عربی و فارسی کے طلبہ کی شان دار کام یابی پر پروفیسر قاسمی نے محمد رفیع کو دی مبارک باد
عربی و فارسی کے طلبہ کی شان دار کام یابی پر پروفیسر قاسمی نے محمد رفیع کو دی مبارک باد
قومی اساتذہ تنظیم کے کنوینر محمد رفیع کی کوششوں نے عربی و فارسی پر جمے جمود کو ہٹایا : پروفیسر شکیل قاسمی
عربی و فارسی امیدواروں کی راہ ہموار کرنے میں عبدالسلام انصاری و پروفیسر چندرشیکھر کی حمایت کو ہم فراموش نہیں کر سکتے : محمد رفیع
پٹنہ، 4/ اکتوبر، صوبہ بہار کے سیکنڈری و سینئر سیکنڈری اسکولوں میں اساتذہ کی بحالی کی جانب سرکار نے تیزی کے ساتھ قدم بڑھا دیا ہے، اسی سلسلے میں مختلف مضامین کے لئے اساتذہ اہلیتی امتحان یعنی ایس ٹی ای ٹی کا انعقاد کیا گیا تھا، اس امتحان میں پہلی مرتبہ عربی اور فارسی کے طلبہ نے بڑی تعداد میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ قومی اساتذہ تنظیم کے ذمہ داران خاص طور سے کنوینر محمد رفیع نے بہت لمبے عرصے تک سرکار سے یہ مطالبہ کیاتھا کہ عربی اور فارسی کے اساتذہ کی بحالی ہو اور اس کے لیے خصوصی طور پر ایس ٹی ای ٹی کا امتحان منعقد کیا جائے۔
جس سے مجبور ہوکر سرکار نے عربی اور فارسی کے نشستوں کو مختص کیا اور پھر ایس ٹی ای ٹی کے امتحان میں ان مضامین میں طلبہ نے کامیابی حاصل کی ہے۔
اس کی خبر ملتے ہی جناب ڈاکٹر پروفیسر شکیل احمد قاسمی نے محمد رفیع کو فون کر کے مبارک باد پیش کی اور اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نتیجے کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایک بہت دنوں سے چلا آ رہا جمود ٹوٹ گیا ہے اور عربی اور فارسی پڑھنے والے طلبہ اور اس میں اپنا کیریئر بنانے والے طلبہ کو اس رزلٹ سے مزید حوصلہ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اساتذہ تنظیم اور اس کے اراکین نے خاص طور سے جناب محمد رفیع نے مسلسل اس کے لیے کوششیں کیں جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہےانہوں نے محمد رفیع اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسی طرح قوم و ملت کی خدمت کرتے رہنے کا مشورہ دیا۔
اس سلسلے میں محمد رفیع نے بتایا کہ اس سال سیکنڈری اسکولوں کے لیے عربی کے امتحان میں شامل 98 فیصد اور فارسی کے 75 فیصد طلبہ نے اور سینیئر سیکنڈری اسکولوں کے لیے عربی کے 93 فیصد اور فارسی کے 78 فیصد طلبہ نے کام یابی حاصل کی ہے۔
یہ قومی اساتذہ تنظیم کی دیرینہ کوشش تھی کہ ان مضامین کے اساتذہ اسکولوں میں بحال ہوں تاکہ تعلیمی اداروں میں ان اہم مضامین کی تعلیم کا جو سلسلہ ختم ہو چکا تھا ۔
اس کو از سر نو زندہ کیا جا سکے انہوں نے عربی اور فارسی پڑھنے والے طلبہ سے گزارش کی کہ وہ محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کریں تو ان کے لیے ان مضامین میں بھی ملازمت کی راہیں کھلیں گی، انہوں نے اردو پڑھنے والے طلبہ سے کہا کہ انہیں اردو کے ساتھ ساتھ اور عربی اور فارسی کے مضامین کو بھی پڑھنا چاہیے۔
قومی اساتذہ تنظیم کے ریاستی سیکرٹری محمد تاج الدین نے اس رزلٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک تاریخی لمحہ ہے کہ بہار کے اداروں میں ایک بار پھر سے عربی اور فارسی کی تعلیم زندہ ہوگی تنظیم کی یہ کوشش رہے گی کہ جتنے طلبہ امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں ان کی جلد سے جلد بحالی ہو اس کے لیے انہوں نے پاس ہونے والے طلبہ سے گزارش کی کہ وہ ابھی سے بی پی ایس سی کے امتحان کی تیاری میں لگ جائیں۔
قومی اساتذہ تنظیم اب یہ کوشش کرے گی کہ بہت جلد اساتذہ بحالی کے لئے بی پی ایس سی کا امتحان منعقد کیا جا سکے۔
جناب محمد رفیع نے آخر میں یہ بھی کہا کہ عربی اور فارسی کے اساتذہ کی بحالی کی راہ ہموار کرنے میں ڈائریکٹر سینیئر سیکرٹری جناب عبدالسلام انصاری اور وزیر تعلیم پروفیسر چندرشیکھر کا بڑا اہم کردار رہا ہے، ہمیں یہ کامیابی ان کی حمایت سے ہی حاصل ہوئی ہے۔
اس لیے ان کی کوششوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جا سکتاہے، وہیں محمد رفیع نے یہ بھی کہا کہ قومی اساتذہ تنظیم بہار کے صدر جناب تاج العارفین کی صحیح رہ نمائی بھی کارگر ثابت ہوئی ہے۔
Pingback: قومی اساتذہ تنظیم کی نشست میں سرکار سے پنچایتوں میں اردو پرائمری، مڈل، سیکنڈری و ہائیر سیکنڈری اسکول قائم کرنے کی اٹھی مانگ