عالم دین دیگر علوم وفنون کے ماہر بھی ہو سکتے ہیں
عالم دین دیگر علوم وفنون کے ماہر بھی ہو سکتے ہیں
قمر عالم عبدالحق سلفی
پوری عمر گنوا دی ہم نے ایک گھر بنانے میں لوگوں کو سکینڈ بھی نہیں لگا اسے گرانے میں پتہ ہونا چاہیے ایک انسان کو کہ کتنی محنت درکار ہے گھر بنانے میں ، زندگی کا آدھا حصہ ایک گھر بنانے میں لگ جاتا ہے ۔ لوگوں کو کیا ہے سکینڈ بھی نہیں لگتا ہے کسی کے گھر گرانے میں ، ایک منٹ کے لیے بھی نہیں سوچتا ہے کسی کی بنی بنائی عمارت اجاڑ دیتا ہے ، جس طرح ایک عمارت تعمیر کرنے میں زندگی کا آدھا حصہ چلاجاتا ہے
ویسے کسی کو عزت بنانے میں سالوں سال محنت مشقت کرنی پڑتی ہے۔ تب جاکر معاشرہ میں انہیں عزت ملتی ہے. تعظیم وتکریم ہوتی ہے۔لوگ ہر بھلائی کےکام انہیں آگے رکھتے ہیں
لیکن عزت کا دشمن، ذلت کا بھائی برداشت نہیں کرپاتا ہے. کیچڑ اچھال دیتا ہے. اس کا کیچڑ اچھالنا آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ سمندر میں سوئی سے پانی نکالنے کے جیسا ہے ۔ بہت سارے عالم دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم پر عبور حاصل کرنے کے لیے تگ ودو کرتے ہیں۔ اور عصری علوم میں بھی اعلی ڈگڑی حاصل کرتے ہیں۔اور جید جدا،ممتاز نمبرات سے سرفراز ہوتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو غیر ملکی زبانیں سیکھنے کی تلقین کی تھی۔
انہوں نے عبرانی اور دوسری زبانیں سیکھی تھیں تاکہ قرآن اور دیگر اہم معلومات کا ترجمہ کیا جا سکے۔ یہ واقعہ اس بات کی نشانی ہے کہ علم کی طلب اور مختلف زبانوں کا سیکھنا کتنا اہم ہے۔ایسے ہی جب ہم اپنے معاشرہ کا جائزہ لیتے ہیں.سوسائٹی کا چھان بین کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ کوئی عالم ہونے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر ہیں تو کوئی انجینئر تو کسی کو انگلش میں مہارت حاصل ہیں ۔
تو کوئی ماسٹریٹ کی ڈگڑی سے فیضیاب ہورہے ہیں۔ اس کی مثال آپ کے روبرو کرتاہوں ۔ جیسے شیخ ڈاکٹر عبدالکریم علیگڑھ سلفی صاحب، ممبئی میں ان کا کلینک بھی ہے ، ایسے مصطفی کعبی ازہری صلاحیتوں کے مالک فاضل الازھر یونیورسٹی مصر سے ہونے کے ساتھ انجینئر کیمبرج یونیورسٹی لندن(برطانیہ)سے کیے ہیں اور ابھی جامعہ اسلامیہ منیسوٹا (امریکا) سے ماجستیر بھی کررہے ہیں ، ایسے میرے ساتھی کلاس فیلو ”کاشف شکیل سلفی وعالیاوی عالم بھی ہیں اور اسکالر بھی ہیں ، شاعر بھی ہیں،ادیب بھی ہیں اور بہت ساری خصوصیات کے مالک ہیں وہ“ ۔اور ایسے میرے ”مامو زاد بھائی مصلح الدین عثمانی جامعہ عالیہ عربیہ مئو سے فارغ التحصیل ہیں“ اور انگلش کوچنگ سینٹر کے مالک وٹیچر بھی ہیں جن سے مئو میں تعیلم حاصل کرنے والے بہت سارے بچے انگلش کی کوچنگ لیتے ہیں“۔
قارئین کرام: –
ایسے کچھ مہینہ پہلے بہت سارے علماء کرام سرکاری ٹیچر کے طور پر ہندوستان میں بحال ہوئے جیسے فضیلۃ الشیخ نورالعین سلفی صاحب استاذ مدرسہ اسلامیہ بھوارہ مدھوبنی بہار کے تینوں صاحبزادے شیخ وسیم تیمی، شیخ فہیم تیمی، شیخ تمیم تیمی اخوان وغیرہ نام نامی واسم گرامی نے نمایاں کردار ادا کیا “۔اب کچھ لوگ طعن وتشنیع کریں گے یہ کیسے ہوگیا کہ ایک عالم ڈاکٹر ، انجینئر ، انگش داں ، ماسٹر کیسے ہوگئے ۔
آپ کو تنقید کرنے کے بجائے ان کی خوشیوں میں سماجانا چاہیے ۔ان کی ترقی میں چار چاند لگانے کی دعائیں خلوص دل سے دینی چاہیے. ان کی الفت ومحبت اپنے قلب وجگر میں منور کرنا چاہیے ۔
آپ بھی محنت کریے آپ کو بھی ترقی قدم چومے گی۔ محنت سے جی بھی چرائے اور کوئی ترقی کرے تو تنقید بھی کرے. یہ حق آپ کو کس نے دیا ہے. کیا اس نے آپ کی علمی لیاقت چھین لیا. لوگ خوش آدمی تو دیکھ اتنا خوش نہیں ہوتا جتنا کہ دکھی آدمی کو دیکھ کر ہوتا ہے.آپ بھی میدان ترقی میں چھلانگ لگائیے۔کمرہ سے باہر کا نظارہ دیکھیے دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی اور ہم یہیں بیٹھے رہ گئے۔بندے ہیں ہم اس کے ہم پہ کس کا زورامیدوں کے سورج نکلے چاروں اوڑھارادے ہیں فولادی ہمت ہر قدماپنے ہاتھوں اپنی ترقی لکھنے آج چلے ہیں ہم۔
قارئین کرام:
ایسے لوگوں کی جو علم دین کے ساتھ دنیاوی علوم سے بہرہ ور ہوتے ہیں سماج ومعاشرہ میں ان کی قدر ومنزلت ہوتی ہے،لوگوں کی نظر میں محبوب ہوتا ہے،ہر کس و ناکس اسکی تکریم و تعظیم کرنے لگتا ہے،اگر کوئی بھائی علم دین حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر اور انجینئر بنتا ہے تو یہ اس کے لیے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے عطا کردہ ایک نعمت ہے
اللہ جس کو چاہے گا نعمت سے نوازے گا اور جس سے چاہےگا نعمت سے محروم کرےگا ،کیونکہ یہ اللّٰہ کا قانون ہے ،وتعز من تشاء وتذل من تشاء ،کیونکہ قرآن وحدیث میں یہ نہیں آیا ہے کہ ایک عالم دین ڈاکٹر اور انجینئر نہیں بن سکتا ہے،اور نہ سلف صالحین ائمہ میں سے کسی سے ایسا منقول ہے، تو ہم کون ہوتے ہیں کسی عالم دین کے متعلق کہنے والے کہ یہ کب اور کیسے ڈاکٹر اور انجینئر بن گیا ہم کو یہ حق کس نے دیا ہے
جب کوئی بات ہمیں معلوم ہوتی ہے تو پہلے ہم اسکی شناخت کے لیے ثبوت تلاشیں اس کے بعد ہم فیصلہ کریں کہ وہ جو کہ رہا ہے اس کے پاس کوئی پختہ ثبوت ہے اگر ثبوت ہے تو اس کو تسلیم کریں اور حق کو تسلیم کر یں کیونکہ حق سے آپ بھاگ نہیں سکتے ہیں ، اللہ تعالیٰ ہم لوگوں کو حق بات تسلیم کرنے کی توفیق دے اور ہٹ دھرمی سے بچائے۔آمین