گمراہی کے زینے کی پہلی سیڑھی

Spread the love

گمراہی کے زینے کی پہلی سیڑھی

میں نے تجربہ کیا اور مشاہدہ کیا کہ جب کوئ شخص گمراہ یا بددین یا بد مذہب و منافق و بد بخت ہوتا ہے تو اس کی پہلی شروعات اللہ تعالیٰ کے نیک اور صالحین بندوں جیسے عالموں ، مولویوں ، اماموں ،کی برائ ان کی شان میں بدزبانی گستاخی و بے باکی ان کا دل دکھانے انھیں ایذا و تکلیف دینے سے ہوتی ہے ۔میں نے اماموں اور مولویوں کو بلاوجہ ستانے والوں کا انجام خراب ہوتے دیکھا ہے کہ ان کی شکل بگڑ جاتی ہے ۔ چہروں سے رب رونق ختم کر دیتا ہے ۔وہ جھلس جاتے ہیں اور شیطان ایسے لوگوں کو گمراہ کر دیتا ہے
تجربہ اس پر گواہ ہے ایسے شخص کو وقت آخر کوئ نہیں پوچھتا عزت کسی کو ذلیل کرنے سے نہیں ملتی اس کے لیے انسان کو اپنے جذبات و خیالات و احساسات اور غصے کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے ۔کہیں وقت ضرورت پر بولیں تو کہیں خاموش رہیں ۔اللہ زناکار ، سود خور ، رہزن و ڈاکو کو بھی دنیا میں جاہ و مرتبت سے نوازتا ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ہم سے راضی ہے بلکہ اس کی چھوٹ ہے اور اس کی پکڑ آخرت ہے ۔لہذا اللہ تعالیٰ سے ڈریں اماموں و مولویوں کی عزت کریں ان سے ادب سے پیش آئیں، ادب سے باتیں کریں ، ان کی باتوں کو بغور سنیں جس کام سے منع کریں رک جائیں اپنے غضب کو دعوت دے کر گناہ عظیم کے مرتکب نا ہوں (ان ربک لشدید العقاب ) اللہ کی پکڑ سے ڈریں جھوٹی عزتیں پانے کی خاطر امام و مؤذن پر تہمت و الزامات نا لگائیں

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “تین لوگوں کے حق کو ہلکا منافق ہی جانے گا 1)بوڑھے مسلمان کا حق 2)عالم دین کا اور تیسرا انصاف کرنے والے بادشاہ اسلام کا

راقم محمد آصف رضا جلالی

منجانب مدرسہ اہلسنت شان اعلیٰ حضرت سنجری نگر مالیگاؤں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *