تبلیغی اعتبار سےجلسے کیسے کام یاب ہوں
از قلم : ابو ضیا غلام رسول سعدی تبلیغی اعتبار سے جلسے کیسے کام یاب ہوں ؟۔
تبلیغی اعتبار سے جلسے کیسے کام یاب ہوں
اخراجات کے اعتبار سے دور دراز سے مدعو مقررین والے جلسے زیادہ تر مفید اور کا رآمد نہیں ہوتے ہیں بلکہ دینی مدارس اور مقامی علما وائمہ پرخاص توجہ دینی چاہیے۔
الله کرے ایسا ہو!۔
اس کی ترکیب یوں بھی ہوسکتی ہے کہ مقامی علما، مدرسین اور ائمہ کرام کو ہی جلسوں کے لیے مدعو کریں اور ان کی بہترسےبہترخیر خواہی کریں کیونکہ مقامی علما ،مدرسین اور ائمہ کرام حالات سے بالکل واقفیت رکھتے ہیں اوران سے ہی اصلاح معاشرہ کی صحیح امید کی جاسکتی ہے۔
مگر افسوس ہے کہ مقامی علما، ائمہ، مدرسین، مقررین کوزیادہ مدعونہیں کرتے ہیں اور اگرکہیں مدعو بھی کیا گیا تو اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ ان کی خیر خواہی منظم اور بہتر طریقے سے نہیں کرتے۔
یہ ہمارے اکثر جلسوں کا خلاصہ ہے۔
مقامی علماے کرام کی خدمت کی جب بات آتی ہے تو کہتے ہیں حالت خراب ہے اور دورسے بلائے ہوئےمقررین کے لیے جیب بالکل گرم رہتا ہے دینا ہی ہوگا نہ ہی تو کہیں گے؟ یہ حال ہے۔
الله پاک ہمارے حال زار پر رحم فرمائے۔ (نوٹ)
نعت خواں جوباہرسےروپےطئےکرکے بلائے جاتےہیں پوشٹرمیں ان کی گنجائش نہ ہو بلکہ یہاں بھی مقامی نعت خواں ہی کو ملحوظ نظر رکھیں۔
ابو ضیا غلام رسول سعدی کٹیہاری
(مقیم بلگام کرناٹک)
8618303831
ان مضامین کو بھی پڑھیں
تحریر میں حوالہ چاہیے تو تقریر میں کیوں نہیں
ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی
مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات
سیاسی پارٹیاں یا مسلمان کون ہیں محسن
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
اتحاد کی بات کرتے ہو مسلک کیا ہے
افغانستان سے لوگ کیوں بھاگ رہے ہیں
مہنگی ہوتی دٓاوا ئیاںلوٹ کھسوٹ میں مصروف کمپنیاں اور ڈاکٹرز
۔ 1979 سے 2021 تک کی آسام کے مختصر روداد