اطلبو العلم من المہد الی اللحد کیا یہ حدیث ہے

Spread the love

اطلبوالعلم من المہد الی اللحد کیا یہ حدیث ہے ؟

یہ روایت ” علم حاصل کرو ماں کی گود سے قبر کی گود تک” مشہور و معروف ہے جسے بعض حضرات لاشعوری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے طور پر بھی بیان کرتے ہیں، یہ الفاظ احادیث مبارکہ کی کتب معتمدہ معتبرہ میں تلاشِ بسیار کے بعد بھی کہیں نہیں ملے

لھذا اس قول کو قولِ رسول کہ کربیان کرنا درست نہیں ہے اور عمداً ایسا کرنا گناہ ہے۔ تاھم اس مضمون کے متعلق بزرگان دین اور صوفیا کرام کے مختلف اقوال موجود ہیں جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ قول کلام صوفیاء میں سے ہے،حدیث نہیں ہے

محقق وقت “عبدالفتاح ابو غدہ” لکھتے ہیں

هذا الكلام: (طلب العلم من المهد إلى اللحد) ويحكى أيضا بصيغة (اطلبوا العلم من المهد إلى اللحد): ليس بحديث نبوي، وإنما هو من كلام الناس، فلا تجوز إضافته إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم كما يتناقله بعضهم، إذ لا ينسب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا ما قاله أو فعله أو أقره.۔۔۔۔وهذا الحديث الموضوع: (اطلبوا العلم من المهد إلى اللحد) مشتهر على الألسنة كثيرا، ومن العجب أن الكتب المؤلفة في (الأحاديث المنتشرة) لم تذكره.

ترجمہ: یہ کلام “علم کا حاصل کرنا ماں کی گود سے قبر کی گود تک ہے” جسے ان الفاظ کے ساتھ بھی بیان کیا جاتا ہے ” علم حاصل کرو ماں کی گود سے قبر کی گود تک” یہ حدیث رسول نہیں ہے،یہ بزرگوں کے اقوال میں سے ہے

لھذا اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا جائز نہیں ہے جیسا کہ بعض لوگ ایسا کرتے ہیں کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وہی بات منسوب کی جاے گی جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کام کیا ہو یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجود گی میں صحابہ نے کوئی کام کیا اور اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر سکوت فرماتے ہوئے برقرار رکھا ہو

اور یہ منگھڑت حدیث” علم حاصل کرو ماں کی گود سے قبر کی گود تک ” بہت سے لوگوں کی زبانوں پر مشہور ہوگئ ہے، جبکہ تعجب کی بات یہ ہے کہ وہ کتابیں جو احادیث مشہورہ پر لکھی گئ ہیں ان میں بھی اس روایت کا تذکرہ موجود نہیں ۔

(قيمةالزمن عندالعلماءللشیخ عبد الفتاح ابوغدۃ:(ص:30،ط:مكتب المطبوعات الإسلامی)

“تعلیم المتعلم” میں ہے: قال محمد بن الحسن” ان صناعتنا هذه من المهد الى اللحد”

ترجمہ: امام محمد بن حسن رحمة اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ہمارا یہ کام ( علم سیکھنا ) تو مہد سے لے کر لحد تک ہے۔

( تعليم المتعلم، فصل فی التوكل، صفحه 115، المكتب الاسلامی)

“مناقب امام احمد بن حنبل” میں ہے امام احمد بن حنبل علیہ الرحمۃ فرمایا کرتے تھے: ” أناأطلب العلم إلى أن أدخل القبر یعنی: میں علم کو طلب کرتارہوں گا، یہاں تک کہ قبر میں داخل ہوں
( مناقب الإمام أحمد ، صفحه 37، مطبوعه دار هجر)

مفسر شہیر حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: ”صوفیاء فرماتے ہیں: اطلبوا العلم من المهد إلى اللحد “ یعنی گہوارہ سے قبر تک علم سیکھو۔ (مرأۃ المناجیح ، جلد 1، صفحه 203، مطبوعه لاهور)

گداۓ درِ اہل بیت :

محمد سلیم رضا مدنی

المتخصص فی الحدیث سال دوم (دعوتِ اسلامی ھند)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *