سی، ایم، بی، کالج میں عالمی یوم انسانی حقوق، کے موقع پر مذاکرہ کا انعقاد

Spread the love

سی، ایم، بی، کالج میں عالمی یوم انسانی حقوق، کے موقع پر مذاکرہ کا انعقاد
مذہب اسلام میں اخوت ومساوات کی تعلیم روز اول سے دی گئی ہے . ڈاکٹر عبد الودود قاسمی


عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پراین، ایس، ایس، اکائی، سی ایم، بی کالج ڈیوڑھ گھو گھر ڈیہاکے زیر اہتمام ایک مذاکرہ کالج میں منعقد کیا گیا جس کی صدارت ڈاکٹر کیرتن ساہو(پرنسپل کالج) نے کی اور نطامت کے فرائض ڈاکٹر عبد الودود قاسمی نے انجام دی

پروگرام کا آغاز کر تے ہو ئے ڈاکٹر قاسمی نے اس دن کے منائےجانے کی اہمیت اور افادیت اور تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ
آج ١٠/دسمبر کو ہندوستان سمیت دنیا کے تمام ممالک میں انسانی حقوق کا عالمی دن بڑے اہتمام سے منایا جارہاہے، یہ اخوت ومساوات اور انسانیت کے لئے بہت مثبت پہل اور بہتر قدم ہے. یہ دن آ ج سے 72/سال پہلے1948ءمیں اقوام متحدہ میں منظور کر دہ انسانی حقوق کے ایسے شاندار عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے جسے یو نیورسل ڈیکلئریشن آ ف ہیومن رائٹس کا نام دیا گیا ہے

واضح رہے کہ 1948ء میں عالمی یوم انسانی حقوق منانے کی قراد داد پیش کی گئی تھی جس کے بعد 1950ء میں دسمبر کو اس کو قانونی حیثیت حاصل ہو ئی، اس اہم ڈے کو 28/ستمبر 1993ءکو ہندوستان میں بھی یوم انسانی حقوق کو نافذ کیا گیا، اسی سال بھارت میں 12/اکتوبر کو انسانی حقوق کمیشن کی تشکیل بھی عمل میں آئی تب سے لے کر آج تک ہندوستان میں بھی اس دن کو بڑے اہتمام سے منایا جاتا ہے،اس دن کے منانے کا مقصد دنیا بھر کے انسانوں کو قابل احترام مقام دینا ہے، انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھام ہے، عوام میں ذمہ داریوں کا احساس پیدا کرنا ہے، مذہب اسلام آپسی محبت وروادار ی اور مساوات کا درس ابتدائے ایام سے دیتا آرہا ہے. اسلام کے پیغمبر نے اخوت ومساوات اور حقوق انسانی کی ادائیگی کا حکم یوں تو بالکل شروع دن سے ہی دیتے رہے،پیغمبر اسلام نے خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر انسانیت کی عظمت واحترام اور حقوق پر مبنی جوابدی تعلیمات اور اصول عطا کیے وہ ساری دنیا کے لیے مشعل راہ ہیں اس پر اگر سو فیصد عمل کرلیا جایے تو کسی قسم کی ناہمواریاں سماج میں نہیں رہ جائیں گیں

کیوں کہ ایک صحت مند معاشرے کا قیام ایک دوسرے کے حقوق وفرائض کی ادائیگی کے بغیر ناممکن ہے،مذکورہ باتیں ڈاکٹر عبدالود ود قاسمی (پروگرام آ فیسر این، ایس، ایس،سی، ایم، بی،کالج) نے اپنی باتوں میں کہیں ،پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کیرتن ساہو نے کہا کہ دوسروں کے کام آنا ہی اصل زندگی ہے

کائنات کے تمام انسانوں کو برابر جینے اور زندگی گزارنے کا حق ہے. ڈاکٹر ہری شنکر رائے( بڑا بابو) نے کہا ہے دنیا میں جتنے مذاہب ہیں سب کے سب انسان دوستی اور آپسی بھائی چارے کی تعلیم دیتا ہے

کسی بھی بھید اور بھاو کی تعلیم کوئی مذہب نہیں دیتا، ڈاکٹر محمد نوشاد انصاری (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ سیاست) نے کہا کہ بنیادی طور پر اس کائنات میں بسنے لوگ سارے لوگ ایک انسان ہیں اور انسانیت سےبہتر کوئی مذہب نہیں. آئیے آج ہم سب یہ عہد کریں کہ ہم اس روئے زمین سے تمام بھید بھاوکو مٹانے کی اپنے طور پر کوشش کر تے رہیں گے

پروگرام سے خطاب کرنے والوں میں ڈاکٹر سجیت کمار، ڈاکٹر جیتندر کمار سنگھ، ڈاکٹر پروین کمار، ڈاکٹر بریندر کمار، ڈاکٹراپیندر کمار راوت، ڈاکٹر آلوک کمار، ڈاکٹر پریم سندر، ڈاکٹر پربھاکر، ڈاکٹر بھاگوت منڈل. کے نام اہم ہیں اس موقع پر کالج کے طلباء وطالبات کے علاوہ تدریسی وغیرتدریسی ملازمین بھی شامل رہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *