اردو کی ادبی تحریک ایک تنقیدی جائزہ کے عنوان سے پروگرام منعقد
:بھاگل پور
شعبہ اردو ، تلکامانجھی بھاگل پور یونیورسٹی، بھاگل پور میں صدر شعبہ اردو ڈاکٹر پروفیسر صبیحہ پروین کی صدارت میں یک روزہ ادبی پروگرام ‘ اردو کی ادبی تحریکی: ایک تنقیدی جائزہ’ کے عنوان سے منعقد ہوا۔
پروگرام میں پروفیسر صفدر امام قادری، سابق صدر شعبہ اردو کالج آف کامرس، آرٹس اینڈ سائنس، پٹنہ کا خصوصی خطاب ہوا۔
پروفیسر صفدر امام قادری نے عنوان کے تحت اپنے خصوصی خطاب میں اردو کی ادبی تحریکوں کا بھر پور جائزہ لیا اور ابتدا سے لیکر اخیر تک اردو ادب کی تمام تحریکوں کے بارے میں طلبہ کو تفصیل سے روشناس کرایا۔
اس کے تحت انہوں نے تحریکوں کی ابتدا کے وجوہات، مقاصد، رجحانات اور اس سے متعلق ادیبوں کا تنقیدی جائزہ لیا۔ صفدر امام قادری نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو اردو ادب کا نصاب مکمل طور پر پڑھنا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ طلبہ اکثر امتحانات کی تیاری کے لیے منتخب نصاب کو پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔مثال کے طور پر تحریک کو پڑھنا ہوگا تو وہ علی گڑھ تحریک، ترقی پسند تحریک ، جدیدیت یا مابعد جدیدت کے مطالعہ پر اکتفا کر لیتے ہیں۔
ایسے میں انہیں تحریکات کی سلسلہ وار سے مکمل جانکاری نہیں ہوتی۔اس لیے طلبہ کو چاہئے کہ وہ نصاب کو سلسلہ وار، مرحلہ وار اور مکمل طور پر پڑھنے کی کوشش کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ طلبہ نصاب کے متعلق بنے بنائے نوٹس یا کسی مضمون پر ہی اکتفا کر لیتے ہیں ایسے میں بھی انھیں آدھی ادھوری جانکاری حاصل ہوتی ہے اس لیے طلبہ کو چاہئے کہ وہ اصل متن کا مطالعہ ضرور کریں۔
صدر شعبہ اردو ڈاکٹر صبیحہ پروین نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ طلبہ کے لیے نصابی سرگرمیوں کے ساتھ اہم نصابی سرگرمیاں بھی ضروری ہیں۔ اس لیے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیاجاتا ہے تاکہ بچوں کو دیگر ماہرین ادب سے بھی سیکھنے کا موقع ملے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے طلباء کو تحریک ملے گی اور مختلف صلاحیتوں کے ادیبوں سے بچوں کو مختلف تجربات حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی تخلیقی صلاحیت کو پروان چڑھانے کے لیے اس طرح کے پروگرام کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پروگرام کی نظامت کے فرائض ریسرچ اسکالر محمد شہزاد علی نے انجام دی۔ پروگرام میں ڈاکٹر حبیب مرشد خان اور شعبہ کےاساتذہ کرام، ریسرچ اسکالر ،طلبہ اور دیگر اردو داں حضرات موجود تھے۔