جامعہ برکاتیہ للبنات میں فیضان فاروق اعظم و اہل بیت کانفرنس کا اہتمام

Spread the love

جامعہ برکاتیہ للبنات میں فیضان فاروق اعظم و اہل بیت کانفرنس کا اہتمام

 

بتاریخ یکم محرم الحرام 1446ھ مطابق 8 جولائی 2024ء دوشنبہ کو دن میں 10 تا 2 بجے *الجامعة البرکاتیہ للبنات* کی سینٹرل بلڈنگ میں *فیضان فاروق اعظم و اہل بیت کانفرنس* کی محفل انوکھے انداز میں منعقد ہوئی، جس کی سرپرستی گل گلزار برکاتیت حضور الشاہ *سید شاہد حسین زیدی* برکاتی دامت برکاتہھم العالیہ مارہرہ شریف نے فرمائی اور صدارت و قیادت خود بانی جامعہ ناشر فکر رضا قائد اہل سنت حضرت علامہ و مولانا *الحاج مشتاق احمد قادری برکاتی* صاحب قبلہ نے فرمائی جبکہ خصوصی خطاب کے لیے ملک ہندوستان کی دو عظیم شخصیتوں، غزالی دوراں فقیہ عصر حضرت علامہ الحاج *مفتی محمد حفیظ اللہ خان نعیمی* صاحب قبلہ بانی و سربراہ جامعہ عائشہ صدیقہ پچپڑوا و معمار قوم و ملت شیخ طریقت خلیفہ اویس ملت و زیدی میاں حضرت علامہ *سید احتشام الدین برکاتی* صاحب قبلہ کی تشریف آوری ہوئی، اور ساتھ ہی ساتھ ناشر مسلک اعلی حضرت حضرت علامہ و مولانا *محمد الیاس واسطی* صاحب قبلہ مہتمم دارالعلوم قادریہ ارکاٹ درگاہ بیجاپور کی بھی شرکت ہوئی، نگرانی سے متعلق تمام امور کی ذمہ داری اساتذہ جامعہ، ماہر علوم و فنون حضرت علامہ و مولانا *تقسیم احمد مصباحی* صاحب (شیخ الحدیث) و ماہر علوم و فنون حضرت علامہ و مولانا *اسرار احمد علیمی* نظامی صاحب قبلہ (شیخ الادب) و محترم ماسٹر *کرم اللہ خان* صاحب (نیپالی ٹیچر) نے بحسن و خوبی نبھا کر انجام تک پہنچایا،

 

اولا پروگرام کا آغاز بذریعہ تلاوت قرآن ادارے کے موقر استاذ حضرت مولانا *اسرار احمد علیمی* نظامی صاحب قبلہ نے کی ، آغاز محفل کے فورا بعد عندلیب گلشن رسالت مولانا *معین الدین حشمتی* صاحب نے اپنی بہترین آواز و انداز میں کلام الامام پیش فرما کر سامعین کو خوب مسرور کیا، پھر بیجا پور کرناٹک کی سرزمین سے تشریف لائے ہوئے معزز مہمان حضرت علامہ و مولانا *محمد الیاس واسطی* کے نام کا اعلان ہوا، حضرت نے سامعین کے لیے مرکز توجہ بنتے ہی سب سے پہلے جامعہ کی عمارت اور حسن انتظام اور تعلیم و تربیت کو دیکھ کر خوب فرحت و انبساط کا اظہار فرمایا اور فرمایا کہ جامعہ برکاتیہ کا قیام مولانا مشتاق برکاتی صاحب قبلہ کی حیات کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے جسے قوم فراموش نہیں کر سکتی اور ارباب قرطاس و قلم تاریخ کے اوراق سے مٹا نہیں سکتے، خیر مختصر تمہیدی کلمات کے ساتھ حضرت نے بھی بارگاہ رسالت مآب میں گلہائے نعت و محبت و پیش فرما کر اپنی عقیدت کا اظہار فرمایا،

 

پس دیکھتے ہی دیکھتے حضور شیخ طریقت خلیفہ حصور اویس ملت و زیدی میاں حضرت علامہ *سید احتشام الدین برکاتی* صاحب قبلہ نائب سرپرست جامعہ ہذا اپنی تمام تیاریوں کے ساتھ محفل پاک میں تشریف لائے، حضرت کے آتے ہی تمام حضرات نے پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں حضرت بانی جامعہ صاحب قبلہ نے مائک سنبھالا اور جامعہ کی مختصر تاریخ کو دہراتے ہوئے اپنے معزز مہمانوں کا تہنیتی کلمات کے ذریعہ شکر ادا کیا اور سب کا مختصر تعارف کرایا، اور یکے بعد دیگرے تمام مہمانوں کی چادر پوشی فرما کر ان کی عزت افزائی فرمائی،

 

اس کے بعد حیات و خدمات سیدنا فاروق اعظم رضی المولی عنہ پر پُر مغز اور خوب جامع خطاب فرمانے کے لیے غزالی دوراں فقیہ عصر حضرت علامہ الحاج *مفتی محمد حفیظ اللہ خان نعیمی* صاحب قبلہ کو چند استقبالیہ جملوں کے ساتھ کرسی خطابت پر جلوہ فگن ہونے کے لیے دعوت دی، حضور غزالی دوراں نے سامعین و سامعات سے کافی دیر تک سیرت و سوانح سیدنا فاروق اعظم پر خوب بصیرت افروز خطاب کیا اور بتایا کہ سیدنا فاروق اعظم رضی المولی عنہ بالاجماع اہل سنت کے نزدیک خلیفہ دوم ہیں مزید یہ کہ آپ نے حضرت عمر فاروق رضی المولی عنہ کی جرات و ہمت کو بہت خوبصورت الفاظ کے ساتھ بیان فرمایا اور بتایا کہ آپ کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے، آپ نے اپنے دور خلافت میں خوب احسن طریقے سے اسلام کی آبیاری فرمائی اور باطل کو اکھاڑ کر پھینکنے کا کام کیا، نیز آپ کے علی الاعلان قبول اسلام کے واقعہ کی طرف بھی اجمالا روشنی ڈالتے ہوئے آپ کے دور مبارک میں پیش آمدہ تمام فتوحات کا بھی تفصیلا ذکر کیا،اور تمام سامعین کو آپ کی سیرت پر عمل پیرا ہونے اور آپ کے مشن پر کام کرنے کی تلقین فرمائی، اخیر میں جامعہ کے قیام اور بانی جامعہ کی بے لوث اور انتھک محنتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ *جامعہ کی روز افزوں ترقی اور عام مقبولیت کا راز جامعہ کے اساتذہ، معاونین، منتظمین و ارکان کا خلوص ہے خصوصا حاجی محبوب علی واسطی اور حاجی عبد القادر کے جامعہ برکاتیہ کی شکل میں اس نمایاں کارنامے کا ذکر کیا اور انہیں خوب دعاؤں سےنوازا۔ (خلاصہ)* مزید اعلی تعلیم و تربیت اور بہترین نظم و نسق کو خوب سراہتے ہوئے ہمت و حوصلہ افزائی کے سنہرے جملے ارشاد فرمائے، اور خوب دعاؤں سے نوازا، حضرت کے خطاب کے فورا بعد مولانا قاری اشتیاق احمد نیپالی نے بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ و سلم میں صلوة و سلام کا خوبصورت نذرانہ پیش کیا، صلواة و سلام کے بعد حضور سید احتشام الدین برکاتی صاحب قبلہ نے قل شریف کی شکل میں منتخب سورتوں کی تلاوت فرمائی، اور گل گلزار برکاتیت حضور زیدی میاں صاحب قبلہ نے خوب رقت آمیز اور اثر انگیز دعا کے ذریعہ محفل کا اختتام فرمایا۔ بعد ازاں بشکل تبرک سامعین نے لنگر سیدنا فاروق اعظم تناول فرمایا،

 

واضح ہو کہ اس موقع پر بھی سابقہ روایات کے مطابق جامعہ کی معلمات و طالبات نے تہذیب و تمدن کا دامن اپنے ہاتھ سے چھوٹنے نہیں دیا بلکہ شریعت مطہرہ کی پابندی کرتے ہوئے پردے کا اہتمام کیا اور باہر سے تشریف لائے ہوئے مہانوں کے مابین اپنی اعلی تعلیم و تربیت کا بہترین اثر چھوڑا، اس پروگرام میں مذکورہ علمائے اہل سنت کے علاوہ حضرت علامہ مولانا حیدر علی ثقافی صاحب شنکر پور ، مولانا صدام‌ حسین صاحب امدادی منصوری، مولانا معین الدین حشمتی، قاری اشتیاق احمد نیپالی، مولانا ارمان علی صاحب خطیب و امام مدینہ مسجد ( نعیمیہ کرشنا نگر) ، قاری ممتاز احمد شنکر پور، ماسٹر ممتاز احمد استاذ جامعہ نعیمیہ و دیگر احباب اہل سنت نے شرکت فرمائی،

 

*____رپورٹ تیار کردہ____*

*محمد حسنین رضا برکاتی علیمی*

*متعلم (دورہ حدیث سال اخیر)*

*الجامعة الاشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ*

*9 جولائی 2024ء منگل*

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *