جنگل کی آگ اور قرآن مجید ہالی وڈ کی تباہی

Spread the love

جنگل کی آگ اور قرآن مجید ہالی وڈ کی تباہی

محمد زاہد علی مرکزی
چیئرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ

اکثر ایمازون کے جنگلات میں آگ لگ جاتی ہے، یہ دنیا کا سب سے بڑا جنگل ہے، یہ اتنا گھنا ہے کہ سورج کی روشنی بھی زمین تک نہیں پہنچتی،ایمیزون بیسن جو کہ جانوروں اور پودوں کی 30 لاکھ قسمیں اور 10 لاکھ مقامی باشندوں کا گھر ہے، زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کے جنگلات ہر سال کئی ملین ٹن کاربن کو جذب کرتے ہیں۔

اس جنگل کو زمین کے پھیپھڑے سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے، یہ جنگل دنیا کو 20 فیصد آکسیجن فراہم کرتا ہے لیکن جب آگے لگتی ہے تو بجھانا مشکل ہوجاتا ہے۔

منگل کو امریکا کی ریاست “کیلی فورنیا” کے لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے، یہاں کے جنگل آگ سے بھڑک اٹھے ہیں اور امریکی فلم انڈسٹری ہالی وڈ، فی ہالی وڈ کے شوٹنگ اسٹوڈیوز، اسٹارز کے گھر جل کر راکھ ہو گئے ہیں

ہالی وڈ کا مرکز اس وقت دھوئیں کے گھنے بادلوں میں گھرا ہوا ہے، آگ کے قریب ہر جانب افراتفری ہے اور لوگ اپنی شرٹوں میں چہرے ڈھانپ کر بھاگتے دیکھے جا رہے ہیں تاکہ وہ سانس لے سکیں۔ اکثر اپنے ساتھ بیگ اور سوٹ کیسز لیے پھر رہے ہیں تاکہ وہ کسی محفوظ مقام پر جا سکیں۔ ان میں کچھ نے پاجامے پہن رکھے ہیں

بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ انھیں اس صورتحال پر یقین نہیں آ رہا۔ اسی علاقے میں ہالی، دی ہالی وڈ اور بین الاقوامی فلموں کی اسکریننگ اور دنیا کا سب سے بڑا فلمی ایوارڈ” آسکر” بھی دیا جاتا ہے، اب تک ایک سروے کے مطابق 52/57 ارب روپے کی مالیت کا نقصان ہو چکا ہے ابھی مزید کا اندیشہ ہے ۔

لاس اینجلس اور اس کی ہمسایہ کاؤنٹیز میں سات مختلف جگہوں پر آگ لگی ہوئی ہے۔ ان میں سے سب سے بڑے پیمانے پر پھیلنے والی آگ پیلیسیڈز اور ایٹن میں منگل کو لگی تھی اور ان دونوں جگہوں پر لگ بھگ 27 ہزار ایکڑ زمین کو جلا دیا ہے۔اب تک کم سے کم ایک لاکھ 37 ہزار افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

__ آگ کیسے لگتی ہے؟

رب العزت قرآن مقدس میں ارشاد فرماتا ہے ” اَلَّذِیْ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا فَاِذَاۤ اَنْتُمْ مِّنْهُ تُوْقِدُوْنَ(سورہ یس، 80)

ترجمہ: جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کی توجبھی تم اس سے آگ جلاتے ہو۔ ہرے درخت سے آگے پیدا کی، اللہ کے اس فرمان سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ جنگلات میں آگ لگنے کے جہاں بہت سے اسباب ہو سکتے ہیں وہیں گہرے اور آبادی سے سیکڑوں کلو میٹر دور گنجان جنگلات میں آگ لگنے کا سبب تیز ہوائیں ہوتی ہیں

جب ہواؤں سے درخت ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں تو آگ کی چنگاریاں نکلتی ہیں، رب العزت یہی فرما رہا ہے “والشجر الاخضر” اور ہرے درختوں سے آگ پیدا کرتا ہے” اکثر بانس کے آپس میں رگڑنے سے بھی آگ پیدا ہوتی ہے، اونی یا ٹیری کاٹ کپڑوں میں ہاتھ پھیرنے ہی سے آگ کی چنگاریاں دکھتی ہیں، پتھروں کے آپس میں ٹکرانے یا اونچائی سے چٹانوں کے گرنے سے بھی چنگاریاں نکلتی ہیں اور سوکھی گھاس، پتوں پر پڑنے سے آگ لگ جاتی ہے

تیز ہوائیں آگ کو مزید بھڑکاتی ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے سیکڑوں ایکڑ زمین میں پھیلا جنگل خاک ہو جاتا ہے، دنیا کتنے بھی حفاظتی انتظامات کر لے، جب رب العزت کسی کو تباہ کرنا چاہتا ہے تو پلک جھپکتے ہی سب خاک ہو جاتا ہے

اس آیت کریمہ سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ رب چاہتا ہے تو ہری ٹہنیاں بھی شعلہ بار ہو جاتی ہیں، اس کی حکمت ہے کہ تری سے بھی آگ پیدا فرما دیتا ہے ۔
ایک ہالی وڈ کے بڑے اسٹار کا سب کچھ جل گیا ہے، وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو جائز ٹھہراتا رہا ہے، اس
کا ٹویٹ تھا، No ceasefire, No compromise no forgiveness
اج جب خود کی دنیا تباہ ہو رہی ہے تو رو رہے ہیں، دوسروں کے دکھ درد کو محسوس نہ کرنا ایک پاگل پن ہے اور جب تم محسوس نہیں کروگے تو اللہ تمہیں دکھا دے گا کہ کسی کی تکلیف میں ہنسنا مسکرانا، طنز کرنا کیسا ہوتا ہے

آج پورا ہالی وڈ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، سچ کہا ہے کسی نے “اس کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں! عریانیت کا اڈہ جل چکا ہے، دوسروں پر ہنسنے والے رو رہے ہیں شاید یہ اللہ کا عذاب ہے، بدلہ ان کے کیے ہوے کا، اور اللہ علیم و خبیر ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *