تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کی تقریب دربھنگہ میں آن بان شان سے منعقد

Spread the love

اشرف فرید، عبدالسلام انصاری و محمد رفیع کی رہنمائی میں قائم تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کی تقریب دربھنگہ میں آن بان شان سے منعقد

اردو زبان کا فروغ اردو کی تعلیم کو عام کرنے اور اردو کو روزمرہ میں استعمال کرنے سے ہی ہوگا : عبدالسلام انصاری

تحریک عوام الناس کو بیدار کر رہی ہے اور غلام سرور، بیتاب صدیقی اور ان کے رفقاء کے ادھورے خوابوں کی تکمیل کے سمت میں گامزن ہے : محمد رفیع اردو کے تحفظ کی شروعات اپنے گھروں سے کریں : فراز فاطمی

دربھنگہ : فروری

قومی اساتذہ تنظیم بہار کے زیر اہتمام جاری تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کا کارواں دربھنگہ ضلع واقع بستوارہ سمری میں پہنچا جہاں بڑی تعداد میں اردو اساتذہ، محبان اردو اور سماجی و ملی شخصیات نے آئے ہوئے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر گلیکسی بینکویٹ ہال بستوارہ میں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کا عظیم الشان پروگرام بڑی آن بان شان کے ساتھ منعقد ہوا

جس کی صدارت حضرت مولانا شوکت علی صاحب نے فرمائی آنے والے وفد میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جناب عبدالسلام انصاری سرپرست قومی اساتذہ تنظیم بہار، سیکرٹری بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ وڈپٹی ڈائریکٹر بہار سیکنڈری ایجوکیشن پٹنہ شریک ہوئے، انہوں نے مجمع عام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو شیریں اور خالص ہندوستانی زبان ہے امیر خسرو سے لے کر آج تک یہ زبان زندہ و تابندہ ہے اردو زبان کا فروغ اردو کی تعلیم کو عام کرنے اور اردو کو روزمرہ میں استعمال کرنے سے ہی ہوگا اگر بچے اردو پڑھیں گے تو اردو کے اساتذہ بھی بحال ہوں گے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ متھلانچل خاص طور سے دربھنگہ ضلع میں اردو آبادی بڑی تعداد میں رہتی ہے باوجود اس کے یہاں کے اسکولوں میں اردو اساتذہ کی کافی کمی ہے اس کے لئے یہاں کےلوگوں کو بیدار ہونا ہوگا۔ انہوں نے لوگوں سے تحریک تحفظ اردو زبان و ادب سے جڑنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر تحریک کے روح رواں، تنظیم کے صوبائی کنوینر خادم اردو محمد رفیع نے اپنے خصوصی خطاب میں تحریک کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لیے بہت سی تحریکیں ماضی میں چلی ہیں اور آج بھی چل رہی ہیں لیکن وہ فقط اخبارات تک محدود ہیں۔ قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ذریعے چلائی جا رہی تحریک تحفظ اردو زبان و ادب زمینی سطح پر عوام الناس کو بیدار کر رہی ہے۔ قومی اساتذہ تنظیم کی یہ تحریک جس کی شروعات یوم اردو کے موقع پر پٹنہ میں ہوئی تھی الحاج غلام سرور، بےتاب صدیقی اور ان کے رفقاء کی ادھورے خوابوں کی تکمیل کے سمت میں گامزن ہیں۔ جناب رفیع نے کہا کہ اس تحریک کو قومی تنظیم کے مدیر اعلی ایس ایم اشرف فرید اور سابق ایم پی راجیہ سبھا ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کی حمایت حاصل ہے، ان کی موجودگی میں تحریک تحفظ اردو زبان و ادب 10 جنوری کو پٹنہ میں یوم اردو کے موقع پر قائم ہوئی تھی جو پٹنہ سے ویشالی اور سمستی پور ضلع ہوتے آج دربھنگہ کی سر زمین جو اردو زبان کا گہوارہ ہے میں پہنچی ہے جس کا موجود لوگوں نے پرزور استقبال کیا۔ اس موقع پر تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے حضرت مولانا تاج الدین قاسمی سیکریٹری قومی اساتذہ تنظیم بہار نے کہا کہ تنظیم کے ذریعے جاری یہ تحریک تاریخ رقم کرنے کی سمت میں رواں دواں ہے چند لوگوں پر مشتمل تحریک کا یہ پودا اب تناور درخت بن چکا ہے، بہار کے سبھی اضلاع میں تحریک کی سرگرمیاں بیک وقت جاری و ساری ہیں جسے تاریخ کے صفحات میں سنہرے اوراق میں لکھا جائے گا۔ قومی اساتذہ تنظیم کے صوبائی صدر جناب تاج العارفین نے بھی لوگوں سے تنظیم و تحریک سے جڑنے کی اپیل کی۔ اس عظیم الشان تحفظ اردو پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے جناب حضرت مولانا شوکت علی نے کہا کہ تقریبا 18 سالوں سے تنظیم سے جڑے افراد کی کد و کاوش سے میں واقف ہوں تنظیم کو عبدالسلام انصاری، محمد رفیع، محمد تاج الدین قاسمی اور تاج العارفین جیسے قوم کے سچے ہمدرد، متحرک و فعال ،بیدار مغز اور باوقار و سنجیدہ مزاج کے حامل افراد کی سرپرستی اور رہنمائی حاصل ہے، یقیناً یہ تحریک صوبہ بہار میں عنقریب ایک تاریخ رقم کرے گی اور اردو کو اس کا واجب حق دلاکر آنے والی نسلوں کے لیے مثال قائم کرے گی۔ اس موقع پر جناب حضرت مولانا شوکت علی صاحب کو دربھنگہ ضلع کا کنوینر نامزد کرتے ہوئے جناب عبدالسلام انصاری، تاج العارفین، محمد رفیع اور جناب فراز فاطمی کے ہاتھوں تقرری نامہ دیا گیا اور گلدستہ پیش کر عزت افزائی کی گئی۔ اس پروگرام میں راجد کے مشہور سیاسی رہنما اور صوبائی سیکرٹری سابق ایم ایل اے جناب فراز فاطمی صاحب بھی شریک ہوئے اور انہوں نے تحریک کے ساتھ جڑنے اور ہر طرح سے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور لوگوں سے اپیل کی کہ اردو کے تحفظ کی شروعات اپنے گھروں سے کریں۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں بستوارہ کے مکھیا جناب امجد عباس صاحب، مولانا شوکت علی صاحب، قاری جمشید صاحب، اصغر امام صاحب، شفیع الرحمن صاحب، اختر صاحب، قاری نور الدین صاحب، ذیشان صاحب، مولانا شمس الحق صاحب وغیرہ پیش پیش رہے۔ تحریک تحفظ اردو زبان و ادب کے صوبائی وفد میں تنظیم کے ارکان مجلس عاملہ جناب نسیم اختر، محمد امان اللہ، محمد جاوید عالم، مظفر پور ضلع سرپرست جناب عبدالحسیب، تنظیم کے کارکن جناب ممتاز الحق، بہار مدرسہ بورڈ کے معاون سیکرٹری جناب رضوان الاسلام وغیرہ شریک ہوئے۔ اس موقع پر تحریک کے رہنماؤں نے اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے اردو اخبار، بکلٹ، اسٹیکر اور کتاب ” صد برگ ” کی کاپی موجودہ لوگوں میں تقسیم کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *