آف کلر پاکستانی سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائیں گے

Spread the love
آف کلر پاکستانی سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائیں گے

آف کلر پاکستانی سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائیں گے

مشرف شمسی

2023 کے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اب تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے ۔

اس میں شک نہیں ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیےمیدان میں تماش بینوں کا ساتھ نہیں مل رہا ہے لیکن پاکستانی کرکٹ ٹیم جس طرح کی کارکردگی دیکھا رہی ہے

اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پوری ٹیم آؤٹ آف فارم ہے۔پاکستان نے اپنے پہلے دو میچ جیتے وہ صرف اور صرف انفرادی کارکردگی کی وجہ سے جیت پائی اور وہ بھی کمزور ٹیموں کے خلاف۔ویسے پاکستان کی باؤلنگ کافی مضبوط ہے اس کا شور کافی ہے

لیکن سری لنکا نے بھی پاکستانی باؤلنگ کے پرخچے اڑا دیئے اور 345 رن کا بڑا اسکور کھڑا کر دیا تھا ۔رضوان اور عبداللہ شفیق کی سینچری کی وجہ سے پاکستان وہ ہدف پورا کرنے میں کامیاب رہا لیکن اگلے دو میچ انڈیا اور آسٹریلیا سے شکست کھانے کے بعد جس طرح سے افغانستان نے پاکستان کو آسانی سے ہرایا اس سے صاف ہو گیا ہے کہ پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچنے میں ناکام رہے گی۔

حالاں کہ افغانستان کی ٹیم ہمیشہ پاکستانیوں کے لئے مشکل ٹیم رہی ہے یہ اور بات ہے کہ اس مقابلے سے پہلے تک افغانستان کی ٹیم جیتتے جیتتے شکست کھا جاتی تھی ۔پاکستان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں بطور کپ کے دعویدار کی شکل میں آئی تھی ۔

لیکن پہلے میچ کے بعد پاکستانی باؤلنگ لینتھ اور لائن بھول چکی ہے ۔شاداب خان جیسے گیندباز آف کلر ہیں۔شاہین شاہ آفریدی کو شروعاتی اوور میں وکٹ نہیں مل رہے ہیں ۔حارث روف بری طرح پٹ رہے ہیں اور وکٹ بھی نہیں مل رہا ہے ۔

بلے بازی پھر بھی اوسط کہا جا سکتا ہے لیکن فیلڈنگ کا برا حال ہے۔سب سے بڑی کمزوری کپتان بابر اعظم میدان میں دباؤ کو جذب نہیں کر پا رہے ہیں ۔ساتھ ہی پہلے بلے بازی میں پپچ کو نہیں پڑھ پا رہے ہیں ۔

جس کی وجہ سے شروعاتی اوور میں پاکستانی بلے باز تیزی سے رن اسکور کرنے کے بجائے وکٹ بچانے کی کوشش میں لگے ہوتے ہیں ۔

پاکستان کی ٹیم ایک اوسط درجہ کی ٹیم نظر آ رہی ہے بلکہ میری نظر میں اوسط سے بھی کم اور اس ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچ پانا تقریباً نا ممکن ہو گیا ہے۔ویسے کوئی معجزہ ہی پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچا سکتا ہے ۔

اس پورے مقابلے میں انڈیا کی ٹیم سب سے مضبوط نظر آ رہی ہے ۔باؤلنگ،بیٹنگ اور فیلڈنگ سبھی حلقے میں روہت شرما اور اس کی ٹیم دوسری ٹیموں کے مقابلے برتر نظر آ رہی ہے ۔

بلے بازی میں جہاں انڈیا کا ہر ایک بلے باز تنہا ٹیم کو کام یاب بنانے کی قابلیت رکھتا ہے وہیں ہر ایک گیندباز کبھی بھی اپنی گیند سے ٹیم کو کامیاب کر رہا ہے ۔محمد سمیع کو نیوزیلینڈ کے خلاف موقع ملا تو تنہا پانچ وکٹ لے کر کیوی کو بڑے ہدف تک پہنچنے میں ناکام کر دیا۔انڈیا مقابلے کو جیتنے کا سب سے بڑا دعویدار ہے ۔

میرے خیال میں انڈیا کے ساتھ نیوزیلینڈ ،ساؤتھ افریقہ اور آسٹریلیا تین اور سیمی فائنل کی ٹیمیں ہونگی۔ ویسے کرکٹ میں آخری گیند تک کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے لیکن اب تک کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکتی ہے اور انڈیا سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم ہوگی۔

ٹیم سیمی فائنل تک پہنچنے میں ناکام رہے گی ۔حالاں کہ افغانستان کی ٹیم ہمیشہ پاکستانیوں کے لیے مشکل ٹیم رہی ہے یہ اور بات ہے کہ اس مقابلے سے پہلے تک افغانستان کی ٹیم جیتتے جیتتے شکست کھا جاتی تھی ۔پاکستان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں بطور کپ کے دعویدار کی شکل میں آئی تھی ۔

لیکن پہلے میچ کے بعد پاکستانی باؤلنگ لینتھ اور لائن بھول چکی ہے ۔

شاداب خان جیسے گیندباز آف کلر ہیں۔شاہین شاہ آفریدی کو شروعاتی اوور میں وکٹ نہیں مل رہے ہیں ۔حارث روف بری طرح پٹ رہے ہیں اور وکٹ بھی نہیں مل رہا ہے ۔بلے بازی پھر بھی اوسط کہا جا سکتا ہے لیکن فیلڈنگ کا برا حال ہے۔

سب سے بڑی کمزوری کپتان بابر اعظم میدان میں دباؤ کو جذب نہیں کر پا رہے ہیں ۔ساتھ ہی پہلے بلے بازی میں پیچ کو نہیں پڑھ پا رہے ہیں ۔

جس کی وجہ سے شروعاتی اوور میں پاکستانی بلے باز تیزی سے رن اسکور کرنے کے بجائے وکٹ بچانے کی کوشش میں لگے ہوتے ہیں ۔

پاکستان کی ٹیم ایک اوسط درجہ کی ٹیم نظر آ رہی ہے بلکہ میری نظر میں اوسط سے بھی کم اور اس ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچ پانا تقریباً نا ممکن ہو گیا ہے۔ویسے کوئی معجزہ ہی پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچا سکتا ہے ۔

اس پورے مقابلے میں انڈیا کی ٹیم سب سے مضبوط نظر آ رہی ہے ۔باؤلنگ،بیٹنگ اور فیلڈنگ سبھی حلقے میں روہت شرما اور اسکی ٹیم دوسری ٹیموں کے مقابلے برتر نظر آ رہی ہے ۔بلے بازی میں جہاں انڈیا کا ہر ایک بلے باز تنہا ٹیم کو کام یاب بنانے کی قابلیت رکھتا ہے وہیں ہر ایک گیندباز کبھی بھی اپنی گیند سے ٹیم کو کام یاب کر رہا ہے ۔محمد سمیع کو نیوزیلینڈ کے خلاف موقع ملا تو تنہا پانچ وکٹ لے کر کیوی کو بڑے ہدف تک پہنچنے میں ناکام کر دیا۔انڈیا مقابلے کو جیتنے کا سب سے بڑا دعویدار ہے ۔

میرے خیال میں انڈیا کے ساتھ نیوزیلینڈ ،ساؤتھ افریقہ اور آسٹریلیا تین اور سیمی فائنل کی ٹیمیں ہونگی۔ ویسے کرکٹ میں آخری گیند تک کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے لیکن اب تک کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکتی ہے اور انڈیا سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم ہوگی۔

میرا روڈ ،ممبئی

موبائیل 9322674787

اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم نہیں کر رہا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *