیجولی مولانا رفعت اللہ علیمی ،مفتی قاضی فضل رسول مصباحی مولنا توحید احمد مصباحی ، حافظ توصیف رضا ،حافظ مسعود،مولانا ریاض الحق سراجی
مولانا مسعود عالم سراجی، مولانا شرف الدین سراجی ماسٹر اصغر علی ،جناب ریاض الدین خان خزانچی ،حافظ تفضل حسین ،حافظ عبدالنعیم ماسٹر کتاب اللہ خان وعدالت خان وغیرہ