چار بہنوں اور ماں کا قتل، حقیقت کیا تھی

Spread the love

ارشد کا خوفناک جرم: چار بہنوں اور ماں کا قتل، حقیقت کیا تھی ؟لکھنؤ کے اندوہناک قتل کا معاملہ روز بروز نئی جہت اختیار کر رہا ہے۔ ارشد کی جانب سے اپنی چار بہنوں اور ماں کو بے دردی سے قتل کرنے کے پیچھے جو وجوہات سامنے آئیں، وہ نہ صرف حیران کن بلکہ افسوسناک بھی ہیں۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق، ارشد اس جرم پر اس لیے آمادہ ہوا کہ وہ اپنی بہنوں کی شادی کا خرچ اٹھانے کی استطاعت نہیں رکھتا تھا اور وہ مسلسل مالی دباؤ اور خاندانی ذمہ داریوں کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا۔

ارشد کی مالی حالت نہایت کمزور تھی، اور اسے خوف تھا کہ چار بہنوں کی شادی کے لیے درکار اخراجات اس کے بس سے باہر ہیں۔ مزید برآں، اسے اپنی ماں اور بہنوں پر بدکرداری کا شک تھا، جس نے اس کے اندر اشتعال اور بدگمانی کو جنم دیا۔

یہ دو عوامل مل کر اس کی ذہنی حالت کو اس نہج پر لے آئے کہ اس نے ایک ناقابل تصور جرم کا ارتکاب کر دیا۔

قتل کے بعد ارشد نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ وہ کسی سازش کا شکار ہوا ہے، لیکن تفتیش کے دوران پولیس کو ایسی ٹھوس شہادتیں ملیں جنہوں نے اس کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا۔

اس کا بیان متعدد بار بدلتا رہا، اور بالآخر اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔یہ واقعہ اس المیے کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ غربت اور خاندانی ذمہ داریوں کے دباؤ کے سبب کس طرح انسان اپنی انسانیت کھو بیٹھتا ہے۔

ساتھ ہی، شک اور بدگمانی جیسے جذبات بھی اس جرم کے پیچھے اہم عنصر کے طور پر سامنے آئے ہیں۔یہ دلخراش واقعہ معاشرے کے ان مسائل پر غور و فکر کی دعوت دیتا ہے جو غربت، گھریلو دباؤ اور عدم اعتماد کی وجہ سے جنم لیتے ہیں۔

ایسے معاملات میں صرف قانونی کارروائی کافی نہیں بلکہ سماجی سطح پر ذہنی صحت کے مسائل پر توجہ دینے اور خاندانی مسائل کے حل کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔م۔ع۔الازہری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *