نیپال کے پردیش نمبر کے دورے کی دوسری رپورٹ

Spread the love

نیپال کے پردیش نمبر کے دورے کی دوسری رپورٹ

نیپال کے پردیش نمبر کے دورے کی دوسری رپورٹ

مورخہ 18 اکتوبر کو بعد نماز فجر ہی سے ملنگوا اور اطراف کے لوگ ملنے آنے لگے۔ناشتے کے بعد جامعہ شاھدیہ کوثر اسلام ملنگوا ضلع سرلاھی کے اساتذہ و طلبہ خاص کر مولانا قمر رضا مصباحی ناظم تعلیمات ادارہ ھذا نے وفد کا استقبالیہ پروگرام رکھا۔مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب آور مولانا محمد شہاب الدین رضوی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے مسلک اعلیحضرت آور مرکز اھلسنت کا وفادار رھنے آور مرکز اھلسنت سے وابستہ رہنے کی تلقین کی۔

آٹھ بجے اپنی بولیرو گاڑی سے وفد مولانا پھول محمد نعمت رضوی، مولانا سراج حبیبِی آرزو، مولانا شرف الدین رضوی کی معیت میں ضلع سرلاھی کی گاوں پالیکا لکچھمی پور روانہ ھوگیا۔آدھا گھنٹے میں ملنگوا نول روڈ اور مہیندرا راج مارگ ھوتے ھوئے وفد لکچھمی پور کے ادارے جامعہ رضویہ غوثیہ رضاء العلوم پہونچا ۔ادارے کے صدر مدرس مولانا جمال احمد رضوی مصباحی صاحب نے اساتذہ و طلبہ کے ساٹھ وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

ایک نشست ھوئی۔مسلک و مرکز کے فروغ کے لئے ایک مضبوط لائحہ عمل پر مفید و موثر باتیں ھوئیں۔مفتی سلیم بریلوی آور مولانا شھاب الدین رضوی نے حضور صاحب سجادہ حضرت علامہ الحاج الشاہ محمد سبحان رضا خان سبحانی میاں اور سجادہ نشین حضرت مفتی احسن میاں صاحب کا پیغام اور درد اپنے الفاظ میں ان سب تک پہنچایا۔

مدرسہ غوثیہ رضاءالعوم لکشمی پور سرلاہی نیپال،کی کامیاب نشست مکمل کرکے مرکز اھلسنت کا وفد اسی علاقے کی ایک اور ادارے
مدرسہ اشرفیہ غریب نواز لکشمی پورسرلاہی نیپال،۔پہونچا۔جائزہ لیا۔یھاں کی رضا جامع مسجد کا فلک بوس گیٹ دیکھا جس پر خوبصورت اور دلکش گنبد رضا آسمان سے باتیں کررھا ھے۔یھاں زیادہ تر معمر حضرات حضور صاحب سجادہ حضرت علامہ الحاج الشاہ محمد سبحان رضا خان سبحانی میاں صاحب قبلہ کے والد گرامی نبیرہ اعلی حضرت، شہزادہ مفسر اعظم ھند، ریحان ملت حضرت علامہ ریحان رضا خاں علیہ الرحمہ کے مرید ھیں۔بتایا کہ حضرت ریحان ملت اس جگہ سے بھت محبت کرتے تھے اور یہاں کئی بار تشریف لائے ہیں۔

ریحان ملت کی خواھش تھی کہ یھاں رضا جامع مسجد ھو اور اس کے گیٹ پر گنبد رضا بنا ھو۔اپنے پیرومرشد کی خواھش پر یہ گنبد بنایا گیا ہے۔پھر ھم لوگ لکچھمی پور ھی کے تیسرے ادارے مدرسہ نوری برکات رضا پہونچے، جائزہ لیا اور اگلی منزل مجوروا پہونچ گئے۔ یہاں مولانا میکائیل منظری صاحب مولانا بدرعالم۔

مولانا انور علی مصباحی صاحب نے دارالعلوم امام احمدرضا مجوروا سرلاہی میں اساتذہ، طلبہ،عوام خواص کے جم غفیر کے ساتھ وفد کا استقبال تزک و احتشام کے ساتھ کیا۔۔یہ ایک عظیم الشان ادارہ ہے۔جس میں ایک بڑے جلسہ کا اھتمام کیا گیا تھا۔سال گزشتہ یھیں کے رھنے والے ایک عالم دین مولانا اجمل منظری کی دستار فضیلت منظر اسلام سے ہوئی ہے۔

وفد کے ارکان مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب اور مولانا محمد شھاب الدین رضوی صاحب نے اپنے خطاب میں یھاں آنے کا مقصد بیان کیا۔عمدہ و سنجیدہ خطاب کرنے کے بعد حاجی منظور صاحب کے یھاں کھانا آور مولانا میکائیل منظری صاحب کے گھر ناشتہ کرکے ایک دوسری بستی میں آگئے اور یھاں

،مدرسہ رحمانیہ غوثیہ فرہدوا کا جائزہ لے کر مدرسہ مصباح العلوم پیپریا آگیے۔

یہاں سے نشست و میٹنگ کرکے کبلاسی کی نوری جامع مسجد کا فلک بوس گیٹ دیکھا جس کی اونچائی آسمان سے باتیں کررہی تھی۔اور اس پر گنبد رضا کی آن بان شان دیکھنے سے تعلق رکھتی ھے۔اسی سے ملحق ادارے جامعہ اسلامیہ منظر اسلام گئے۔میٹنگ کرکے ھم ملنگوا کے ایک سب سے قدیمی ادارے کہ جس کا نام ،مدرسہ اسلامیہ رضویہ ہے یہاں آگیے۔

ظہر کی نماز ادا کی۔پھرمعروف شاعر جناب محترم وصی مکرانی صاحب کے سہارا ملٹی پرپز بینک کے آفس ملاقات کرنے آگئے۔موصوف کا کلام ماہ نامہ اعلی حضرت کے ساتھ اکثر سنی رسائل میں چھپتا رہتا ھے۔

کچھ دیر گفتگو ھوئی۔اپنا دیوان انھوں نے ارکان وفد کو پیش کیا پھر یہ وفد ،الجامعتہ الرضویہ عین العلوم،مولانانگر کھٹونہ پہونچا۔علما و خواص کے ساتھ میٹنگ کرکے اور ادارے سے متصل مسجد میں نماز عصر اول وقت میں ادا کرکے وفد
،مدرسہ غریب نواز گلشن طیبہ موسیلی آگیا۔میٹنگ اور عوام و خواص سے ملاقاتیں کرکے
مدرسہ قادریہ نورالعلوم چھپکہیاں
آگیا۔پھر،رضا جامع مسجد کوریناپرسا کی زیارت کی یہاں سے فارغ ھوکر وفد مدرسہ رضویہ منظراسلام پیڑاری آیا۔طلبہ کا تعلیمی جائزہ لے کر وفد ضلع سرلاھی کے مرکزی اور قدیمی ادارے الجامعتہ الرضویہ ہدایت المسلمین سندرپور، پیونچا

یہ ادارہ 1952 میں قائم کیا گیا تھا جس میں 1965 میں سرکار مفتی اعظم ھند تشریف لائے تھے۔یھاں کی پوری بستی مرکز اہل سنت کے وفد کی آمد کی خبر سن کر آمنڈ آئی تھی۔عوام و خواص۔علما اور طلبہ نے وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

اذان مغرب کا وقت ھوچکا تھا اس لیے سب ادارے کی مسجد آگئے۔۔بعد نماز مغرب چائے ناشتہ کے بعد ادارے کے ھال میں ایک زبردست جلسہ استقبالیہ ھوا ۔مفتی نظام الدین مرکزی صاحب اس ادارے کے صدر مدرس ہیں۔نوجوان ھیں۔2013 میں جامعۃ الرضا بریلی شریف سے فارغ ہوکر یھاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب کا ایک زبردست خطاب مرکز اھلسنت خانقاہ رضویہ درگاہ اعلی حضرت اور خانوادہ رضویہ کی دعوتی خدمات نیز حضور سبحانی میاں صاحب کی خدمات کے حوالے سے ہوا۔پہر یہ وفد پلسی، سلیم پور، اوڑھی، بڑی موسیلی، گوریتا کے اداروں کا جائزہ لیتا ھوا نوری منزل الحاج محمد حفیظ صاحب نوری کے یھاں ملنگوا واپس آگیا۔

یہاں ایک محفل غوثیہ منعقد کی گئی۔تھی۔علامہ محمد شہاب الدین رضوی صاحب نے بزرگوں کی تعلیمات کے حوالے سے ایک سنجیدہ بیان کیا۔مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب نے دعا کی۔ہر جگہ نظامت مولانا پھول محمد نعمت رضوی صاحب نے کی اور نعتیہ کلام مولانا محمد شرف الدین رضوی اور مولانا محمد سراج حبیبِی آرزو صاحب نے پیش کیا۔پھر یھیں مسجد عائیشہ میں نماز ادا کرکے قیام گاہ پر آگئے۔

اس طرح آج بھی مورخہ 18 نومبر کو نماز فجر سے دس بجے رات تک مرکز اھلسنت کے وفد نے نیپال کے پردیش نمبر دو کے تقریبا 18 خطوں،بستیوں، مساجد و مدارس کا دورہ کیا۔ھزاروں عوام و خواص، علما و حفاظ سماجی کارکنان اور دانشوروں سے ملاقاتیں کرکے۔میٹنگز کرکے مرکز اھلسنت سے وابستگی پر زور دیا۔منظم و متحد ہو کر دینی اداروں کے نظام تعلیم میں شفافیت اور نکھار و سدھار لانے کی ترغیب دی

 ائمہ مساجد بھی انسان ہیں ان کے بھی یومیہ اخراجات ہیں

ان مضامین کو بھی پڑھیں

 تحریر میں حوالہ چاہیے تو تقریر میں کیوں نہیں 

ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی 

 مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر

قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی 

محبت کریں پیار بانٹیں

ایک مظلوم مجاہد آزادی

عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات

سیاسی پارٹیاں یا مسلمان کون ہیں محسن

شوسل میڈیا بلیک مینگ 

ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں ؟ 

  قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی 

 اتحاد کی بات کرتے ہو مسلک کیا ہے

خطرے میں کون ہے ؟

افغانستان سے لوگ کیوں بھاگ رہے ہیں 

 مہنگی ہوتی دٓاوا ئیاںلوٹ کھسوٹ میں مصروف کمپنیاں اور ڈاکٹرز

۔ 1979 سے 2021 تک کی  آسام کے مختصر روداد

ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں 

हिन्दी में पढ़ने क्लिक करें 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *