یوپی الیشکن حجاب پر ہنگامہ

Spread the love

یوپی الیشکن حجاب پر ہنگامہ

کان پور میں مسلم خواتین کی پولنگ افسران سے تکرار ، ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود انتظامیہ کا انکار، جھانسی میں خون ریزی تصادم ، تیسرے مرحلے میں 59فیصد ووٹنگ

لکھنو ۔ ٫۲۰ فروری : اتر پردیش میں اتوار کو تیسرے مرحلے کے لیے 59 سیٹوں پر شام چھ بجے تک 59  فیصد ووٹنگ ہوئی، اس دوران ریاست کے 16 اضلاع میں دباؤ والی کیفیت تھی ، جیسے یہ الیکشن کا فائنل راؤنڈ ہو۔

کان پور میں حجاب پر ہنگامہ ہوا تو انتظامیہ نے صفائی دی، یہیں کے راؤت پور بوتھ پر امیدوار کے سامنے جے شری رام کی نعرے بازی بھی ہوئی، اکا دکا جھڑیوں کے درمیان جھانسی  میں خونی تصادم دیکھنے کو ملا 

ریوالور اماں کے نام سے مشہور مئیر پر ملا پانڈے نے ووٹنگ کی فوٹو شوسل میڈ یا پر شیئر کی تو ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگئی ۔

اطلاعات کے مطابق کان پور کے ہڈسن پولنگ بوتھ پر حجاب کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوا یا، کچھ مسلم خواتین نے کیمرے کے سامنے شکایت کی کہ انہیں حجاب پہن کر ووٹنگ سے روکا گیا

خواتین کی بوتھ افسران سے تکرار بھی ہوئی، اس کے بعد پولس پہنچی اور معاملے کو رفع دفع کیا ، حالاں کہ بعد میں انتظامیہ نے بیان جاری کر کے واضح کیا کہ حجاب کو لے کر تنازعہ بات افواہ ہے ۔

کان پور میں ہی راوت پور رام للا اسکول میں سماج وادی امیدوار سمراٹ وکاس کے سامنے بی جے پی کارکنان نے جے شری رام کے نعرے لگائے۔

وہیں جھانسی کے بینا حلقہ اسمبلی کے سمتھری گاؤں میں سماج وادی اور بی جے پی  کارکنان کے درمیان خونی تصادم ہو گیا

لاٹھی ڈنڈوں سے مار پیٹ ہوئی ، پتھراؤ بھی ہوا جس میں کئی افراد زخمی ہوگیے، ایک بزرگ کی حالت سنگین ہے ۔ ادھر جالونا میں بی جے پی میں آپسی رنجش سامنے آئی ، بی جے پی کو نچ نگر صدر اور پ ارنی کارکنان میں جھڑپ ہوگئی، اس واقعے کا ویڈیو سوشل میڈ یا پر وائرل ہورہا ہے ۔

ہا تھرس ضلع کے سکندر راؤ  حلقہ اسمبلی میں بی جے پی ضلع مہامنتری کرشنا یا دو کی گولی لگنے سے موت ہوگئی ، ابھی تک یہ معاملہ الیکشن سے منسلک نہیں بتا یا جا رہا ہے کہا جا رہا ہے کہ کرشنا یادو کی موت کی وجہ خندنی جھگڑا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *