البرکات علی گڑھ میں جشن مولاے کائنات رضی اللہ عنہ کا انعقاد
البرکات علی گڑھ میں جشن مولاے کائنات رضی اللہ عنہ کا انعقاد
14/فروری/2022ء بروز پیر البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ علی گڑھ میں حضرت سید محمد امان قادری دام ظلہ العالی کے زیر صدارت ولادتِ سیدنا علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ کی مناسبت سے ایک محفل منعقد کی گئی،
محفل کا آغاز مولانا ناظم برکاتی کی تلاوت سے ہوا، پھر مولانا نعیم فیضی، مولانا توقیر مصباحی، مولانا سید اوصاف علی مجددی نے گلہائے نعت و منقبت سے سامعین کو محظوظ کیا،
جناب عرفان برکاتی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان احادیث کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان بہت بلند و بالا ہے اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جتنی حدیثیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان میں وارد ہوئیں اتنی کسی اور صحابی کے بارے میں نہیں ہوئیں،
پھر مولانا عاصم القادری نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا سوانحی خاکہ پیش کیا
پھر مولانا ساجد نصیری نے احادیث و اقوال کی روشنی میں حضرت علی رضی الله عنہ کے فضائل و مناقب پر معلومات افزا گفتگو کی
شیخ نعمان احمد ازہری ناظم دینیات البرکات پبلک اسکول نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ کی مدت خلافت چار سال نو ماہ تھی
آپ کا دور خلافت باہم شورش و اختلافات اور فتنوں کا زمانہ تھا، لیکن ان اوقات میں حضرت علی نے جس دور اندیشی اور حکمت عملی سے کام لیا، وہ پوری امت اور موجودہ حکومتوں کے بکھرے ہوئے شیرازہ کو بحال کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا، آپ صائب الرائے تھے
اسی لیے آپ نے ان فتنوں کو ختم کرنے کے لیے قاتلینِ عثمان رضی اللہ عنہ سے فوری انتقام لینے سے گریز کیا، یہ حضور ﷺ کی آغوش محبت میں تربیت ہی کا نتیجہ تھا
پھر محفل کے اختتام پر مولانا سید نور عالم مصباحی صاحب نے فرمایا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ علوم معاملہ اور علوم مکاشفہ دونوں کے جامع تھے، آپ نے مزید کہا کہ آپ کی اولاد نے ہر دور میں امت مسلمہ کو امن وامان بخشا۔
آخر میں ادارے کے ڈائریکٹر سید امان قادری نے صدارتی خطبے میں اہل محفل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ ہمارے سروں کے تاج ہیں، امت پر آپ کے بےشمار احسانات ہیں
ہمیں اپنے محسنوں کو یاد کرنا چاہیے، خاص طور پر خلفائے راشدین کی یاد منانا چاہیے، تاکہ ہماری نسلیں ان کی مبارک زندگیوں سے آشنا ہوں اور دین اسلام کی خاطر ان کی قربانیوں کو جان سکیں، صلاۃ و سلام اور آپ کی دعا پر محفل کا اختتام ہوا۔
مولانا بلال فانی نے نظامت کے فرائض انجام دیے، ان کے علاوہ محفل میں مولانا عارف نعمانی مصباحی، مفتی عبد المصطفی مصباحی، مفتی جنید مصباحی،سید چاہت علی اور ادارے کے طلبہ اور دوسرے ذمہ دار موجود تھے