غزہ میں حملے سیریائی جیلوں میں ظلم کی انتہا
عزہ میں حملے، سیریائی جیلوں میں ظلم کی انتہا (20)
تحریر محمد زاہد علی مرکزی
چیئرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ
گزشتہ سے پیوستہ
سیریا کے حالات تیزی سے بدلنے کے باعث ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے سے غزہ کی خبریں آپ تک نہ پہنچا سکا، اب جب کہ سیریا کا معاملہ واضح ہوگیا ہے تو سوچا آج آپ تک غزہ کی خبریں بھی پہنچیں اور کچھ سیریا کے نئے حالات پر بھی بات ہو جائے
شام کے معاملہ سے نتن یاہو بہت چہک رہے ہیں اور لگاتار سیریا پر حملے کر رہے ہیں، خوش ہونا تو بنتا ہے جسے خود جنگ بندی کی بھیک مانگنا پڑ رہی تھی اسے دوسرے ملک کا بڑا حصہ مل جائے وہ بھی بغیر کسی مزاحمت یا نقصان کے تو کیا کہنا، جہاں لبنان سے حملے لگ بھگ بند ہیں وہیں غزہ پر کھل کر اسرائیلی بم باری ہو رہی ہے
سیریا اسرائیل کو بطور تحفہ مل گیا ہے، تعجب کی بات یہ ہے کہ سیریائی مسلح گروہ اپنے ملک کے دفاعی نظام کو بچانے کی کوشش تو در کنار اس کے متعلق ایک بیان تک جاری نہیں کر رہا ہے، ہاں مسلح گروہ کے ایک سربراہ نے یہ ضرور کہا ہے کہ ہم جنگی جرائم کرنے والے ان تمام افراد بشمول بشار الاسد کو سیریا لانے کی کوشش کریں گے اور انھیں سزا دیں گے، لیکن اسرائیل، ملٹری بیسس، زرعی شعبے، ڈفینس سسٹم، میزائل وغیرہ کے اڈوں کو نشانہ بنا رہا ہے اس پر یہ مسلح گروہ کوئی بیان تک نہیں دے رہا ہے ۔
غزہ پر حملے جاری کل غزہ پٹی کے نصیرات کیمپ میں ایک اپارٹمنٹ پر اسرائیلی حملہ ہوا اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد 7 ہوگئی۔ کل ایک اور اسرائیل حملے میں شمالی غزہ گورنری کے بیت حنون قصبے میں کئی گھروں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں 15 فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہو گئے
خان یونس شہر کے مشرق میں حملے کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی شہید ہو گیا۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور یو این آر ڈبلیو اے کے نئے حملوں میں درجنوں لوگوں کے مارے جانے کی خبر ہے، یہ حملہ گزشتہ بدھ کو ہوا تھا، بدھ کو غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پٹی میں 3 حملے کیے جن میں 30 شہید اور 84 افراد زخمی ہوئے
یہ گزشتہ سوموار اور منگل کے حملوں کے بعد ہسپتالوں پہنچے تھے، بدھ کو 20، جمعہ کو 20 اور سنیچر کو 21 لوگوں کے شہید ہونے کی خبریں ہیں،وہیں غزہ کے خان یونس علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق کم از کم 47 لوگ شہید ہوئے ہیں ۔
ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے مواسی خان یونس میں بے گھر افراد کے لیے لگائے گئے خیموں اور ٹین کے عارضی کمروں پر بمباری کی، جس سے کیمپ میں آگ بھڑک اٹھی، اس میں دو فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔
غزہ پر لگاتار حملے جاری ہیں، سیریا کے بعد یہاں حملوں میں تیزی آئی ہے، فی الحال قطر غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے، حماس نے بھی اپنی ذیلی شاخوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے قبضے میں اسرائیلی قیدیوں کی تعداد کے تعلق سے جان کاری فراہم کرے تاکہ اسے جنگ بندی کے معاہدے کے وقت پیش کیا جا سکے، حماس کے پاس 251 قیدی تھے، کچھ قیدی تو اس نے رہا کر دیے تھے
لیکن کافی اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں، فی الحال 96 قیدی ہی حماس کے پاس تھے جن میں 35 کے آس پاس قیدیوں کی موت کی تصدیق اسرائیل کر چکا ہے بقیہ کی رہائی کے لئے بات چیت جاری ہے ۔
شام میں لیبیا جیسے حالات کے آثار سوموار کو PKK/YPG دہشت گرد تنظیم کے حملے میں 10 شامی شہری مارے گئے، یہ تنظیم ایک بار پھر ملک کے شمال مشرق میں دیر الزور گورنری کے مرکز کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یعنی یہاں مختلف عسکری پسند گروہ ہیں جو اب اپنی اپنی مرضی کے مطابق علاقوں پر کنٹرول کریں گے اور اس میں عام شامی شہریوں کی جان مال کو خطرہ یقینی ہے.
شام میں اسرائیلی حملے جاری اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے کل شام اعلان کیا کہ ہماری فوج نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام کے اندر 250 سے زائد اہداف پر حملے کیے ہیں، جن میں فوجی اڈے، لڑاکا طیارے اور میزائل سسٹم شامل ہیں۔اسرائیلی آرمی ریڈیو نے نامعلوم سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ : “ہم نے شام میں حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیلی فضائیہ کی تاریخ کی سب سے بڑی جارحانہ کارروائیوں میں سے ایک میں 250 سے زیادہ اہداف پر حملے کیے ہیں
انھوں نے وضاحت کی کہ اس حملے میں “اسد کے فوجی اڈے، درجنوں جنگی طیارے، درجنوں سطح سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم، پیداواری مقامات، ہتھیاروں کے ڈپو اور سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل شامل ہیں، عبرانی اخبار Yedioth Ahronoth نے کہا: “5 دہائیوں سے زیادہ عرصے میں پہلی بار اسرائیل نے شام کے تمام فضائی اڈوں پر حملہ کیا۔
“اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل کہا کہ شام کی گولان کی پہاڑیوں کا وہ حصہ جس پر اسرائیلی فوج نے قبضہ کر لیا ہے ان کا الحاق بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد “ہمیشہ کے لیے” اسرائیل کا ہی رہے گا۔ نتن یاہو نے یروشلم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا:
“آج ہر ایک کو گولان میں ہماری موجودگی کی اہمیت کا احساس ہے نہ کہ گولان کے دامن میں” ۔ نتن یاہو نے مزید کہا، “گولان ہمیشہ کے لیے اسرائیل کی ریاست کا حصہ رہے گا،” یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ گولان کی پہاڑیوں پر ان کی فوج کا قبضہ اور کنٹرول “اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دیتا ہے۔”
سیریا کی” صیدنایا “جیل اور اس کے سیل جیسے ہی بشار الاسد کے ملک چھوڑنے کی خبر آئی ویسے ہی لوگ شام کی مختلف جیلوں کی طرف بھاگے جہاں ان کے متعلقین سالوں سے بند تھے، ایک شخص 43 سال سے جیل میں بند تھا، ایک اٹھارہ سالہ لڑکی کو چودہ سال جیل میں رکھا گیا، کوئی بیس سال تو کوئی دس بارہ سال سے، ایک خاتون کی ویڈیو بھی دیکھی جس کے ساتھ اس کا دس سال کا بچہ تھا، وہ بچہ جیل ہی میں پلا بڑھا تھا، آج جب ان لوگوں نے سورج دیکھا تو پوچھا یہ ہو کیا رہا ہے؟
جب لوگوں نے بتایا کہ بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا ہے تو ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو جاری ہو گئے ، ہزاروں افراد کو جیل سے رہائی نصیب ہوئی ہے، بعض سیل ایسے بھی ہیں جنہیں لوہے کے دروازوں اور کمپیوٹر لاکنگ سسٹم سے بند کیا گیا ہے
ان تک رسائی مشکل ہو رہی ہے اب سابق فوجیوں کی مدد انھیں کھولنے کے لیے لی جارہی ہے، بعض سیل کو تو لوگوں نے دیوار توڑ کر کھول لیا اور اپنے رشتہ داروں کو لے آئے لیکن بعض زیر زمین ہیں جو کئی منزلوں پر مشتمل ہیں ان تک پہنچنا مشکل ہو رہا ہے، بشار الاسد کے ظلم کی جیتی جاگتی مثال اگر کسی کو دیکھنا ہو تو بس یہ جیل ہی کافی ہے۔
عراق کی ابو غریب جیل کا حال بھی یہی تھا اور ممالک کا بھی یہی حال ہے، ان جیلوں میں بسا اوقات قیدیوں کو اپنا پیشاب پی کر زندہ رہنا ہوتا ہے، یہی سیریا کی جیلوں کا بھی حال رہا ہے اور یہی ابو غریب دنیا کی بدنام زمانہ جیل کا بھی… جن لوگوں کو حکومت خطرہ تصور کرتی ہے انھیں ایسا غائب کرتی ہے کہ آدمی مرنے کی بھیک مانگتا ہے
لیکن اسے نصیب نہیں ہوتی، ایسی ہی جیلوں میں سے ایک یہ “صیدنایا” جیل بھی ہے۔بہر حال سالوں بعد کم از کم ان مظلوموں کو تو رہائی ملی جو خوش آئند ہے لیکن ان کی زندگی بھی خوشی خوشی گزرے تو کیا کہنے، فی الحال ایسے آثار تو نظر نہیں ارہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہاں کے حالات بہتر فرمائے
– جاری
Pingback: امید پہ جیتا ہے زمانہ ⋆ نياز احمد سجاد