مسلم سائنس دان کے کارنامے

Spread the love

خلیفہ ھارون الرشید نے فرانس کے بادشاہ شارلمان کو ایک گھڑی تحفہ بھیج دی ۔ یہ گھڑی 4 میٹر اونچی خالص پیتل سے بنی تھی اور پانی کے زور پر چلتی تھی ۔گھنٹہ ہونے پر گھڑی کے اندر سے 1 گیند نکلتی ، 2 گھنٹے پر 2 گیندیں اور 3 گھنٹے پر 3 گیندیں اس طرح ہر گھنٹے کے ساتھ ایک گیند کا اضافہ ہوتا تھا ، گیند کے نکلنے کے ساتھ ایک خوبصورت سریلی آواز کے ساتھ گیند کے پیچھے پیچھے ایک گھڑ سوار نکلتا وہ گھڑی کے گرد چکر کاٹ کر واپس داخل ہوتا جب 12 بج جاتے تو بارہ گھڑ سوار نکلتے چکر کاٹ کر واپس جاتے ۔ ‌گھڑی کی یہ حرکتیں دیکھ کر بادشاہ شارلمان کافی پریشان ہوا اس نے پادریوں اور نجومیوں کو محل میں بلایا، سب نے دیکھ کر کہا اس گھڑی کے اندر ضرور شیطان ہے ۔سب رات کے وقت گھڑی کے پاس آئے کہ اس وقت شیطان سویا ہوگا ، چنانچہ انہوں نے گھڑی کھول لی تو آلات کے سوا کچھ نہیں ملا ، لیکن گھڑی خراب ہوچکی تھی ۔ پورے فرانس میں گھڑی کو ٹھیک کرنے کے لئے کوئی کاریگر نہیں تھا ، شرمندگی کی وجہ سے ھارون الرشید سے بھی نہیں کہہ سکتے تھے کہ کوئی مسلمان کاریگر بھیج دیں ۔مطلب کہ جب سائنس پر مسلمانوں کی اجارہ داری تھی اس وقت یورپ سائنس کو جادو سمجھتا تھا ۔دُنیا میں سب سے پہلا “کیمرہ” ایجاد کرنے والا “ابنِ الہیثم” ہے ۔دُنیا میں سب سے پہلا “کیلنڈر” ایجاد کرنے والا “عُمرخیام” ہے ۔آپریشن سے قبل مریض کو “بےہوش” کرنے کا طریقہ متعارف کروانے والا “زکریاالرازی” ھے ۔۔دُنیا میں “الجبرا” ایجاد اور متعارف کروانے والا “موسیٰ الخوارزمی” ہے ۔سن 1957 میں “شیمپو” ایجاد کرنے والا “محمد” ہے ۔زمیں پہ آنے والے “زلزلوں” کی سب سے پہلے سائنسی وجوہات بیان کرنے والا “ابنِ سینا” ہے ۔کپڑا اورچمڑا رنگ کرنے اور گلاس بنانے کیلئے “میگنیز ڈائی آکسائد” کا استعمال متعارف کروانے والا “ابنِ سینا” ہے ۔دھاتوں کی صفائی ، “سٹیل” بنانے کا طریقہ متعارف کروانے والا “ابنِ سینا” ہے ۔مصنوعی “دانت” لگانے کا طریقہ متعارف کروانے والا “ابوالقاسم الزہروی” ہے ۔ٹیڑھے “دانتوں” کو سیدھا کرنے اور خراب “دانت” نکالنے کا طریقہ متعارف کروانے والا “ابوالقاسم الزہروی” ہے ۔دُنیا میں سب سے پہلے “ادویات” بنانے کے علم متعارف کروانے والا “ابنِ سینا” ہے ۔دُنیا میں کششِ ثقل کی درست پیمائش کا طریقہ متعارف کروانے والا “عُمرخیام” ہے ۔آنکھ ، ناک ، کان اور پتے کا “آپریشن” سے علاج متعارف کروانے والا “ابوالقاسم الزہروی” ہے ۔دنیا میں “سرجری” کیلئے استعمال ھونے والے تین اہم ترین آلات متعارف کروانے والا “ابوالقاسم الزہروی” ہے ۔دُنیاوی علموں میں “علمِ اعداد” اور “جدیدریاضی” کی بنیاد رکھنے والا “یعقوب الکندی” ہے ۔مریضوں کو دی جانے والی “ادویات کی درست مقدار” کا تعین کرنے والا “یعقوب الکندی” ہے ۔دُنیا کو “آنکھ” پہ روشنی کے مُضراثرات کا بتانے والا “زکریاالرازی” ہے ۔روشنی کی “رفتار” کا آواز کی “رفتار” سے تیز ہونے کا انکشاف کرنے والا “البیرونی” ہے ۔دنیا کو “زمین چاند اور سیاروں” کی حرکات اور خصوصیات سے روشناس کرنے والا “البیرونی” ہے ۔دُنیا کو “قُطب شمالی اور قُطب جنوبی” کی سمت کا تعین کرنے کے “سات طریقے” بتانے والا “البیرونی” ہے ۔علمِ ارضیات میں مغرب والوں کی زبان سے “بابائےارضیات” کہلائے جانے والا “ابنِ سینا” ہے ۔ دُنیا میں “ہائیڈروکلورک ایسڈ ، نائٹرک ایسڈ اور سفید سیسہ” بنانے کے طریقے بیان کرنے والا ” جابر بن حیان” ہے ۔کیمیکلز بنانے اور ایجاد کرنے میں “بابائےکیمیا” کہلائے جانے والا “ابنِ سینا” ہے ۔دُنیا کو “روشنی کے انعکاس” اور بصارت میں “ریٹینا” کا مرکزی کردار متعارف کروانے والا “ابنِ الہیثم” ہے ۔اور “سیاروں” کی حرکت کا درست تعین کرنے والا “نصیرالدین طوسی” ہے ۔یہ سب مُسلمان سائنسدان ہی تھے اور تُم پوچھتے ہو کہ اِسلام نے آج تک دُنیا کو دیا ہی کیا ہے ؟؟؟🍁کاپی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *