دیار شبلی گلوا گوری بلریاگنج اعظم گڈھ میں اجلاس عام اختتام پذیر
دیار شبلی گلوا گوری بلریاگنج اعظم گڈھ میں اجلاس عام اختتام پذیر
اعظم گڈھ (پریس ریلیز )
حسب اعلان مؤرخہ 15 اکتوبر 2024 بروز منگل دیار شبلی کا” ایک عظیم الشان اجلاس عام “ زیر اہتمام مرکز الصراط المستقیم موضع گلوا گوری ۔
بلریا گنج۔ضلع اعظم گڈھ۔ یوپی، زیر انتظام جمعیت اہل حدیث گلوا گوری بلریاگنج اعظم گڈھ یوپی ہند بمقام مدرسہ صدیقیہ گلوا گوری بلریاگنج اعظم گڈھ کے وسیع وعریض صحن میں نہایت تزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا ۔
عظیم الشان اجلاس عام کا آغاز خوش الحان ”قاری حنظلہ سعید متعلم جامعہ عربیہ دارالتعلیم مبارک پور“ نے قرآن مقدس کی چند آیات سے کیا جب کہ اسید احمد اسید مئوی اور حافظ محمد ارشد اعظمی نے حمد ونعت پیش کیے ۔
اور نظامت کی ذمہ داری حافظ سلیمان صاحب اعظمی ناظم جمعیت اہل حدیث گلوا گوری بلریا گنج اعظم گڑھ نے نبھائی اور صدارت فضیلۃ الشیخ امتیاز احمد فیضی صدر مدرس مدرسہ دارالقرآن۔جگمل پور وامام وخطیب گلوا گوری اعظم گڈھ نے فرمائی ۔ پروگرام اپنے شیڈول کے مطابق آگے کو رواں ہوتا رہا –
ملکِ ہندوستان کے قومی جلسے قابلِ رشک خصوصیتوں کی بناء پر ملک بھر کے اربابِ علم و نظر سے خراج تحسین وصول کرتے آۓ ہیں وہ تمام کمالات و خوبیاں اس جلسہ میں بدرجہ اتم موجود تھیں، نیز مایہ ناز سیاسی و دینی ہستیوں کی آمد نے جلسہ کی رونق میں چار چاند لگادیا۔
خطاب پیش کرنے کے لیے سب پہلے مولانا وسیم اطہر مدنی منصہ پر تشریف لائے اور انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن وشانتی کا مذھب ہے جس کے ذریعہ اللہ نے ہمیں عزت بخشی ہے ۔ مولانا عبداللہ احسان اللہ کوپاگنجی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی تلقین کرتاہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سیدھی لکیر کھینچا اور اس کے دائیں اور بائیں دودو لکیریں کھینچی پھر کہا یہی سیدھی لکیر صراط مستقیم ہے اسی کی اتباع کرو اور دیگر راستوں کی اتباع نہ کرو۔
اس کے بعد مولانا فارق عبداللہ رحمانی ناظم اعلی ضلعی جمعیت اھل حدیث اعظم گڈھ منصہ پر تشریف لائے اور انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کی دعوت دینے میں رکاوٹیں آئیں گی مصائب و آلام سے دوچار ہونا پڑے گا ایسے حالات میں ہم صبرو تحمل سے کام لیں اور ثابت قدمی کیساتھ دین کا کام کریں ۔
تیسرے مقرر مولانا عتیق الرحمن محمد عزیر سلفی نائب امیر ضلعی جمعیت اھل حدیث اعظم گڈھ واستاذ جامعہ عربیہ دارالتعلیم مبارک پور منصہ پر تشریف لائے آپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا میں اسلام کے خلاف سازشیں چل رہی ہیں کبھی اسلام پر حملے ہورہے ہیں کبھی قرآن پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں اور کبھی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو مجروح کرنے کی ناپاک کوشیشیں کی جارہی ہیں ۔
فتنہ ارتداد دن بدن بڑھتا ہی جارہا ہے اج تو یہ فتنہ ہمارے گھروں تک پہونچ گیا ہے ہمارے لڑکے اور لڑکیاں عشق ومحبت کے جال میں پھنس کر دولت کی لالچ میں آ کر مذہب اسلام چھوڑ بیٹھے ہیں اور ارتداد کی راہ اخیتیار کر لیے ہیں ایسے حالات میں ہمیں بیدار ہونے اور اس کے سد باب کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ ہر جگہ شبینہ تعلیم کا انتظام کیا جائے اس کے ذریعہ بچے اور بچیوں کو دین کی تعلیم وتربیت دیجائے اور ان کے عقیدے کو درست کیاجائے اخیر میں ہندوستان کے نامور خطیب مولانا محمد جرجیس اٹاوی امیر صوبائی جمعیت اھل حدیث مغربی یوپی منصہ پر تشریف لائے اور آپ نے اپنے خطاب میں سورہ الکوثر کی تشریح کرتے ہوئے سیرت کے موضوع پر زور دار خطاب کیا ۔
انھوں نے کہاکہ اللہ تعالٰی نے اپنے پیارے محبوب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سارے جہان کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے ان کو خیر کثیر اور حوض کوثر عطا کیا ہے کل قیامت کے دن جب وہ حوض کوثر سے لوگوں کو جام پلا رہے ہوں گے تو کچھ ایسے لوگ بھی جام پینے کے لیے آئیں گے
جنہیں فرشتے روک دیں گے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہیں گے انھیں کیوں روک دیا گیا ہے تو وہ کہیں گے اے اللہ کے رسول جب اپ دنیا سے رخصت ہوگئے تھے تو انھوں نے دین کے اندر نئی نئی بدعتیں ایجاد کرلی تھیں تو اللہ کے نبی کہیں گے دوری دوری ہو اس کے لیے جنہوں نے میرے بعد دین کو بدل دیا
انھوں نے مزید کہا کہ آج کل شادیوں میں تاخیر کی جاتی ہے مطلقہ اور بیوہ سے شادی کو عار سمجھا جاتا ہے ہمارے نبی کا حکم ہے کہ جب بچہ اور بچی بالغ ہوجائیں اور ان کا مناسب رشتہ مل جائے تو پہلی فرصت میں ان کی شادی کردیں حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بیٹی جب بیوہ ہوگئی تو وہ اس کا رشتہ لے کر عثمان غنی اورابوبکر رضی اللہ عنھما کے پاس گئے لیکن کام نہیں چلا
بالآخر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغام نکاح دے کر ان سے شادی کرلیا اس لیے ہماری مائیں اور بہنیں اگر مطلقہ یا بیوہ ہوجائیں تو انھیں شرم نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنا مناسب رشتہ ڈھونڈ کر شادی کر لینا چاہیے ۔
مہمانان خصوصی کے طور پر الحاج فیاض احمد، مولانا محمد مقتدی عمری،مولانا نسیم احمد سلفی،مولانا صلاح الدین سلفی،مولانا عبیداللہ سلفی،مولانا حفیظ الرحمن سلفی،مولانا محمد گفران رحمانی،مولانا انعام الرحمن رحمانی،مولانا محمد افضل رحمانی،مولانا محمد عادل سلفی ،حافظ محمد جادید،مولانا وسیم اطہر مدنی،مولانا عبدالرحمن رحمانی،مولانا ابوھاشم رحمانی،مولانا محمد شرف الدین،مولانا محمد عادل،ماسٹر حمزہ،الحاج سراج ،الحاج عبید بھائی کے علاوہ قرب وجوار کے ہزاروں لوگ موجود تھے۔
اور سب اخیر میں صدر اجلاس مولانا امتیاز احمد فیضی نے صدارتی خطبہ میں تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں جو غلط فہمیاں پیدا ہورہی ہیں اس کی اصلاح کی ضرورت ہے ۔
اخیر میں ناظم اجلاس نے صدر کی اجازت سے اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔ بالا باتیں عتیق الرحمن سلفی استاذ جامعہ عربیہ دارالتعلیم مبارک پور نے پریس ریلیز کے ذریعہ ارسال کیا۔