فائیو جی نیٹ ورک

Spread the love

فائیوجی نیٹ ورک  5 G 

از : مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

ہندوستان نیٹ کی دنیا میں پانچویں نسل کا استقبال کررہا ہے ، اس پانچویں نسل کو 5Gکے نام سے جانا اور پہچانا جارہا ہے ، وائرلیس رابطہ ٹکنولوجی کا بابا آدم 1Gکو مانا جاتا ہے، اسے ۱۹۸۰ء میں متعارف کرایا گیا تھا، اس کی وجہ سے موبائل فون نے کام کرنا شروع کیا، لیکن اس پر صرف گفتگو (کال) کی جا سکتی تھی، وہ بھی محدود دائرہ میں ، اس کی رفتار ۴ء ۲ کے بی پی اس (KBPS) تھی اور اس پر انٹر نیٹ کام نہیں کرتا تھا۔

دوسری نسل کا تعلق 2 G سے تھا، اسے فن لینڈ نے ۱۹۹۱ء میں پیش کیا تھا، اس نسل کی طاقت 1Gسے چھبیس (۲۶)گنا زیادہ تھی اور اس کی رفتار ۶۴؍ کے بی پی اس(KBPS) تھی، اس کی وجہ سے پیغام وتصویر رسانی کا کام انٹرنیٹ کے ذریعہ ممکن ہوا، بعد میں پیغام رسانی کی رفتار 2Gکی تین سو چوراسی(۳۸۴) کے بی پی ایس تک پہونچ گئی، جس کی وجہ سے ای میل اور کیمرہ والے موبائل کے استعمال کی شروعات ہوئی۔

۲۰۰۳ء میں اس نے اور ترقی کی اور اس کی تیسری نسل 3Gسامنے آئی، رفتار کے ساتھ اس کی خدمات کا دائرہ بھی وسیع ہوا ، اس کے دور میں نیٹ کے ذریعہ فائل کی منتقلی، ویڈیو کانفرنسنگ اور ویڈیو آڈیو کی ترسیل میں تیزی آئی، اور تین منٹ کے کسی ویڈیو کو صرف گیارہ سکنڈ میں منتقل کر نا ممکن ہو سکا، آگے کی جانب بھی کیمرہ کام کرنے لگا، جس سے سیلفی لینے کا رواج عام ہوا۔ 3Gکی رفتار سے پچاس فی صد تیز چوتھی نسل 4G کی شکل میں سامنے آیا، اس کی وجہ سے ویڈیو اور فلموں کی ترسیل جو تین چار منٹ کے اندر ہوتی تھی، صرف گیارہ سکنڈ میں ہونے لگی، جب کہ 3Gمین نیٹ ہی بند ہوجایا کرتا تھا، خدمات کا دائرہ 4Gکی وجہ سے بڑحا تو نہیں لیکن پچاس فی صد تیزی سے کام ہونے لگا۔4Gکے بعد 5Gکا صارفین کو انتظار تھا

وزیر اعظم نے پہلے مرحلے میں دہلی ، ممبئی، چنئی، کولکاتہ کے ساتھ گروگرام، پونے، بنگلورو، چنڈی گڈھ ، جمنا نگر، احمد اآباد، حیدر آباد، لکھنؤ اور گاندھی نگر میں اس کے استعمال کی شروعات کرادی ہے، فی الوقت ایرٹیل نے نیلامی میں بڑی بولی لگا کر اس خدمت کو اپنے نام کر لیا ہے، جلد ہی جیو اور اڈوانی کی اڈانی ڈاٹانیٹ ورکس بھی اسے شروع کر سکتی ہے، اس کے شروع ہونے سے صنعت وحرفت کمپنی اور کار خانوں کے کاموں میں تیزی آئے گی

آن لائن تعلیم میں سہولت ہوگی ،کیوں کہ اس کی رفتار 4Gسے سو گنا زیادہ ہے، اس کی وجہ سے فوری اور بر وقت تصویر ، پیغام، ویڈیووغیرہ کی ترسیل ہو سکے گی ، بڑی سے بڑی فائل کو اپلوڈ کیا جا سکے گا اور یہ کام پلک جھپکتے ہو سکے گا۔ اس کے استعمال کے لیے ضروری ہے کہ جس سے آپ یہ خدمت حاصل کرنا چاہتے ہیں اس نے اس کا اسپکٹرم خریدا ہو، اس کے پاس 5 G کی سہولت ہونی چاہیے، ایسا بھی ممکن ہے کہ آپ کے علاقہ میں ابھی وہ کام نہیں کر رہا ہو

آپ کا موبائل ٹیبلیٹ ایسا ہونا چاہیے جو 5Gکی خدمات کو قبول کر سکے، ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے موبائل ٹیبلیٹ میں اتنی صلاحیت نہ ہوتو آپ کو اس صلاحیت کا موبائل الگ سے خرید نا پڑ سکتا ہے ۔ آج کل 5Gکے فرضی ایجنٹ گاؤں میں گھوم کر 5 G کی خدمات فراہم کرنے کے لیے صارفین کو تیار کر رہے ہیں اور ان سے موٹی رقمیں وصول کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہیے، تاکہ آپ کو دھوکا دے کر وہ چلتے نہ بنیں۔

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *