مدرسہ انوار القرآن جواہر نگر میں پرچم کشائی کا انعقاد
مدرسہ انوار القرآن جواہر نگر میں پرچم کشائی کا انعقاد ، اہم شخصیات کی شرکت
جواہر نگر جمشید پور 15 اگست ( محمد طاہر ندوی )
ٹھیک آج سے 75 سال قبل ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا تھا اس ملک کی آزادی میں سبھی مذہب کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور ملک کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلائی تھی۔
لیکن بدقسمتی سے آج ہماری قربانیوں کو تاریخ کے صفحات سے کھرچ کھرچ کر نکالا جا رہا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی قربانیوں کو یاد رکھیں، علماے کرام کی قربانیوں کو یاد رکھیں ،۔
شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی کی قربانیوں کو یاد رکھیں ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ جمشید پور کے نائب قاضی مولانا افروز سلیم قاسمی نے مدرسہ انوار القرآن جواہر نگر میں آج یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کرتے ہوئے کیا ہے۔
آزادی کے تعلق سے انہوں نے مزید اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ نے لاہور کی سر زمین پر ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگو ! آزادی کوئی بھیک نہیں ہے جو دروازے پے جا کر مانگی جائے بلکہ آزادی ہمارا حق ہے اور جب تک یہ آزادی نہیں ملتی ہم اپنی جانوں کو قربان کرتے رہیں گے۔
پرچم کشائی کا انعقاد صبح آٹھ بجے مولانا افروز سلیم قاسمی نائب قاضی شہر امارت شرعیہ جمشید پور کے ہاتھوں ہوا۔
مدرسہ کے طلباء نے یوم آزادی کے موقع سے اپنے اپنے پروگرام پیش کئے۔ اس موقع پر پروفیسر امیر الدین صاحب ، مدرسہ کے مہتمم مولانا جمیل اختر قاسمی ، مولانا عبد الستار مظاہری ، مفتی وسیم مظاہری ، قاری طیب ، مولانا طارق ندوی اور علاقے کے دیگر معززین شہر بھی شریک رہے۔
معزز علماے اہل سنت سے مودبانہ گزارش
مجاہد آزادی علامہ فضل حق خیر آبادی
ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضلِ حق خیرآبادی
جنگ آزادی 1857ء کا روشن باب : قائد انقلاب علامہ فضل حق خیرآبادی
جنگ آزادی میں علماے کرام کی سرگرمیاں
جنگ آزادی میں مسلمانوں کی حصہ داری
مجاہد انقلاب حضرت مفتی عنایت احمد کاکوروی علیہ الرحمہ
دوچار سے دنیا واقف ہے گمنام نہ جانے کتنے ہیں