میاں بیوی اور شرم
میاں بیوی اور شرم
ہمارے معاشرے میں کسی عورت کا اپنے شوہر سے اظہار محبت کرنا بے شرمی گردانا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ چاہے آپس میں دونوں ہی بیٹھے ہوں تو بھی کئی عورتیں اظہار کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہیں۔ یہ ایک ایسا بلنڈر ہے جو میاں بیوی کے مابین فاصلے کو آہستہ آہستہ بڑھاتا جاتا ہے۔
شوہر اگر بیوی سے محبت کا اظہار کرتا ہے تو بیوی کو بھی جواب میں ایسا ہی اظہار کرنا چاہیئے خواہ مختلف الفاظ میں کرے۔ لیکن یہاں کئی عورتیں زیادہ مشرقیت پسند بنتے ہوئے یا تو اظہار نہیں کرتیں یا پھر موضوع ہی بدل دیتی ہیں۔ اب شوہر مرد ہے۔۔وہ بھی یہ خواہش رکھتا ہے کہ اسے سراہا جائے۔۔ اس سے محبت کا اظہار کیا جائے۔۔ اگر اپنے گھر سے جائز رشتہ یہ کمی پوری نہ کرے تو پھر وہ باہر دیکھتا ہے۔
باہر کی کوئی عورت اگر اسے مطلوبہ ریسپانس دے دے تو مرد کی توجہ اس کی جانب ہو جاتی ہے۔ پھر بیوی کو شکایت ہونے لگتی ہے کہ میاں مجھ پر توجہ نہیں دیتا۔۔ اس مسئلے کے حل کے لیے کئی تو تعویذ گنڈوں کے چکر میں بہت کچھ برباد بھی کروا بیٹھتی ہیں حالانکہ ان کم فہموں کو اتنا بھی علم نہیں کہ مرد کو قابو کرنے کا ہتھیار تو خود ان کے اپنے پاس ہے۔ تھوڑی خود پر توجہ دیں اور اسی طرح شوہر پر بھی توجہ دیں۔۔
اسے وقت دیں۔ ہر وقت گھر کے کاموں یا جاب کی مصروفیات میں الجھے رہنے کی بجائے وقت کا کچھ حصہ شوہر کے لیے مخصوص کریں۔
بالکل اسی طرح کئی مرد حضرات بھی اپنی بیوی سے اظہار محبت نہیں کرتے کہ اس سے ان کی سو کالڈ مردانگی پر حرف آتا ہے۔ جس عورت کو وہ پاؤں کی جوتی سمجھتے ہیں اس کے ساتھ محبت کا اظہار کیسے کریں.
ان حضرات کو حضور اکرم صل اللہ علیہ والہ وسلم کا طرز عمل نظر نہیں آتا کہ آپ امہات المؤمنین کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا کرتے تھے۔ آخری خطبہ حج میں بھی آپ نے عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی تلقین فرمائی تھی۔۔ دونوں میاں بیوی یہ جعلی شرم ورم اتار کر خود ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کریں۔۔ یہ کوئی شرم والی بات نہیں۔
اللہ تعالیٰ نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس قرار دیا ہے۔ لباس اور جسم کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا اور نہ ہی شرم کا کوئی وجود۔
بعض عورتیں یہ خیال کرتی ہیں کہ اگر ہم زیادہ ایکسپریسو ہو گئیں تو مرد کہیں ہمارے کردار کے بارے میں غلط خیال نہ ذہن میں لے آئے۔ یہاں اپنے مشاہدے سے کام لیں۔۔
اگر مرد شکی مزاج ہے تو کچھ احتیاط کرنا بہتر ہے لیکن اگر وہ خود اظہار کرتا ہے اور جواب میں بھی اظہار چاہتا ہے تو پھر شرم میں ڈوبے رہنا خود آپ کی ازدواجی زندگی کو ڈبو سکتا ہے۔۔