تم مسلمان ہو نوکری نہیں ملے گی
بہار کے کشن گنج سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔
پیر کو مینیجر نے کشن گنج کے ایک مال میں کام کرنے والی لڑکی سے کہا کہ وہ مسلمان ہے اس لیے اسے ملازمت نہیں دی جائے گی۔
مال میں کام کرنے والی لڑکی نے یہ الزام لگایا ہے۔ مال کے منیجر پر مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک کا الزام لگایا گیا تھا۔
یہ سارا معاملہ شہر کے پچھم پالی میں واقع ومارٹ مال سے متعلق ہے۔
اس پورے معاملے میں بتایا جاتا ہے کہ پیر کی دیر شام مال میں کام کرنے والی ایک نوجوان خاتون نے اپنے منیجر لال جی گپتا پر یہ الزام لگایا۔
لڑکی نے کہا کہ لال جی گپتا نے کہا کہ تم مسلمان ہو اس لیے تمہیں نوکری پر نہیں رکھا جائے گا۔ امتیازی سلوک کے خلاف احتجاج میں مال میں کام کرنے والے ہندو مسلم دونوں برادریوں کے کارکن متحرک ہوگئے۔ اس کے بعد منیجر کے خلاف کافی ہنگامہ ہوا۔
دیگر ملازمین نے بھی منیجر پر الزام لگایا
اس کے ساتھ ہی مال میں کام کرنے والے دیگر کارکنوں نے بھی منیجر لال جی گپتا کے خلاف غصے کا اظہار کیا۔
کچھ کارکنوں نے منیجر پر الزام لگایا کہ وہ صرف مسلم کمیونٹی کی نوجوان لڑکیوں کو ملازمت دینے سے انکار کر رہے ہیں، مال میں صرف ہندو برادری کی نوجوان لڑکیوں کو چھوڑ رہے ہیں، اور بوڑھے کارکنوں کو بھی فارغ کر رہے ہیں۔
موقع دیکھ کر مال کا منیجر بھاگ گیا۔
دوسری جانب مال کے مالک شمس امتیاز عرف سنی نے بتایا کہ یہ ضلع فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال ہے۔
اس قسم کی سوچ رکھنے والے کے لیے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مال کے اعلیٰ حکام سے بات کی ہے۔
مینیجر کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف ہنگامہ دیکھ کر منیجر لال جی گپتا موقع سے فرار ہو گیے ہیں ۔