ربیع الاعراس ایک منفرد خصوصیت کا حامل
ربیع الاعراس ایک منفرد خصوصیت کا حامل
اس وقت سر زمین بہار کا ایک مشہور شہر دربھنگہ شریف نور و نکہت کی چمچاتی ہوئی روشنی میں میں ڈوبا ہوا ہے، اطراف و اکناف بہار، بنگال، جھارکھند، نیپال وغیرہ سے مریدین، متوسلین، عاشقین محبین جوق در جوق اپنے پیر و مرشد کی بارگاہ میں حاضری اور خراج عقیدت پیش کرنے کے غرض سے تشریف لائے ہوئے ہیں ۔
قدوۃ السالکین، سراج العارفين، زبدۃ الاتقیاء حضرت مولانا فدا محمد عبد الکریم المعروف بہ مولانا سمرقندی رحمۃ اللہ علیہ کا ١٣١ واں عرس شہر دربھنگہ میں منعقد دارالعلوم فدائیہ نوریہ خانقاہ سمر قندیہ میں پیر طریقت، رہبر راہ شریعت استاد محترم شمس ولایت حضرت علامہ و مولانا سید شمس اللہ جان مصباحی قدس سرہ العزیز المعروف بہ بابو حضور کی سر پرستی میں نہایت ہی عقیدت و محبت کے ساتھ منایا جا رہا ہے ۔عرس تو آپ نے بہت سے دیکھے ہوں گے لیکن ربیع الاعراس ان تمام میں ایک منفرد اہمیت و حیثیت کا حامل ہے نہ میلہ ٹھیلہ، نہ آجا باجا، نہ عورتوں کا ہجوم اور نہ ہی آنے کی اجازت، نماز کی پابندی، پھر تمام زائرین کے لیے معقول قیام و طعام کا انتظام و انصرام ۔آپ کو بتا دیں کہ یہ پروگرام چار دن پر مشتمل ہوتا ہےپہلے دن ختم بخاری شریف و ختم قرآن وغیرہ دوسرے دن بعد نماز فجر قرآن خوانی، سجادہ نشیں سرکار بابو حضور کی اپنے مریدین و محبین سے ملاقات پھر بعد نماز عشاء سرکار بابو حضور کی سرپرستی میں نعت و تقاریر کا پروگرام ۔تیسرے دن بعد نماز فجر قرآن خوانی و حلقہ ذکر ، دن کے گیارہ بجے سے ظہر کی اذان تک دارالعلوم کے احاطے میں صاحب سجادہ کی سرپرستی میں رونق افروز اور روح فرسا نعت و تقاریر کا پروگرام، پھر بعد نماز عشاء ملک و بیرون ملک سے آنے والے علمائے کرام کا خطاب اور دستار بندی کا حسین منظر اور اخیر میں سرکار بابو حضور کی رقت انگیز کی دعا ۔ سند رہے کہ دارالعلوم فدائیہ سمرقند یہ بہار کا ایک معیاری ادارہ ہے جس میں حفظ و قرأت کے ساتھ درجہ فضیلت تک عمدہ طعام و قیام کے ساتھ تعلیم دی جاتی ہے سینکڑوں طلبہ مختلف اضلاع سے آکر اپنا علمی پیاس بجھا تے ہیں اور بعد فراغت ہند و نیپال کے الگ الگ خطوں میں خدمت دیں کا فریضہ انجام دیتے ہیں ۔ بحمدہ تعالیٰ فقیر راقم الحروف بھی اسی ادارے کا پروردہ ہے (جماعت اولی سے رابعہ تک ) چوتھے دن آستانہ عالیہ مولانا سمرقندی رحمۃ اللہ علیہ پر دن کے دس بجے سے بارہ بجے تک اختتامیہ پروگرام اور صاحب سجادہ کا اپنے مریدین و محبین کو ناصحانہ اور الوداعی کلمات ۔مذکورہ ایام میں چاروں دن، دن و رات میں دو وقت لنگر عام رہتا ہے۔وہاں تشریف لے جانے بخوبی جانتے ہیں کہ کس قدر لوگ ان بزرگانِ دین کے فیض سے مستفیض و مستنیر ہوتے ہیں ۔ اللہ رب العزت ان اولیاء کرام کے فیض سے ہم سب کو مالامال فرمائے آمین ۔
تحریر :محمد رضوان احمد مصباحی
صدر مدرس : مدرسہ مظاہر العلوم صفتہ بستی، راج گڑھ، بارہ دشی ایک، جھاپا، نیپال