امید کی نئی کرن پیرا میڈیکل ڈپلومہ اورکورسز
امید کی نئی کرن پیرا میڈیکل ڈپلومہ اورکورسز
امید کی نئی کرن پیرا میڈیکل ڈپلومہ اورکورسز
تحریک علماے بندیل کھنڈ کی “تعلیمی بیداری مہم” کے تحت قصبہ مودہا تحصیل کے راگول کی ہسپتال کے قریب والی مسجد میں پروگرام منعقد کیا گیا۔
جس میں عالم جلیل حضرت مفتی محمد شریف مصباحی ازہری صاحب استاد الجامعۃ الاسلامیہ روناہی، فیض آباد نے کمزور بچوں پر کس طرح توجہ دی جاے اور انہیں کیسے کمزور طالب علم سے ذہین طالب علم بنایا جاے اور تعلیم کے ساتھ تربیت پر کیسے توجہ مرکوز کی جاے ان عناوین پر نہایت عمدہ گفتگو فرمائی۔
بعدہ مہمان خصوصی عالی جناب انجینیر محمد عارف صاحب نے ان بچوں کو ٹارگیٹ کرتے ہوے جن کے پاس گھریلو حالات یا کسی اور پریشانی کی بنیاد پر تعلیم کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے
ان کے لیے پَیْرا میڈیکل کے مختلف شعبوں میں ہونے والی ڈگریوں اور ڈپلوما وغیرہ کے متعلق تفصیلی اور مفید ترین لیکچر دیا۔
اور بتایا کہ کون کون سی ڈگری ایک سال سے لے کر تین اور پانچ سال میں کی جا سکتی ہیں، اور کون سے ڈپلومہ کورس چھ ماہ سے لے کر 3 سال تک کی قلیل مدت میں مکمل کرکے بآسانی اچھی خاصی نوکری حاصل کی جاسکتی ہے
نیز یہ بھی بتایا کہ کالیجیز میں ان میں سے کن کورسز میں اچھا مستقبل ہونے کے باوجود عدم معلومات کی بنیاد پر بڑی تعداد میں سیٹیں خالی رہتی ہیں۔
اور ہسپتالوں میں بھی پیرامیڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد میں ضرورت پیش آتی ہے۔
لہٰذا جن طلبہ کے پاس وقت کم ہے وہ ان پیرا میڈیکل کورسز اور ڈپلوما وغیرہ کی مدد سے نہ صرف اپنی ضرورت پوری کرسکتے ہیں بلکہ اپنا مستقبل بھی سنوار سکتے ہیں۔ حضرت مفتی محمد شاہد علی مصباحی صاحب نے تحریک کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔
اور پھر امام مسجد حضرت مفتی سلمان رضوی مصباحی صاحب کی دعا پر پروگرام کی تکمیل ہوئی۔
اس طرح کے مزید پروگرام تحریک کی جانب سے مختلف مقامات پر منعقد کیے جاتے رہیں گے، تاکہ قوم کے بچوں کا مستقبل روشن اور تابناک بنایا جاسکے۔
اس کے بعد شہر ہمیر پور کے محلہ قضیانہ اور شہر اورئی کے دارالعلوم برکات محمدیہ کرسان روڈ اور مدرسہ کبیریہ نصیریہ نیو پٹیل نگر اور ضلع جالون کے موضع باگی میں بھی تحریک علماے بندیل کھنڈ کی جانب سے تعلیمی بیداری مہم کے تحت پروگرام منعقد کیے گئے۔
آئندہ بھی تعلیمی اعتبار سے پچھڑے بندیل کھنڈ میں اس طرح کی تعلیمی و تربیتی نشستوں کا اہتمام تحریک کی طرف سے کیا جاتا رہے گا۔
تحریک علماے بندیل کھنڈ
Pingback: یونیورسٹی علما کے لیے سراب ہے ⋆ محمد شاہد علی مصباحی