جامعہ ستر معلیٰ للبنات فکر رضا کی کہکشاؤں میں
از قلم : (مولانا) آصف جمیل قادری امجدی جامعہ ستر معلیٰ للبنات فکر رضا کی کہکشاؤں میں
جامعہ ستر معلیٰ للبنات فکر رضا کی کہکشاؤں میں
وادی رضا کی کوہ ہمالہ رضا کا ہے جس سمت دیکھئے وہ علاقہ رضا کا ہے۔
کوہ ہمالہ کی چوٹی پر قوس و قزح کی طرح نظروں کو چکا چوند کر دینے والے مسلک اعلیٰ حضرت کے مختلف النوع پرچم دینی ادارے کی شکل میں فہراۓ گیے، جو کہ اپنی عظمت شان کے ساتھ آج بھی عاشق رضا ہونے کا پتہ دے رہے ہیں۔ انہی میں ایک نمایاں پرچم بنام ” دارالعلوم رضویہ غریب نواز” ہے۔
جو کہ گزشتہ چند سالوں سے مسلک اعلیٰ حضرت کا ایسا بے باک ترجمان و ناشر بن کر باطل قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہوکر ثابت قدمی کا مظاہرہ کرارہا ہے۔
جس کا ہمالیہ کے چہار دانگ عالم میں ڈنکا بج رہا ہے۔ (خدا کرے اس کی ترقی کی تیزگامی میں کبھی سست و کاہلی کی دیمک نہ لگے آمین)۔
ایک تخمینہ کے مطابق دیار غازی (رضی اللہ عنہ) میں مسلک حقہ کے مختلف دینی ادارے ہیں جوخالص بچوں کے لیے تعلیم و تعلم کا نظم و نسق کیے ہوۓ ہیں۔ اگر ان میں بچیوں کی تعلیم کا انتظام ہے بھی تو وہ براۓ نام و نمود ۔
ایسے نازک صورت حال میں اشد صورت تھی ایک ایسے ادارہ کی جو مکمل دیانت داری سے ہمالیہ کے سائے میں مسلک سے خالی الذہن بسنے والی دختران اسلام کو مسلک حقہ کی معرفت عطا کرسکے اور ان کو بد مذہبی کی کھائی میں گرنے سے بچا سکے۔
الحمدللہ رب العالمین اب صحن ہمالیہ میں نشو نما پانے والیں شہزادئ اسلام دینی تعلیم اور مسلک اعلیٰ حضرت کے جام سے سرشار ہوں گی
جو وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت تھی جسے “استاذ القراء محب گرامی وقار شریف ملت حضرت حافظ و قاری محمد شریف خان قادری صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ” نے اپنی کاوش و قامت اور شب و روز کی محنت شاقہ سے اپنے دیرینہ خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے جارہے ہیں
یعنی شوال المکرم 1443ھ کے عشر اول میں “دارالعلوم رضویہ غریب نواز (منوریابھوجہ و دیوان ضلع سراوشتی) کے زیر اہتمام “جامعہ ستر معلیٰ للبنات” قائم ہونے جا رہا ہے”۔
جس میں باصلاحیت معلمات کی زیر تربیت دینی و عصری تعلیم سے بچیوں کو آراستہ و پیراستہ کیا جاے گا ساتھ ہی ساتھ امور خانہ داری کا بھی درس دیا جاۓ گا۔
از قلم : (مولانا) آصف جمیل قادری امجدی
قادری منزل، انٹیاتھوک گونڈہ