مدرسہ آصفیہ تجوید القرآن، ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کا دسواں انعامی و اختتامی اجلاس اختتام پذیر
مدرسہ آصفیہ تجوید القرآن، ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کا دسواں انعامی و اختتامی اجلاس اختتام پذیر
مدرسہ آصفیہ تجوید القرآن دینی تعلیم کے فروغ اور اس کی اشاعت میں اہم کردار ادا کیا ہے:عبدالخالق قاسمی
سیتامڑھی(انور حسین)
آج مورخہ 15 فروری 2025 بروز سنیچر مدرسہ آصفیہ تجوید القرآن، بدھنگرا سیتامڑھی کا سالانہ انعامی و اختتامی تقریب بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔
یہ پروگرام جناب مولانا عرفان صاحب کی صدارت۔حضرت مولانا و قاضی عمران صاحب قاسمی کی سرپرستی۔
جناب مولانا طفیل صاحب قاسمی کی قیادت جناب حاجی غیاث الدین صاحب کی عنایت محمد شاہنواز عادل،قاسمی کی نگرانی۔قاری تنویر عالم صاحب فیضی کی نظامت میں منعقد ہوا۔قرآن کا باضابطہ آغاز جناب قاری نور عالم صاحب نوری کی تلاوت پاک سے ہوا۔
بحیثیت شعرا جناب مولانا عقیل گوہر۔جناب اشفاق کریمی جناب عبد الرافع۔جناب قاری دلشاد کریمی۔جناب قاری شہادت حسین نے باری باری اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور عوام الناس کے دلوں کو جیت لیا۔
لوگوں نے خوب دادو تحسین سے نوازہ اس موقع پر مولانا عبدالخالق قاسمی مدرسہ طیبہ منت نگرمادھوپور مظفرپور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع یقیناً ہمارے طلبہ اساتذہ اور سرپرستوں کے لیے مسرت و شادمانی کا باعث ہے
جہاں ایک تعلیمی سال کے ثمرات اور طلبہ کی محنت و لگن کے نتائج کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔مدرسہ آصفیہ تجوید القرآن نے ہمیشہ دینی تعلیم کے فروغ، تجوید و قرأت کے سیکھنے سکھانے،اور طلبہ میں قرآنی علوم کی چراغ جلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ ادارہ قرآنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی اخلاق و آداب کی تربیت بھی فراہم کرتا ہے، جو طلبہ کی شخصیت سازی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔آج کے اجلاس میں طلبہ و طالبات نے نعت خوانی، قرأت، تقریری مقابلے اور دیگر علمی مظاہروں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ الحمدللہ، انعام یافتہ طلبہ و طالبات کی کام یابی ان کی محنت اور اساتذہ کی محنتِ شاقہ کا نتیجہ ہے ان کے علاوہ مولانا اسرار قاسمی۔سمیت دیگر علماے کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پروگرام میں جن طلبہ و طالبات نے حصہ لیا ان میں نصری ناز۔ام کلثوم۔ضیاء فاطمہ۔یاسمین پروین۔شاذیہ صدیقہ ۔طوبی پروین۔ادیبہ پروین۔صالحہ بشریٰ۔رفعت جہاں۔عافیہ کوثر۔عالیہ پروین۔ذکری پروین۔یسری پروین۔راشدہ خانم۔صابرین پروین۔محمد امیر حسن۔محمد حشمت اللہ۔محمد ستارے۔محمد چاند۔محمد رضی اللہ۔محمد بلال دانش۔محمد لقمان عمر فاروق۔محمد مدثر۔محسن الرحمن۔محمد عارف۔محمد سیف علی۔عاشق الرحمن۔محمد فیضان۔محمد غزالی۔محمد حماد۔محمد عبد الرحمن۔محمد حمزہ۔محمد عثمان غنی۔محمد دلشاد۔محمد اسماعیل۔محمد حماد غزالی۔محمد ذوالقرنین۔محمد عبداللہ بن مولوی عرفان اس کا نام قابل ذکر ہے۔
آخر میں مولانا شاہنواز عادل قاسمی نے کلمات تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم مدرسہ آصفیہ کے تمام اساتذہ کرام، منتظمین،والدین اور اہلِ خیر حضرات کو مبارکباد پیش کرتے ہیں،جن کی کوششوں اور دعاؤں کی بدولت یہ تعلیمی قافلہ آگے بڑھ رہا ہے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کو دن دوگنی،رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور اسے نسلِ نو کی دینی و اخلاقی تربیت کا مضبوط قلعہ بنائے۔مولانا عبدالخالق القاسمی کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔
اس پروگرام میں جناب سرفراز عرف بنے،جناب فیصل مکھیا جی،علی مرتضیٰ، سلمان عرف ڈبلو،محمد سلمان،ماسٹر ممتاز،محمد علی امام، مولانا علی حسن،مولانا عبد الرحمن،مولانا نوشاد، ڈاکٹر احسان،ڈاکٹر آفتاب،محمد چاند،محمد ارشد عرف عرشی،شعیب عالم،ماسٹر عاقب، ماسٹر عبد المالک،لاڈلے وارڈ ممبر نرالے وارڈ ممبر کے علاوہ گاوں کے سرکردہ لوگ موجود تھے۔