ریاستوں کو تعلیم پر فوری کاروائی کی ضرورت

Spread the love

ریاستوں کو تعلیم پر فوری کاروائی کی ضرورت

ریاستوں کو تعلیم پر فوری کاروائی کی ضرورت

نئی دہلی (یواین آئی )  تعلیم تک رسائی ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر ریاستوں کوفوری کاروائی کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ راجستھان (25.67، گجرات 22,28 ) اور بہار 18.23 ) جیسی بڑی ریاستوں کی کارکردگی اوسط سے بہت کم ہے ۔

وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل نے ہندوستان میں بنیادی خواندگی اور اعداد کی حیثیت سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں یہ کہا گیا ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں نے اپنی بہتر کارکردگی کی وجہ سے سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

ریاستوں نے حکم رانی میں خاص طور پر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کیوں کہ نصف سے زائدریاستوں کے اسکور 28.05 کی قومی اوسط سے کم ہیں، جو تمام بنیادوں میں ب سے کم ہے ۔

یہ بنیاد وارتجزیے ریاستوں کو تعلیم کی صورت حال میں بہتری کے لیے ضروری بجٹ سے متعلق تدابیر اور اقدامات کی صورت حال کا جائزہ لینے میں تعاون کرتے ہیں اور ان کی ترقی میں رکاوٹ پید کرنے والے موجودہ کھائی کی پہچان کرتے ہیں ۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ ریاستیں بعض پہلوؤں میں دوسروں کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کر سکتی ہیں لیکن انہیں اپنے چیلنجز سے نمٹنے کے دوران دوسری ریاستوں سے سیکھنے کی بھی ضرورت ہے ۔

یہ نہ صرف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کے لیے ہے بلکہ اس کا اطلاق ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں پر بھی ہوتا ہے ۔

مثال کے طور پر چھوٹی ریاستوں میں کیرالا کی کارکردگی سب سے بہتر ہے لیکن یہ کچھ کم اسکور والی ریاستوں ، سے بھی سیکھ سکتا ہے، جیسے آندھرا پردیش (38.50 جس کی تعلیم تک رسائی کے معاملے میں کیرالا (36.55) سے بہتر مظاہرہ ہے

وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی پی ایم نے ہندوستان میں بنیادی خواندگی اور اعداد سے متعلق رپورٹ جاری کی ۔

یہ رپورٹ انسٹی ٹیوٹ فارکمیٹیٹیویس نے تیار کی ہے۔ یہ بچے کی مجموعی نشونما میں تعلیم کے ابتدائی سالوں کی اہمیت کو واضح کرتا ہے ۔

مزید یہ پورٹ طویل مدت میں سیکھنے کے بہتر نتائج حاصل کرنے میں اچھی طرح سے منصوبہ بندی ابتدائی مداخلتوں کے کردار کا بھی خاکہ پیش کرتی ہے

جیسے کہ تعلیم پرقومی پالیسی( (2020 اور چین بھارت کے رہنما خطوط۔ ابتدائی بچپن کی معیاری تعلیم تک رسائی تمام بچوں کا بنیادی حق ہے ۔

ایک بچے کی زندگی کے ابتدائی برسوں کوان کی سماجی ، معاشی نفسیاتی اورتکنیکی رکاوٹوں کے پس منظر میں سجھنے کی ضرورت ہے

جو کئی طریقوں سے بچے کی صلاحیت کو مزید متاثر کرتی ہیں ۔ اس موقع پر منعقدہ پینل ڈسکشن کے دوران، پی ایم ای اے سی کے چیئر مین ڈاکٹر بیک دیب رائے نے کہا، تعلیم مثبت رویوں کی طرف لے جاتی ہے اور خاص طور پر ابتدائی سالوں میں دی جانے والی تعلیم کا معیار اہم ہے

ان مضامین کو بھی پڑھیں

 تحریر میں حوالہ چاہیے تو تقریر میں کیوں نہیں 

ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی 

 مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر

قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی 

محبت کریں پیار بانٹیں

ایک مظلوم مجاہد آزادی

عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات

سیاسی پارٹیاں یا مسلمان کون ہیں محسن

شوسل میڈیا بلیک مینگ 

ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں ؟ 

  قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی 

 اتحاد کی بات کرتے ہو مسلک کیا ہے

خطرے میں کون ہے ؟

افغانستان سے لوگ کیوں بھاگ رہے ہیں 

 مہنگی ہوتی دٓاوا ئیاںلوٹ کھسوٹ میں مصروف کمپنیاں اور ڈاکٹرز

۔ 1979 سے 2021 تک کی  آسام کے مختصر روداد

کسان بل واپس ہوسکتا ہے تو سی اے اے اور این آر سی بل کیوں نہیں

ہوائی جہاز ٹکٹ آن لائن بک کرتے ہوے کیسے بچت کریں

ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں 

हिन्दी में पढ़ने क्लिक करें

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *