آ گئے ہیں قبضہ دھاری

Spread the love

آ گئے ہیں قبضہ دھاری

تحریر محمد زاہد علی مرکزی

چیئرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ

ساری دنیا میں ہل چل مچی ہوئی ہے، شیر مارکیٹ اوپر نیچے ہورہا ہے، کئی ملکوں کی اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے ہی بنی ہوئی ہے، ان سب کی وجہ ہیں پرانے مگر نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ان کی کھوپڑی گھومی ہوئی چل رہی ہے، مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ جو بائڈن جہاں سے چھوڑ کر گئے ہیں وہیں سے ٹرمپ نے شروع کیا ہے…… ارے…. نہیں سمجھے؟ یاد داشت کمزور ہے؟

ارے ہاں یاد داشت سے یاد آیا کہ سابق امریکی صدر کی یاد داشت کا کچھ مسئلہ تھا، کئی مرتبہ بولتے بولتے بھول جاتے تھے…. کبھی یوں ہی ہاتھ اٹھا کر ہلانے لگتے تو کبھی اپنے حریف کا ہی نام لے دیتے…. سیدھی بات یہ کہ ان کا دماغی توازن کچھ کمزور ہوگیا تھا….. ہم سوچ رہے تھے کہ اب کوئی ذہن کا دھنی شخص آئے گا مگر ایسا ہوتا نہیں دکھ رہا! ٹرمپ نے الیکشن میں کامیابی سے پہلے اور بعد میں اپنے عجیب و غریب بیانات دینا شروع کیے تھے جو تاحال جاری ہیں، پہلے انھوں نے امریکا میں مقیم غیر قانونی رہائشیوں کو نکالنے کی بات کی، پھر کناڈا پر قبضے کی بات کی، پھر پنامہ نہر (گرین لینڈ) پر قبضہ کی بات کی، پھر برکس ممالک کو صد فیصد ٹیرف کی دھمکی دے ڈالی اور اب انھوں نے ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے غزہ پر قبضے کی بات کر دی ہے، ابھی حلف برداری کی تقریب کو جمعہ جمعہ آٹھ دن نہیں ہوے اور صاحب نے ساری دنیا کو ٹینشن دے دیا ہے، اب یہ سب دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ جہاں سے بائڈن صاحب بائے بائے کر کے گئے ہیں وہیں سے ٹرمپ جی نے اپنی دماغی قوتوں سے دنیا کو ہائے ہائے کرنے پر مجبور کردیا ہے…. بہر حال حقیقت یہی ہے کہ آئندہ چند سالوں میں ہم کافی کچھ نیا اور بڑا ہوتے دیکھیں گے….. امریکی صدرنے کہا : امریکہ غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرے گا اور ہم وہاں بھی کام کریں گے۔ وہاں موجود تمام خطرناک بموں اور دیگر ہتھیاروں کو تباہ کرنا ہماری ذمہ داری ہو گی… یہ ہماری ذمہ داری طویل عرصے تک رہے گی۔ اس سے شاید پورے مشرق وسطیٰ میں کافی استحکام آئے گا۔صاحب چاہتے ہیں کہ اہل غزہ مصر یا جارڈن منتقل ہو جائیں اور کنٹرول امریکا کو دے دیں، یہ بیان نتن یاہو اور امریکی صدر کی ملاقات کے بعد آیا ہے، اس بیان پر ساری دنیا نے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے، عرب لیگ نے اسے مسترد کردیا تو حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ” ٹرمپ کا خیال اس خطے میں افراتفری اور کشیدگی کو بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ غزہ میں ہمارے عوام ایسے منصوبوں کو گوارا نہیں کریں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں کے لوگوں کی زمینوں پر قبضے اور ان کے خلاف جارحیت ختم ہو، نہ کہ ان کو ان کی اپنی سرزمین سے بے دخل کر دیا جائے”۔ (سمیع ابو زہری ترجمان حماس) ٹرمپ صاحب نے ایک اور بیان دیا تھا کہ افغانستان ہمارا سارا اسلحہ واپس کرے جو ہماری فوج چھوڑ کر بھاگ گئی تھی، لیکن افغانستان نے ٹکا سا جواب دیتے ہوئے صاحب کو چلتا کر دیا ہے ۔——- بھارت کے ساتھ ٹرمپ کا رویہ الیکشن سے قبل ہمارے بھارتی اکثریتی لوگ بڑے زور شور سے ٹرمپ کی آمد کی دعائیں کر رہے تھے، وہ سوچ رہے تھے کہ سر جی کی ہمارے یہاں سے اچھی بنتی ہے، سابق دوست بھی رہے ہیں، ہاؤڈی والا پروگرام بھی کامیاب رہا تھا اس لیے غیر ملکیوں کے ملک چھوڑنے والے بیان سے ہمارے لوگ مستثنیٰ رہیں گے، اس لیے جیت پر جشن بھی منا، عبدل کو ٹائٹ رہنے اور کسی بھی ممکنہ خطرے کے لیے تیار رہنے اور کاغذ سنبھال کر رکھنے کو بھی کہا گیا، پھر بڑی کوشش ہوئی کہ پیلے چاول مل جائیں، جب یہ نہ ہوا تو مانگ نے میں بھی پیچھے نہیں ہٹے، لیکن امریکی سر جی تو مَن کے دَھنی آدمی ہیں کہ دیا تو کہ دیا….. بہر حال پھر اپنے ہاتھوں ہی پیٹھ تھپ تھپا لی……لیکن یہ کیا؟ گزشتہ کل ہاتھوں میں ہتھ کڑیاں اور پَیروں میں بیڑیاں ڈالے افراد سے بھرا ہوا ایک امریکی فوجی جہاز پنجاب کی وادیوں میں پہنچ گیا…… میڈیا کوریج کو روک دیا گیا ہے…. مین اسٹریم میڈیا سے خبر ایسے غائب ہے جیسے دن میں ستارے……104 افراد کی پہلی کھیپ آ چکی ہے جس میں 34 پنجاب اور بقیہ دیگر ریاستوں کے ہیں، ایسی کئی کھیپ متوقع ہیں….امریکی بارڈر پر تاروں کی باڑ لگانے کا کام جاری ہے…. ساری دنیا سے غیر قانونی افراد امریکا پہنچتے تھے اب سب پر پابندی لگ چکی ہے جو اندر ہیں ان کی تلاشی ہو رہی ہے کاغذات چیک کرکے باہر کیے جارہے رہے ہیں…. ہمارے والوں کی زباں پر ٹرمپ صاحب کی ان حرکات کو دیکھ یہی نغمہ جاری ہے…. دوست دوست نا رہا، پیار پیار نا رہا ٹرمپ جی! ہمیں ترا، اعتبار نا رہا ____ غزہ پر کیا اثرات ہوں گے؟ جہاں تک غزہ کی ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ وہ اپنی زمین چھوڑنے والے نہیں، اس ڈیڑھ سالہ جنگ میں دنیا نے یہ خوب دیکھ لیا ہے، امریکا بالفرض وہاں قابض بھی ہوجاتا ہے تو اس کا حال افغانستان جیسا ہی ہوگا، دیر سویر بھاگنا ہی پڑے گا، نیز اقوام متحدہ اس قسم کے کسی خیال سے متفق نہ ہوگا، کہنے کو لوگ کہ سکتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سنتا ہی کون ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ بالکل ایسا ہی ہے لیکن امریکا کو حاصل کیا ہوگا؟ جو اسے ملنا تھا وہ اسے سیریا سے مل چکا ہے، لبنان کا بھی لگ بھگ یہی حال ہے، فی الحال یہ بیان محض بیان ہی لگتا ہے لیکن ٹرمپ صاحب کی ذہنی حالت کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ فائدے اور نقصان کے بغیر بھی ان سے یہ متوقع ہے، لیکن ہے بہت دور کی کوڑی، کیوں کہ کانگریس اور خود ان کی پارٹی کسی بھی ملک پر قبضے جیسی باتوں کی حمایت نہیں کرے گی، یہ بیان اہل غزہ کو اسرائیل کے خلاف مزید اقدام سے روکنے کی ایک کوشش ہو سکتا ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں …… 6/2/2025 5/8/1446

Leave a reply

  • Default Comments (0)
  • Facebook Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *