رضوانہ کے بہانے اقلیتی طبقہ کو ذلیل کرنے والے افسران کے خلاف ہو کارروائی
رضوانہ کے بہانے اقلیتی طبقہ کو ذلیل کرنے والے افسران کے خلاف ہو کارروائی :
محمد رفیع
ویشالی ضلع کے راجا پاکر بلاک میں واقع پرائمری اسکول لکچھمی پور کی معلمہ رضوانہ خاتون 21 جولائی کو اسپیشل لیو پر یعنی قانونن چھٹی پر تھیں
لیکن پرنسپل سیکریٹری محکمہ تعلیم کے کے پاٹھک کے ذریعہ ان کی چھٹی کو رد کر دیا گیا اور ضلع پروگرام افسر (اسٹبلشمنٹ)، ویشالی سنیل کمار گپتا نے ان کا ایک روز کا تنخواہ کاٹنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے
جو کہ غیر قانونی اور غیر انسانی ہے۔ یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے کہی ہے۔
جناب محمد رفیع نے محکمہ تعلیم کے اس حکم نامہ کو انگریزی حکومت جیسا سلوک کرنے کا الزام لگایا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک تو اصول کے مطابق رضوانہ خاتون چھٹی پر تھیں اور ان کی چھٹی کو رد کر دیا گیا
اور ضلع پروگرام افسر (اسٹبلشمنٹ) ویشالی سنیل کمار گپتا نے یہ جواب طلب کیا ہے کہ آپ تین دنوں کے اندر یہ جواب دیں کہ وہ اسکول سے کیوں غیر حاضر رہیں اور آپ نے اپنی جوابدہی کو بخوبی ادا نہیں کیا اور بچوں کے تعلیم حاصل کرنے کے حقوق کی پامالی کی تو کیوں نہیں آپ کو سسپنڈ کرتے ہوئے محکمہ کی جانب سے کارروائی کی جائے۔
جناب رفیع کہتے ہیں کہ اقلیتی طبقہ سے آنے والی ایک معلمہ کو ناجائز طریقے سے پھنسانے کا جو جال بنا گیا ہے یہ عمل شرمندہ کرنے والا ہے اور اس معاملے پر وزیر اعلی کو خود نوٹس لینا چاہیے۔
جناب محمد رفیع جلد از جلد ایسے افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی وزیر تعلیم اور وزیر اعلی سے مانگ کرتے ہیں۔
اور وہ کہتے ہیں کہ یہ کہنا کہ پنچایت معلمہ کو اسپیشل لیو لینے کا حق ہی حاصل نہیں ہے یہ ذلیل کرنے والا فعل ہے۔
اسپیشل لیو پنچایت اور بلاک معلمہ کو نہیں ملے گی تو کیا بوڑھی ہو چکی ویسی معلمہ کو ملے گی جسے میڈیکل پوائنٹ آف ویو سے اس کی ضرورت ہی نہیں۔
اس لیے محمد رفیع آخر میں کہتے ہیں کہ رضوانہ خاتون کے بہانے اقلیتی طبقہ کو جان بوجھ کر ذلیل کیا جا رہا ہے۔