میٹرو میں مسلم نوجوان
میٹرو میں مسلم نوجوان تحریر : توصیف القاسمی (مولنواسی) مقصود منزل پیراگپوری سہارنپور موبائل نمبر 8860931450 مجھے ناگ پور جانے کے لیے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن جانا تھا تو میں بذریعہ میٹرو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن جارہا تھا ، میٹرو ٹرین میں میری برابر میں ایک نوجوان لڑکا آکر بیٹھا اور اس نے سلام کیا ، اگلے ہی لمحے اس کے ہاتھ میں موبائل تھا جس کو وہ بلند آواز سے چلانے لگا ، آپ نے دیکھا ہوگا کہ میٹرو کے اندر لوگ انتہائی خاموشی کے ساتھ سفر کرتے ہیں ، مجھے شور شرابے سے بہت نفرت ہے ، مجھے ایسا محسوس ہؤا جیسے کوئی قبرستان میں اچانک چیخنے لگا ہو ، حکومت ہند اگر کوئی ایسا قانون لائے جس میں ہر قسم کا شور شرابہ ممنوع ہو مندر کے بھجن سے لیکر مسجد کی اذان تک اور بیاہ شادیوں کے ڈھول ڈھماکے سے لیکر سیاسی پارٹیوں کی ادھم بازی تک سب کچھ مکمل طور پر بند ہو اور قابلِ دست اندازی پولس جرم ہو اور تمام مذاہب والوں پر ایمانداری کے ساتھ یکساں نافذ ہو تو میں اس قانون کا سب سے بڑا اور سب سے پہلا حمایتی ہونگا ۔ خیر ! میں نے نوجوان سے کہا بھائی صاحب آپ کا چالان ہوجائے گا ذرا آواز کم کرلیں ۔ اس نے فوراً سہارنپوری طرز میں بہن کی گالی دیتے ہوئے کہا آج تک تو کوئی پیدا نہیں ہؤا جو میرا چالان کاٹے ۔ میں نے ہنس کر ٹال دیا اور خاموشی ہوگیا ، پھر اس نے کہا کہ اگر آپ کو دہلی میں کوئی بھی پریشانی ہو تو مجھے بتادینا میری جان پہچان بہت ہے ۔ بھارت میں ہمارے نوجوان آج بھی اورنگزیب کے دَور میں جی رہے ہیں ، انہیں نہیں معلوم کہ وہ دلتوں سے بھی بدتر ہوچکے ، انہیں نہیں معلوم کہ وہ اجتماعی نسل کشی سے صرف ایک قدم دور ہیں ، انہیں نہیں معلوم کہ بھارت کی فضا ان کے لئے کتنی زہریلی ہوچکی ؟ انہیں نہیں معلوم کہ ان کے طاقتور آدمی جن سے ان کی امکانی جان پہچان ہوسکتی ہے یعنی ممبر آف پارلیمنٹ بھی سب سے محفوظ جگہ ( پارلمنٹ) میں بھی محفوظ نہیں ہے ، انہیں نہیں معلوم کہ پولس کہیں بھی اور کبھی بھی مسلمان ہونے کی وجہ سے گولی سے اڑا سکتی ہے ، مسلمانوں کے رعب و دبدبے کا زمانہ گزرے ہوئے مکمل ایک صدی گزر گئی اور ہمارے ادھم باز نوجوان کو معلوم ہی نہیں ۔ جس قوم کے نوجوانوں کی یہ حالت ہو ، ناواقفیت کا مرض اتنا گہرا ہو ، تو شاید ان کا علاج بھی ناممکن ہو ، کیونکہ علاج ان ہی لوگوں کا ہوتا ہے جنکو اپنی بیماری کا علم ہو اور وہ اس کو دور بھی کرنا چاہتے ہوں ۔ چلتے ہوئے نوجوان نے اپنا نام عاطف بتایا اور کہا کہ میں شاملی سے ہوں ۔ 20/ اکتوبر 2023