ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ بل منظور
ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ بل منظور
آئی این ایس انڈیا یکساں سول کوڈ پرائیویٹ بل راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کروری لال مینا کے ذریعہ پیش کردہ اس پرائیویٹ بل پر ایوان میں ہنگامہ ہوا۔ گرما گرم بحث کے بعد مرکزی وزیر پیوش گوئل نے پوچھا کہ اسے کیوں متعارف نہیں کرایا جا سکتا ہے ؟۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھن کھر نے اسے روکنے کے اپوزیشن کے مطالبے کے بعد ووٹنگ کرائی۔ جس میں حمایت میں 23 کے مقابلے میں 63 ووٹ آئے۔ اس کے بعد اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا اور بل پیش کرنے کیاجازت دے دی گئی۔
اپوزیشن کی طرف سے بل کی مخالفت کے لیے تین دلیل پیش کی گئیں، جن میں کہا گیا کہ اس سے ملک ٹوٹے گا اور اس کی متنوع ثقافت کو نقصان پہنچے گا، لیکن بل کو روکنے کی تجویز کو 63-23 کے ووٹوں سے مسترد کر دیا گیا۔
کئی جماعتوں کے شدید احتجاج کے بعد مرکزی وزیر پیوش گوئل نے دلیل دی کہ آئین کے ہدایتی اصولوں کے تحت کوئی مسئلہ اٹھانا رکن کا جائز حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر ایوان میں بحث ہونے دی جائے، اس مرحلے پر حکومت پر حملہ کرنا غیر ضروری ہے، بل پرتنقید کرنے کی کوشش کی جائے۔
راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھن کھر نے اس کے بعد بل کو صوتی ووٹ کے لیے پیش کیا، جس کے حق میں 23 کے مقابلے میں 63 ووٹ پڑے۔ 7 دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کےدرمیان کئی مسائل پر تعطل ہے۔
راجیہ سبھا کے چیئر مین کے طور پر جگدیپ دھن کھر کا بھی یہ پہلا اجلاس ہے۔ انہوں نے اجلاس کے آغاز سے قبل ایوان کے کام کاج کو بہتر بنانے اور خلل کو کم کرنے کے طریقوں کے بارے میں متعدد اراکین سے تجاویز بھی طلب کیں، یہ سیشن 29 دسمبر کو تم ہو گا۔