گوتم اڈانی کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے
ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے گوتم اڈانی کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے
ایک طرف اس رپورٹ کے آنے کے بعد اڈانی کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تو وہیں دوسری طرف، اڈانی دنیا کے ٹاپ 10 امیر ترین لوگوں کی فہرست سے بھی باہر ہو گیے ۔
اڈانی اب اس فہرست میں 11ویں نمبر پر چلے گیے ہیں۔
بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق، گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت صرف 84.4 ارب ڈالر رہ گئی ہے جب کہ ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی اب دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 12ویں نمبر پر پہنچ گیے ہیں۔ ان کی کل مالیت 82.2 ارب ڈالر ہے۔
گوتم اڈانی کافی عرصے بعد دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوگئے ہیں۔ بلومبرگ بلین ائیر انڈیکس کے مطابق محض 5 دن کے اندر گوتم اڈانی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں چوتھے سے 11 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں اور ان کی ذاتی دولت میں 3 کاروباری دنوں کے دوران 34.6 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے۔
اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو بھی بھاری نقصان کا سامنا ہے اور ان کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔
گوتم اڈانی کی دولت میں تیزی سے کمی کی وجہ ایک امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ کی 25 جنوری کو جاری ہونے والی رپورٹ تھی۔
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔