جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف کے طالب علم کی شان دار کام یابی
جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف کے طالب علم کی شان دار کام یابی : آل انڈیا مقالہ نگاری مقابلے میں تیسری پوزیشن
مارہرہ شریف: علم و ادب کے روشن مینار، جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف، نے ایک بار پھر اپنی علمی برتری کا پرچم بلند کیا ہے۔
جامعہ کے ہونہار طالب علم، حافظ برکت علی برکاتی احسنی نے آل انڈیا مقالہ نگاری کے مقابلے میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
یہ مقابلہ رائے پور، چھتیس گڑھ میں واقع مدرسہ اصلاح المسلمین مسلم یتیم خانہ کے صدسالہ جشن کے موقع پر منعقد ہوا، جس میں ملک بھر کے مختلف اداروں کے طلبہ نے بھرپور شرکت کی اور اپنی علمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
حافظ برکت علی برکاتی احسنی کی اس کامیابی نے جامعہ احسن البرکات کے اساتذہ، طلبہ، ذمہ داران، اور ان کے اہل خانہ کو فخر سے سرشار کردیا۔ جامعہ کے سرپرست اعلیٰ اور اساتذہ نے اس کام یابی پر حافظ برکت علی کی محنت اور لگن کو سراہتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں مزید کام یابیاں عطا فرمائے اور یہ کام یابی دیگر طلبہ کے لیے مشعلِ راہ بنے۔
جامعہ احسن البرکات کے پرنسپل، حضرت علامہ مولانا محمد عرفان ازہری نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ :> “حافظ برکت علی کی کام یابی نہ صرف ہمارے ادارے کے لیے باعثِ افتخار ہے بلکہ یہ ہمارے تعلیمی معیار اور طلبہ کی محنت کا واضح ثبوت ہے۔
ایسے کام یاب طلبہ ہمارے ادارے کے وقار کو بڑھاتے ہیں اور ہم ان سے امید رکھتے ہیں کہ وہ مستقبل میں مزید نمایاں خدمات انجام دیں گے۔”
جامعہ احسن البرکات:
علم و ادب کا درخشندہ مرکز:جامعہ احسن البرکات، مارہرہ شریف، اپنے قیام سے لے کر آج تک علم و ادب کے میدان میں اپنی خدمات کے لیے معروف ہے۔
یہ ادارہ جدید اور دینی علوم کے حسین امتزاج کے ساتھ طلبہ کو نہ صرف تعلیمی بلکہ اخلاقی تربیت بھی فراہم کرتا ہے۔
حافظ برکت علی برکاتی کی کام یابی اسی تربیت کا مظہر ہے، جس نے ان کی شخصیت کو نکھارا اور انہیں علمی میدان میں نمایاں مقام دلایا۔
اساتذہ اور طلبہ کی خوشی:
جامعہ کے اساتذہ، طلبہ، اور احباب نے حافظ برکت علی کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں دین و دنیا میں مزید کام یابیوں سے نوازے۔
جامعہ کے دیگر طلبہ نے اس کامیابی کو اپنے لیے ایک تحریک اور حوصلے کا ذریعہ قرار دیا اور عہد کیا کہ وہ بھی اپنی علمی اور تحقیقی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور محنت کریں گے۔
حاصل کلام یہ ہے کہ حافظ برکت علی برکاتی کی یہ کامیابی جامعہ احسن البرکات کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ یہ ادارہ طلبہ کی ذہنی، علمی، اور تحقیقی تربیت میں پیش پیش ہے۔
اس کام یابی نے نہ صرف حافظ برکت علی کے والدین اور اساتذہ کا سر فخر سے بلند کیا ہے بلکہ پورے جامعہ کے طلبہ کے لیے ایک روشن مثال بھی قائم کی ہے۔
جامعہ احسن البرکات کے لیے یہ کام یابی نئی بلندیوں کی جانب ایک اور قدم ہے، اور امید کی جا سکتی ہے کہ یہ ادارہ مستقبل میں بھی ایسے نمایاں اور کامیاب طلبہ پیدا کرتا رہے گا جو دین و دنیا میں اپنا اور اپنے ادارے کا نام روشن کریں گے۔
مذکورہ اطلاع دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کے ناظم تعلیمات ادیب شہیر حضرت مولانا محمد شمیم احمد صاحب نوری مصباحی نے پریس ریلیز کے ذریعہ دیا –