مسجد اقصیٰ کے بارے میں ایک غلط فہمی کا ازالہ
مسجد اقصیٰ کے بارے میں ایک غلط فہمی کا ازالہ
ایک پوسٹ میری نظر سے گزری جس میں مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ کے بارے میں کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے، جس میں مسجد اقصیٰ کو مسجد قبۃ الصخرۃ سے الگ بتایا جا رہا ہے،
اصل بات یہ ہے کہ اکثر لوگوں کو اس بات کی علم ہی نہیں ہوتا، کیوں کہ انہوں نے کبھی مسجد اقصیٰ کا سفر نہیں کیا، الحمد لله ، اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے مجھے کئی مرتبہ مسجد اقصیٰ جانے کی سعادت بخشی ہے، اور تواتر کے ساتھ مسجد اقصیٰ جاتا رہا ہوں۔
وہاں پر جاکر جب ریسرچ کی وہاں کے علما، مقامی لوگوں، اور مسجد اقصیٰ کی تاریخ کا علم رکھنے والوں سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ مسجد اقصیٰ ایک کمپاؤنڈ کا نام ہے، صرف مسجد قبۃ الصخرۃ یا مصلی القبلی کا نام نہیں،
دوسرے لفظوں میں یوں سمجھیں کہ مسجد حرام کا دائرہ کافی وسیع ہے اور کعبۃ المکرمہ اس کا مرکز ہے اب کوئی یہ کہیں کہ مسجد حرام صرف خانہ کعبہ ہے تو یہ کیوں کر صحیح ہوسکتا ہے۔
اسی طرح مسجد اقصیٰ کا دائرہ بھی کافی وسیع ہے اور مصلی القبلی اس کا مرکز ہے اور مسجد اقصیٰ کے صحن میں دیگر مساجد مثلاً قبۃ الصخرۃ ہے، جسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے 630ء میں القدس فتح ہونے کے بعد تعمیر فرمایا، علاوہ ازیں مصلی مروانی ، مسجد البراق بھی مسجد اقصیٰ کا حصہ ہے۔
لہذا ہمیں بڑے اہتمام، وضاحت و شدت کے ساتھ پوری دنیا میں اس کو عام کرنا چاہیے، اور اس پروپیگنڈے کو بھی ختم کرنا چاہیے کہ مسجد اقصیٰ صرف مسجد قبلی ہے، قبۃ الصخرة مسجد اقصیٰ کا حصہ نہیں ہے،
اصل میں اس سے یہودی یہ بیانیہ کیریئڈ کرنا چاہتا ہے کہ آپ مسجد قبلی اپنے پاس رکھیں اور مسجد قبۃ الصخرۃ جہاں سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے تھے اس سے آپ دستبردار ہو جائیں، اور اس سے آپ کا کوئی لینا دینا نہیں
لہذا وہ مسجد اقصیٰ کا حصہ نہیں اور وہ ہمارے حوالے کر دی جائے، ہم یہ حصہ رکھ لیتے ہیں اور آپ وہ حصہ رکھ لیں، لیکن مسلمان اس بات کے منکر ہیں اور شدت سے اس کی نفی کرتے ہیں، کیونکہ مسجد اقصیٰ ایک کمپاؤنڈ کا نام ہے
جس میں پانچ مسجدیں ہیں میں نے مسجد اقصیٰ کی اپنی ڈاکومنٹری میں اس کی خوب نشاندھی اور وضاحت کی ہے، جو حضرات میری ڈاکومنٹریز دیکھتے رہتے ہیں ان کی نظروں سے یہ چیز ضرور گزری ہوئی ہوگی۔
