آخر ہماری ناکامی کی وجہ کیا ہے

Spread the love

ناکامی کے اسباب میں سے ایک سبب ” دوسروں پر اندھا اعتماد کرنا ” بھی ہے

بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ ان سے کوئی تھوڑی سی ہمدردی کر لے یا محبت جتائے تو یہ لوگ اسے بہت مخلص یعنی اخلاص والا شخص سمجھ بیٹھتے ہیں اور اس پر اندھا اعتماد کر بیٹھتے ہیں

اگر چہ یہ ان کی سادہ لوحی ہوتی ہے لیکن یہ سادہ لوحی موجودہ دور میں بے وقوفی شمار کی جاتی ہے

اور اس سادہ لوحی کا اکثر نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سامنے اپنا مطلب نکال کے اور ٹھیک ٹھاک نقصان پہنچا کے اپنی راہ لے لیتا ہے اور اس شخص کے غائب ہو جانے کے بعد یہ حضرات ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں کیونکہ اب کوئی اور چارہ بھی تو نہیں کہ آخر کریں تو کیا کریں ۔۔۔ اوران کے ہاتھ صرف اور صرف قریبی لوگوں کے طعنے آتے ہیں

یہ تو تھی بیماری کہ ہر ایک پر اندھا اعتماد اب اس کا علاج سیکھتے ہیں

اس معاملے میں ناکامی کا شکار ہونے والے لوگوں کو سب سے پہلے اپنے آپ میں ” ہمت و جرأت ” پیدا کرنی ہے وہ اس طرح کہ سامنے والا جب بھی کوئی ایسا معاملہ میسر آئے اور سامنے کی طرف سے دھوکہ دہی کا ڈر ہو تو درج ذیل کچھ اقدامات ضرور کر لینے چاہیئے اور ان اقدامات کو کرنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنے اندر کی شرم ختم کرنی ہو گی

عموما دیکھا جاتا ہے کہ ایسے موقع پر احتیاطی امور نہیں کیے جاتے وجہ صرف یہ کہ وہ کیا سوچے گا ؟؟ ہمارے اندر کی جو شرم ہے رکاوٹ بن رہی ہوتی ہے بلکہ اگر کبھی اپنے احتیاطی امور کا مشورہ بھی دیں تو انہیں یہ کہہ کر چپ کرا دیا جاتا ہے کہ وہ کیا سوچے گا ؟؟؟ اسلیئے سب سے پہلے ہمیں اپنی اندر کی شرم کو مارنا ہو گا

اب یہ چند اقدامات کیجیے

1) جس کے ساتھ معاملات طے کر رہے ہیں اس کے بارے میں قریب رہنے والے لوگوں کی رائے ضرور لے لی جائے کہ یہ کیسا بندہ ہے ؟؟ اب چاہے وہ لوگ تعریف کریں یا پھر برائی کریں اسکی بھی جانچ پڑتال ضرور کر لیں کہ وہ تعریف یا برائی کیوں کر رہے ہیں

2) جب تک کسی کے ساتھ جان پہچان کو ایک اچھا خاصا عرصہ گزر نہ جائے تب تک اس شخص کے ساتھ خاص معاملات نہ کریں

3) اگر معاملہ کرنا ہے تو کسی تیسرے قابل اعتماد شخص کو ضرور درمیان میں ڈال لیں

4) تمام معاملہ تحریری طور پر کریں صرف زبانی نہ ہو

5) سامنے والے کا مستقل پتہ ضرور حاصل کر لیں جو کہ شناختی کارڈ پہ درج ہوتا ہے

6) ایک اہم اور ضروری بات یہ کہ کسی کی باتوں سے متاثر نہ ہوں ، عمل کی جانچ پڑتال بہت ضروری ہے

5) ایک بہت زیادہ اہم بات یہ بھی ہے کہ ہمیں ایک بیماری ہے کہ جو کوئی بھی ہماری تعریف کرتا ہے ہم خوش ہو جاتے ہیں اور اس کو اپنا سمجھتے ہیں اسلیئے کبھی بھی کوئی آپ کی تعریف کرے یا برائی کرے تو یہ دیکھیے کہ واقعی سچی تعریف کر رہا ہے یا ویسے ہی چھو رہا ہے اور یہ ضرور سوچیئے کہ یہ آخر میری تعریف یا میری برائی کیوں کر رہا ہے ؟
ایک اہم بات یہ ضرور سوچیئے کہ کبھی اس نے آپ کے سامنے کسی کی تعریف کر کے اس کو بے وقوف تو نہیں بنایا ؟؟؟ اگر وہ کسی دوسرے کو بےوقوف بنا سکتا ہے تو یقینا آپ کو بھی بنا سکتا ہے ۔۔۔
اس لیے کئی دھوکا دینے والے اشخاص وہ ہوتے ہیں کہ وہ سب سے پہلے آپ کی تعریف کر کے دیکھتے ہیں کہ یہ تعریف سے خوش ہوتا ہے یا نہیں ؟؟ اگر واقعی آپ کے اندر یہ کمزوری ہو گی تو وہ آپ کوقابو کر کے چونا لگا کے نکل جائے گا

اسلیئے کبھی بھی خوش آمدی کا شکار نہ بنیں
کوئی تعریف کرے تو سوچ لیا کریں
اپنے آپ میں سے اندھے اعتماد والی عادت نکال دیں آپ خوش رہیں گے

رسالہ ” ناکامی کے اسباب ” از مفتی اکمل مدنی زید شرفہ

Leave a reply

  • Default Comments (0)
  • Facebook Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *