قومی اساتذہ تنظیم کی کاوشوں کا اثر، کلکٹریٹ کے صدر دروازہ پر اردو کا ہوا استعمال
قومی اساتذہ تنظیم کی کاوشوں کا اثر، کلکٹریٹ کے صدر دروازہ پر اردو کا ہوا استعمال
قومی اساتذہ تنظیم کی دیرینہ مانگوں کی ہوئی تکمیل، ضلع مجسٹریٹ و ہندی اخبارات کا شکریہ : محمد رفیع
مظفر پور، 27/ نومبر (وجاہت، بشارت رفیع)
سال 2020 میں مظفر پور کلکٹریٹ کے صدر دروازہ کی تعمیر ہوئی تب سے قومی اساتذہ تنظیم بہار مسلسل اس پر ہندی کے ساتھ اردو میں بھی کلکٹریٹ کا نام لکھنے کی مانگ ضلع انتظامیہ وغیرہ سے کرتی رہی، گزشتہ 23 نومبر 2024 کو بھی قومی اساتذہ تنظیم بہار کا ایک وفد سیکریٹری محمد تاج الدین کی رہنمائی میں میری ہدایت پر ضلع انتظامیہ سے صدر دروازہ وغیرہ کا نام ہندی کے ساتھ اردو میں لکھوانے کی مانگ کی جس کی خبر کو اردو اخبارات کے ساتھ ہندی اخبار ہندوستان و دینک بھاسکر نے نمایاں طور پر شائع کیا
نتیجتاً محترم ضلع مجسٹریٹ مظفر پور جناب سبرت کمار سین نے فوری طور پر ہماری مانگ کا نوٹس لیا اور دو دنوں کے اندر ہی صدر دروازہ پر کلکٹریٹ کا نام ہندی کے ساتھ اردو میں بھی درج کروا دیا۔
یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے بتائی ہے، جناب رفیع نے اس بڑے کام کو انجام دینے کے لیے قومی اساتذہ تنظیم بہار و پوری اردو آبادی کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ مظفر پور جناب سبرت کمار سین کا شکریہ ادا کیا ہے اور ساتھ ہی ان تمام اردو و ہندی اخبارات کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جس نے قومی اساتذہ تنظیم بہار کی مانگ کو نمایاں طور پر شائع کیا تھا۔
جناب رفیع نے اس تاریخی کام کو انجام دلانے میں اہم رول ادا کرنے والے قومی اساتذہ تنظیم بہار کے سیکریٹری محمد تاج الدین، ریاستی مجلس عاملہ کے رکن نسیم اختر، حافظ محمد رضوان اللہ، محمد سجاد و فضل ربی وغیرہ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے تنظیم کے مشورہ پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کیا اور ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کا دورہ کیا۔ جناب رفیع نے بتایا کہ صدر دروازہ پر اردو کے استعمال کے لئے بہت ساری تنظیموں و رہنماؤں نے بھی کوششیں کی تھیں۔
ایم ایل اے جناب اسرائیل منصوری نے تو اسمبلی میں بھی سوال اٹھایا تھا، اس کے بعد وہ وزیر بھی بنائے گئے اب وہ وزیر نہیں ہیں اس طویل مدت میں بھی صدر دروازہ کلکٹریٹ مظفر پور کا نام اردو میں نہیں لکھا گیا۔
قومی اساتذہ تنظیم بہار سب سے پہلے اس کے لئے اردو سیل کے سابق سینئر مترجم جناب ڈاکٹر محمد مطیع الرحمان عزیز کے مشورہ پر ضلع انتظامیہ مظفر پور کو سال 2020 میں لکھا تھا اس کے بعد مسلسل کوشش جاری رکھی، اس سلسلے میں وزیر اعلی بہار کو بھی لکھا لیکن چار دن قبل جناب رفیع نے 23 نومبر 2024 کو پھر سے اس سلسلے میں ایک مکتوب لکھا اور دو دنوں میں ہی اس کا اثر دکھا
ضلع مجسٹریٹ مظفر پور جناب سبرت کمار سین نے نمایاں طور پر کلکٹریٹ کے صدر دروازہ پر جہاں ہندی میں پہلے سے ہی سماہرنالیہ لکھا ہوا تھا اس پر اب قومی اساتذہ تنظیم بہار کی مانگ کا اور مسلسل کی جدو جہد کا یہ اثر ہوا کہ اردو میں بھی کلکٹریٹ مظفر پور لکھ دیا گیا، اور اس طرح ہمارے دیرینہ مانگوں کی تکمیل ہوئی۔
جناب رفیع نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ اگر ہم متحد ہو کر کسی کام کو کریں گے تو بڑے سے بڑا کام بھی انجام پا سکتا ہے۔اس سلسلے میں قومی اساتذہ تنظیم بہار کی سیکرٹری محمد تاج الدین نے کہا کہ کلیکٹریٹ مظفرپور کے صدر دروازہ پر اردو زبان میں صدر دروازہ کا نام لکھا جانا یہ قومی اساتذہ تنظیم کی متحدہ کوشش اور محمد رفیع و صدر تاج العارفین کی متحرک قیادت کا نتیجہ اور بڑی کامیابی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو گیا کہ اگر منظم ہو کر کسی کام کو انجام دیا جائے تو کامیابی ضرور ملتی ہے
انہوں نے تمام اردو کے بہی خواہوں سے اس پورے معاملے سے سبق لیتے ہوئے یہ اپیل کی کہ وہ اردو کی لڑائی کو قومی اساتذہ تنظیم کے متحدہ و منظم پلیٹ فارم سے لڑنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قومی اساتذہ تنظیم بہار اردو زبان کے فروغ کے لیے بنیادی سطح پر کام کرتی ہے اور تنظیم کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ درس و تدریس کے ذریعے اردو زبان کا فروغ ہو اس کے علاوہ اردو زبان کے فروغ کے لیے ماحول سازی بھی ضروری ہے۔