شراب بری چیز جو شراب نوشی کرے گا مرے گا
شراب بری چیز جو شراب نوشی کرے گا مرے گا : جناب نتیش کمار
وزیر اعلی نتیش کمار نے آج سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج عقیدت پروگرام کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران سارن ضلع میں زہریلی شراب سے موت کے معاملے پر کہا کہ بہار میں شراب بندی کا قانون نافذ ہے۔ ہر مرتبہ سب لوگوں کو ہم نے بتایا کہ باپو نے کیا کہا ہے ۔ پوری دنیا سے جو ریسرچ کی رپورٹ آئی تھی اس کو بھی ہر کسی کے گھر بھیج دیا ہے کہ شراب کتنی بری چیز ہے، اس کے پینے سے کتنے لوگوں کی موت ہوتی ہے۔
پورے ملک میں شروع سے ہی لوگ زہریلی شراب سے مرتے ہیں۔ جب بہار میں شراب بندی نہیں تھی تب بھی لوگ زہریلی شراب سے مرتے تھے ۔ دوسری ریاستوں میں بھی زہریلی شراب سے لوگ مرتے ہیں۔ شراب بندی کے نفاذ کے وقت سال 2016 میں ہی زہریلی شراب پر بات ہوئی تھی، اس کے بعد ہم لوگوں نے کارروائی کی تھی ۔ لوگوں کو زہریلی شراب سے آگاہ ہونا چاہیے۔
یہاں پر پابندی ہے، کچھ لوگ گڑبڑ شراب فروخت کرتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کی موت ہو جاتی ۔ اس لیے سب کو یاد رکھنا ہے کہ شراب نوشی نہیں کرنی ہے، شراب بہت بری چیز ہے۔
لیکن پھر بھی کچھ لوگ اسے پیتے ہیں اکثر لوگوں نے شراب بندی کے حق میں اپنی رضا مندی دی ہے گزشتہ مرتبہ بھی زہریلی شراب پینے سے کئی لوگوں کی موت ہو گئی تھی تو کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ انہیں معاوضہ ملنا چاہیے۔ جو شراب نوشی کرے گا وہ تو مرے گا، یہ مثال آپ کے سامنے ہے۔
اس پر افسوس کا اظہار کرنا چاہیے اور ان جگہوں پر جا کر سمجھانا چاہیے۔ ہم لوگوں نے سماجی اصلاح کی مہم شروع چلائی اور اسے مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لوگوں کو سمجھائیں، انہیں بتائیں کہ شراب بری چیز ہے۔ آج بھی بہت و سے لوگ پکڑے جاتے ہیں۔
ہم نے اپنے افسران سے کہا ہے کہ وہ غریب غربا کو بے جا نہ پکڑیں ان کو سمجھائیں ، جو شراب فروخت کرتے ہیں ، شراب کا دھندا کرتا ہے اس کو پکڑیے۔ ہم غریب غربا سے کہیں گے کہ وہ ایسے کاموں میں نہ پڑیں، وہ اپنا الگ کام کریں، اس کے لیے ہم لوگ ایک لاکھ روپے دینے کو تیار ہیں ۔ ضرورت پڑی تو اس رقم میں مزید اضافہ کریں گے ۔
کسی کو بھی اس دھندہ میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔ ہم نے بہار کی خواتین کے کہنے پر شراب پر پابندی عائد کی ہے۔ شراب بندی کے حوالے سے خواتین اور مرد کافی متحرک رہتے ہیں۔ شراب بندی کے وقت ہم نے کہا تھا کہ پٹنہ میں کچھ دنوں کے بعد شراب پر پابندی نافذ کریں گے تو اس تعلق سے لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔
پانچ دنوں کے اندر ہم نے سال 2016 میں مکمل شراب بندی نافذ کر دیا تھا۔ شراب بندی کے نفاذ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے، قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ ہم ہمیشہ کا رروائی کرنے والوں کو کہتے ہیں کہ اصلی گڑ بڑی کرنے والے کو پکڑتا ہے۔ ہم تمام لوگوں سے کہتے ہیں کہ یہ دیکھتے رہیں کتنی خراب بات ہے کہ زہریلی شراب کی وجہ سے اتنے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
اس واقعہ کی تحقیقات کے بعد قصور واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اس قسم کے واقعات کو ہر کوئی دیکھ رہا ہے، اس کے بعد بھی لوگوں کو دیکھنا ہے کہ اگر وہ شراب پیتے ہیں تو اس کے نتائج کیا ہوتے ہیں۔ کل جو کچھ لوگ بول رہے تھے تو ہم نے کہا تھا کہ آپ لوگوں نے بھی شراب بندی کے حق میں نعرے لگائے تھے۔ شراب پی کر کہیں کوئی مرجاتا ہے تو یہ افسوس ناک ہے، یہ بات سب کو سمجھائی جائے ۔
مہلوکین کے لواحقین کو پیسے دیجیے کہیں کہیں سے ایسے بھی بیانات دیکھ رہے ہیں۔ دہلی میں بھی ایوان میں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بہار میں ، شراب بندی اب بے کار ہوگئی ہے۔ تمام پارٹیوں کے لوگوں نے مل کر شراب بندی کے حق میں حلف لیا تھا، پھر لوگ کیسے کچھ کہ رہے ہیں۔ سماج میں آپ جتنے بھی کام کریں گے، کچھ نہ کچھ تو گڑ بڑ کریں گے ہی۔ جرائم کے سدباب کے لیے بہت پہلے سے قانون بنا ہوا ہے پھر بھی قتل ہورہے ہیں۔
Pingback: بزم سلیمانی کا انعامی مقابلہ مکمل ⋆ اردو دنیا از : اظفر منصور