بہار یونیورسٹی کے نصاب سے اردو کو ہٹائے جانے کی خبر بے بنیاد

Spread the love

بہار یونیورسٹی کے نصاب سے اردو کو ہٹائے جانے کی خبر بے بنیاد

ایس ایم اشرف فرید کی ہدایت پر قومی اساتذہ تنظیم کی وضاحت

مظفرپور، 17/ ستمبر (وجاہت، بشارت رفیع) بی آر اے بہار یونیورسٹی،

مظفرپور کے بی اے کے نصاب سے اردو کو ہٹائے جانے کی خبر گزشتہ کچھ دنوں سے وائرل ہو رہی ہے جس سے اردو آبادی میں کافی تشویش ہے.

گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ بہار یونیورسٹی کے بی اے کے نصاب سے اردو کو ختم کر دیا گیا ہے.

اس سلسلہ میں اردو ایکشن کمیٹی کے صدر اور روزنامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید کی ہدایت پر قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے معاملہ کی تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یہ خبر بالکل بے بنیاد ہے.

اس سلسلہ میں محمد رفیع نے بہار یونیورسٹی کے پروفیسروں سے رابطہ کیا اور صحیح صورتحال جاننے کی کوشش کی، انہوں نے تنظیم کے عہدیداروں کے ساتھ پروفیسر کامران غنی صبا کی رہائش پر ایک نشست بھی منعقد کی. اس حوالہ سے نتیشور کالج کے صدر شعبہ اردو اور داخلہ انچارج کامران غنی صبا نے بتایا کہ اس سال سے بہار کی تمام

یونیورسٹیوں میں سی بی سی ایس (سمسٹر) سسٹم نافذ کیا گیا ہے. سمسٹر سسٹم میں بہار کی تمام یونیورسٹیوں کا نصاب ایک کر دیا گیا ہے.

جس میں اردو بھی شامل ہے. جہاں تک بی ایڈ کا تعلق ہے تو یہاں میتھڈیالوجی میں اردو کو بطور مضمون رکھا جا سکتا ہے.

قومی اساتذہ تنظیم کے کنوینر محمد رفیع نے اس حوالہ سے بی ایس کے بی ایڈ کالج، کڈھنی کے استاد ڈاکٹر عالم سے رابطہ کیا تو جناب عالم نے پوری بات تفصیل سے بتائی

انہوں نے کہا کہ یہ افواہ ہے اور میتھڈیالوجی میں اردو لینے کا ضابطہ آج بھی ماضی کی طرح ہے شرط یہ ہے کہ بی اے میں آپ نے کم از کم 100 نمبر کا اردو پڑھا ہو. ڈاکٹر عالم سے بات ہونے کے بعد محمد رفیع نے اردو آبادی کو یقین دلایا کہ بہار یونیورسٹی میں اردو کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے.

انہوں نے اردو آبادی سے اپیل کی کہ افواہ پر توجہ نہ دی جائے اس سے انتشار اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہوتی ہے جو اردو کے حق میں انتہائی نقصاندہ ہے.

پروفیسر کامران غنی نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ کو لے کر کافی سرگرمی بڑھ گئی تھی، محب اردو روزنامہ ہمارا نعرہ کے مدیر و اردو ایکشن کمیٹی بہار کے سیکریٹری ڈاکٹر انوار الھدیٰ، اور جماعت اسلامی کے شوکت صاحب وغیرہ نے بھی معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں فون پر رابطہ کیا تھا۔

اس موقع پر قومی اساتذہ تنظیم بہار کے سیکریٹری محمد تاج الدین، مجلس عاملہ کے رکن نسیم اختر اور اردو کے مخلص دوست حبان الحق حبو موجود تھے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *