حجاب کو القاعدہ سے جوڑنے کی سازش
از قلم : سید سرفراز احمد، بھینسہ حجاب کو القاعدہ سے جوڑنے کی سازش
حجاب کو القاعدہ سے جوڑنے کی سازش
دنیا کے افق پر سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم مانی جانے والی القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے 5/اپریل بروز منگل کو ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے بھارت میں چل رہے حجاب تنازعہ کو لے کر بی بی مسکان خان کی تعریف کی جس اکیلی لڑکی نے کرناٹک کے اڈپی کالج میں اشتعال انگیزجے سری رام کے نعرے لگانے والے ہندو طلباء کے گروپ کے روبرو ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اللہ اکبر کی صدا بلند کی تھی
اسی لڑکی کی ستائش میں القاعدہ کے سرکاری شباب میڈیا کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو جیسے ہی منظر عام پر آئی بھارت میں اس پر مختلیف گوشوں سے تبصرے آنا شروع ہوگیے
القاعدہ کے ایمن الظواہری نے حجاب مسلئہ پر ویڈیو میں احتجاجی مسلم لڑکیاں اور خواتین کی ستائش کی خاص طور پر بی بی مسکان کی انھوں نے سراہنا کی اور یہ ویڈیو “بھارت کی نوبل ویمن” کے نام سے منظر عام پر آئیں
جس پر بی بی مسکان خان کی تصویر کو بھی دکھایا گیا انھوں نے ایک انقلابی نظم بھی پڑھی اور اس نظم کو مسکان کی نذر کیا اور بھارت کے مسلمانوں کو طیش میں لاتے ہوئے مسلمانوں کےخلاف ہورہے ظلم پر ردعمل ظاہر کرنے کا مشورہ بھی دیاـ
اس ویڈیو کے منظر عام پر آتے ہی کرناٹک کے وزیر داخلہ آراگا جنیندرا نے بدھ کے روز کہا کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا یہ بیان اور حجاب کے مسلئہ پر طالبہ مسکان خان کی تعریف کرنا اللہ اکبر نعرے کی تائید کرنا یہ سب القاعدہ کے ملوث ہونے کی نشاندہی کررہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ پولیس کا عملہ کڑی نظر رکھا ہوا ہے
اور کہا کہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں اور کرناٹک ہائی کورٹ نے بھی حجاب کے فیصلہ کے دوران حجاب کے پیچھے کچھ نادید ہاتھ ہونے کا امکان تجویز کیا تھا کہ جو اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ثابت ہوگیا ہے
کیوں کہ القاعدہ کے لوگ اب ویڈیوز جاری کررہے ہیں انھوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے پوری تفتیش کی جارہی ہے کہ آخر یہ چیزیں کیسے ہورہی ہیں
کرناٹک کے وزیر اعلی تعلیم سی این اشوتھ نارائن نے کہا کہ ملک کے داخلی معاملات کے اندر دہشت گرد تنظیم کے اس بیان کی مذمت کی اور کہا کہ ان دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی ـ
سوال یہ ہے کہ آخر القاعدہ تنظیم کو کس نے حق دیا کہ وہ بھارت کے داخلی معامالات میں دخل اندازی کریں؟
کیا الظواہری کے ایک ویڈیو بیان جاری کردینے سے بھارت کے مسائل ہوجائیں گے؟
نہیں بلکہ یہ تو بھارت کی ہندوتوا سازشوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا وہ اسے لیے کہ ہندوتوا یہی چارہی تھی کہ کوئی اس چنگاری کو ہوا دے اور وہ اسکو آگ میں تبدیل کردیں بالآخر یہی کام القاعدہ نے کرڈالا القاعدہ کی یہ کونسی حکمت عملی ہے وہ اس طرح کا ویڈیو بیان جاری کرکے بہن مسکان خان کی حمایت کررہے ہیں
اور مسلمانوں کو ولولہ انگیز بنانے کے لیے ردعمل دکھانے کی تجویز بھی دے رہے ہیں جب کہ بھارتی مسلمانوں نے مسکان خان کی جراءت کی ہمت کی ہر گوشہ سے ستائش بھی کی گئی اور انعامات کی بارش بھی برسائی بھارت کے مسلمانوں نے اس کاحق ادا کردیا اب جب کہ یہ مسلئہ بھارت میں طول پکڑتا جارہا ہے
ہندو توا بھارت کے مسلمانوں کو اپنے جال میں لینے کی سازشیں کررہی ہیں تب ہی القاعدہ نے اسی ہندوتوا کا کام اور بھی آسان کردیا ہے اب تو یہی ہندوتوا القاعدہ کا نام لے کر بھارت کے مسلمانوں پر بھارت کی زمین تنگ کرے گی مسلمانوں کو ہراساں کرے گی جس میں وہ اکثریت کو القاعدہ کا نام لیکر ڈرائے گی اور ہندو مسلم منافرت میں اضافہ کرے گی اور اپنی سیاست بھی چمکائے گی
ابھی جیسےہی یہ ویڈیو وائرل ہوا کرناٹک حکومت اس کی تفتیش کررہی ہے ساتھ ہی ساتھ اب کرناٹک حکومت القاعدہ سے تعلق بتا کر مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرے گی پوچھ تاچھ کرے گی مسلمان کویہ سب مراحل سے اور آزمائشوں سے پھر گذرنا پڑے گا
جو تنظیم حکمت عقل فہم و فراست میانہ روی جیسی اسلام کی مطلوب صفات سے عاری ہوں اسی تنظیم نے بھارت کے پچیس کروڑ مسلمانوں کا ایک لمحہ کے لیے بھی سونچے بغیر ایک ویڈیو بیان دے کر مصیبت میں ڈال دیا تو بھلا ایسی تنظیم کے افراد کیا اسلام کے حقیقی مجاہدین کہلائیں گے؟
نہیں کبھی نہیں ہرگز ہرگز نہیں ! یہ دہشت گرد تنظیم ہے اس کا اسلام اور مسلمان سے کوئی تعلق نہیں
بلکہ انھوں نے بھارت کے مسلمانوں کی مصیبتوں میں دوگنااضافہ کردیا ہے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کسطرح ہمارے ملک میں حجاب،حلال،نماز،اذان پر پابندیاں لگانے کی تیاری کی جارہی ہے تب ہی القاعدہ نے مسکان خان کی تعریف کرکے ہندوتوا کو موقع پر چھکا لگانے کا موقع فراہم کردیا ہم دیکھ رہے ہیں
کہ کس طرح اب مسکان خان کو القاعدہ سے جوڑا جارہا ہے کئی نوجوانوں کو اور بھارتی تنظیموں کو اس معاملہ میں گھسیٹا جائے گا
حالاں کہ ہماری حکومتیں اچھی طرح واقف ہیں کہ بھارت کا مسلمان ان دہشت گرد تنظیموں کے جال میں نہ کبھی پھنسا ہے نہ پھنسے گا اور ہر بار ہم نے اپنی صفائی بھی دی ہے لیکن پھر بھی الظواہری کے ویڈیو بیان کی سزا بھارت کے مسلمان کو ہی بھگتنی پڑے گی ـ
اب اس بیان کے آڑ میں ہندوتوا اپنے مقصد کو تکمیل کرے گی بہن مسکان کو القاعدہ سے جوڑرہی ہے اور نہ جانے کتنی مسلم تنظیموں کو بھی اس دہشت گرد تنظیم سے جوڑے گی اور یہ کرناٹک بھاجپا کی ایک منصوبہ بند سازش ہے
کہ مسکان کو القاعدہ سے جوڑ کر ڈرایا دھمکایا جائے تاکہ سینکڑوں لڑکیاں جو مسکان کی شجاعت سے اپنے آپ کو جراءت مند بنائی تھی یا جن کے عزائم میں اضافہ ہوا تھا ان سب کے حوصلوں کو توڑنا چاہتی ہے ان کے گلوں میں سوگند اور پیروں میں غلامی کی بیڑیاں پہنانا چاہتی ہے اور ان سیکولر افراد کے حوصلوں کو کمزور کرنا چاہتی ہے
جو ہر وقت حق اور سچ کا ساتھ دیتے ہیں بھاجپا اور آر ایس ایس کا یہی منشاء اپنے مقصد حصول کی تکیمل کے لیے آگے بڑھ رہا ہے لیکن ان ہندوتوا کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ بھارت کے مسلمانوں کو کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی ہم دردی سے نہ کوئی فائدہ ہوگا نہ کسی چیز کا حصول ہوگا
بھارت کا مسلمان بھارت کا ہے وہ اپنے وطن عزیز کی ساکھ کبھی خاک میں شامل ہوتا نہیں دیکھ سکتا ہاں مسلمان اس ملک میں رہتے ہوئے اپنے حقوق اور اپنی مذہبی آزادی کے لیے ہمیشہ اپنی تگ و دوجاری رکھے گا
جب کہ کسی بھی دہشت گرد گروپ کو بھارتی مسلمانوں کی فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اورنہ بھارت کے مسلمان ان دہشت گرد تنظیم کے بیانوں سے طیش میں بھی نہ آئیں بلکہ ہم بڑی دانش مندی اور حکمت عملی سے ہورہے ظلم کا مقابلہ کریں گے اور ہمارے حقوق کو حاصل کرتے رہیں گے ـ
سید سرفراز احمد، بھینسہ
Pingback: فرقہ واریت ناگزیر ⋆ اردو دنیا از قلم : پٹیل عبد الرحمٰن مصباحی
Pingback: پردے کی شرعی حیثیت اور کرناٹک حجاب معاملہ ⋆ اردو دنیا
Pingback: بانی رضا اکیڈمی کو قائد ملت ایوارڈ بہت مبارک ⋆ اردو دنیا ⋆ رپورٹ
Pingback: پردے کی شرعی حیثیت اور کرناٹک حجاب معاملہ قسط دوم ⋆ اردو دنیا ⋆ محمد ایوب مصباحی
Pingback: اے انسان خود کو پہچان ⋆ اردو دنیا محمد محفوظ قادری