مایوس نہ ہوں ، مایوسی کفر ہے

Spread the love

مایوس نہ ہوں ، مایوسی کفر ہے

مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی

پٹنہ(پریس ریلیز): حق اور باطل کے درمیان کشمکش کی جنگ ہمیشہ جاری رہی ہے ، مگر ہر موقع پر حق غالب اور باطل مغلوب رہا ہے ، جب کبھی حق اور باطل کے درمیان مقابلہ ہوا ،تو اللہ تعالیٰ نے حق کو فتح اور باطل کو شکست کا منہ دکھایا۔ اسلام حق اور کفر باطل ہے ، اس لئے اسلام اور کفر کے درمیان کشمکش کی جنگ ہمیشہ رہی ، باطل طاقتوں نے ہمیشہ یہ چاہا کہ نور اسلام کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں ، مگر وہ کبھی اس میں کامیاب نہیں ہوئے اور انہوں نے اس کا مشاہدہ کرلیا کہ یہ اسلام ایسا درخت ہے کہ اس کو جتنا چھانٹا جائے گا ، یہ اتنا ہی پھیلتا ہے اور ہرا ہوتا ہے ، اسلام اور مسلمانوں کی تاریخ اس پر شاہد ہے ۔مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان پیارا ملک ہے ، ہمارے اکابر نے اس کو پیار و محبت سے سینچا ہے ، اس ملک میں ہندو ،مسلم ،سکھ ،عیسائی اور دیگر اقلیت کے لوگ بستے ہیں ، سبھی پیار و محبت سے رہتے آئے ہیں ، اس طرح یہ ملک ایک مثالی ملک ہے ، اس ملک میں بسنے والے برسوں سے قومی یکجہتی اور پیار و محبت سے زندگی بسر کر رہے ہیں ، یہی اس ملک کی خوبصورتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ، اس میں آئین کی حکومت ہے ، آئین کے مطابق یہ ملک ایک سیکولر ملک ہے ، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں ، سبھی مذہبی اقلیتوں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے مذہبی آزادی حاصل ہے ، سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے اور اپنی مذہب کے فرائض ادا کرنے کا حق حاصل ہے ، یہی اس ملک کا حسن ہے ، مگرموجودہ وقت میں فرقہ پرست طاقتوں کے ذریعہ ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کردیا گیا ہے ، اقلیت اور اکثریت کا فتنہ اٹھا کر اقلیتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ، ملک کی بڑی اقلیت کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے ، افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ملک کی مرکزی حکومت نفرت کو بڑھانے میں حصہ لے رہی ہے ، مسجد اور مندر کے نام پر ووٹ کی سیاست کر رہی ہے ، جبکہ یہ ملک کے لئے نہایت ہی نقصاندہ ہے۔موجودہ وقت میں پھر مندر مسجد کا معاملہ زوروں پر ہے ، باطل طاقتوں کے ذریعہ اقلیت بالخصوص مسلم اقلیت کے لوگوں کے خلاف بھڑکاؤ نعرے لگائے جارہے ہیں ، کچھ شر پسندوں کے ذریعہ ان کو ڈرا دھمکا کر ایسی باتیں کہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ، جو مسلمانوں کے دین و مذہب کے خلاف ہے ، ایسے موقع پر ہمیں چاہئے کہ(1) مایوسی کے شکار نہ ہوں ، صبر و تحمل سے کام لیں ، اس کو آزمائش سمجھیں ،ازمائش کے وقت اللہ کی جانب زیادہ سے زیادہ رجوع کریں۔(2) قومی یکجہتی اور مذہبی رواداری میں شرعی حدود کی پابندی کریں۔ (3) کسی ایسی جگہ نہ جائیں ، جہاں کسی طرح کے شر اور فتنہ کا خطرہ ہو ، ہر حال میں احتیاط کو سامنے رکھیں۔(4) بہت سی مرتبہ قومی یکجہتی اور فرقہ آہنگی کو بھی شر اور فتنہ میں بدلنے کی کوشش کی جاتی ہے ، اور اس کی آڑ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، اس لئے بھیڑ سے بچیں اور ایسی جگہ نہ جائیں ، جہاں کسی کو فتنہ برپا کر نے کا موقع ملے ۔(5) دین اور ایمان بڑی دولت ہے ، دین پر عمل کریں اور اپنے ایمان کی حفاظت کریں ، یہ ہم سب کی اپنی ذمہ داری ہے۔(6 ) امن و شانتی اس ملک کا طرۂ امتیاز ہے ، امن و شانتی کو قائم رکھنے کے لئے ہرممکن کوشش کریں۔ (7) ملی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے جاری ہدایات پر عمل کریں ، اور دین و ایمان میں استقامت پیدا کریں۔اللہ تعالیٰ ملک میں امن و شانتی کو بڑھائے اور آپسی پیار و محبت کو عام کرے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *