مدرسہ بورڈ کی نشست میں لیے گئے کئی اہم فیصلے
مدرسہ بورڈ کی نشست میں لیے گئے کئی اہم فیصلے
فیس کٹوتی، رد مدارس و برخواست اساتذہ کا فیصلہ واپس، آؤٹ سورسنگ پر بحال ملازمین پر اگلی نشست میں فیصلہ : عبدالسلام انصاری
پٹنہ، 18/ مارچ۔
بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کی ایک اہم نشست بورڈ کے ہارون نگر واقع دفتر میں جمعہ کے دن 17 مارچ کو منعقد ہوئی جس میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ ہی کچھ اہم فیصلے بھی لئے گئے۔ چیئرمین جناب عبدالسلام انصاری نے آزاد صحافی محمد رفیع کو بتایا کہ میرے چیئرمین بننے سے قبل دسمبر 2022 میں مولوی فوقانیہ میں فیس میں اضافہ کی گئی تھی سابقہ فیصلہ پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ اب فوقانیہ میں 1000 کی جگہ 850 روبیہ اور مولوی میں 1100 کی جگہ 950 روپیہ فیس دینا ہوگا۔ فارم پر کرنے کی تاریخ میں بھی توسیع کی گئ ہے۔
فوقانیہ اور مولوی کا فارم 10 مئی تک اور وسطانیہ کا 30 مارچ تک پر کر سکیں گے۔ جناب انصاری نے کہا کہ سابق چیئرمین اور کمیٹی کی رضامندی کے بغیر جس مدارس کے رجسٹریشن کو منسوخ کیا تھا اس فیصلے کو بورڈ نے واپس لے لیا ہے اور مدرسہ کی منتظمہ کمیٹی کی سفارش والوں کو چھوڑ جن اساتذہ کو برخواست کر دیا گیا تھا اس فیصلہ کو بھی بورڈ نے واپس لے لیا ہے۔
جناب انصاری نے مزید بتایا کہ آؤٹ سورسنگ سے بحال ملازمین پر فیصلہ ابھی محفوظ رکھا ہے عین ممکن ہے کہ اگلی نشست میں اس پر کوئی بڑا فیصلہ لیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی جناب انصاری نے بتایا کہ اب مدارس میں نئے نصاب کے مطابق تعلیمی عمل ہوگا اور مولوی میں چار الگ الگ مضامین سائنس ، سماج، کامرس اور اسلامیات ہوں گے جو طلباء کے پسند کے مطابق ہوں گے۔
جناب انصاری نے تمام شرکاء کو یقین دلایا کہ بورڈ کی نشست معمول کے مطابق وقت پر ہوگی اور پالیسی میکننگ میں پوری شفافیت رکھی جائے گی۔
بورڈ کے معزز ممبران کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔ آج کی اس نشست میں چیئرمین سنی وقف بورڈ الحاج محمد ارشاد اللہ، شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین افضل عباس، مدرسہ شمس الہدیٰ کے پرنسپل سید شاہ مشہود احمد قادری، اعجاز احمد ڈائریکٹر عربی فارسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ستیندر کمار اسپیشل ڈایریکٹر، سیکریٹری محمد سعید انصاری، اکزامینیشن کنٹرولر ڈاکٹر محمد نوراسلام وغیرہ شامل تھے۔