احترام انسانیت اور مذاہب عالم کانفرنس قومی یکجہتی میں میل کا پتھر ثابت ہوگا
احترام انسانیت اور مذاہب عالم کانفرنس قومی یکجہتی میں میل کا پتھر ثابت ہوگا
امان اللہ شفیق تیمی مدھوبنی بہار
ملک ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ،اسکے قوانین ،اصول وضوابط ،تہذیب وتمدن ،رہن سہن اور طرز معاشرت میں قومی یکجہتی ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بقائے باہم کا رنگ انتہائی نما یا نظر آتاہے۔
ملک میں امن وامان ،چین وسکون اور صلح آشتی کی بےنظیر بنیاد جنگ آزادی کے عظیم مجاہدین، قومی رہنماوں اور علماے کرام کی وسعت ظرفی اور گہری فکر کا نتیجہ ہے۔جنگ آزادی کی تاریخ علماء اہل حدیث کے ناقابل فراموش کارناموں سے بھرا پڑا ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سے لے خانوادہ صادق پور کے آخری چشم وچراغ مولانا عبد السمیع جعفری تک کے حالات پر جب طائرانہ نظر ڈالتے ہیں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے ،آنکھیں اشکبار ہوجاتی ہیں۔ان نفوس قدسیہ نے انگریزوں کی غلامی ،ظلم وستم اور جبر وتشدد کی نہ صرف مخالفت کی بلکہ انکے خلاف جہاد کا فتوی دیا،
انہوں نے بنفس نفیس انگریزوں کے ساتھ جنگیں لڑیں،برطانوی حکومت کے ظلم وتشد د کے شکار ہوئے ،کالاپانی کی ناقابل برداشت اذیتیں بدراشت کیں ،برطانوی حکومت کی نظر میں وہابی کا مطلب نمایا طور پر باغی ہی تصور کیا جاتاتھا
لیکن علماے کرام نے عموما اور اہل حدیث علما نے خصوصا جنگ آزادی میں جونمایا کردار ادا کیا ہے اس کی مثال پیش کرنے سے پوری تاریخ آزادی ہند قاصر ہے اور اس بات کو برملا تسلیم کرنے والی ہستی آزاد بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو ہیں
ان کے الفاظ قابل غورہیں “اگر سارے ملک کے حریت پسندوں کی آزادی وطن کے لیے خدمات ایک پلڑے میں ڈال دی جائیں اور دوسرے پلڑے میں صرف علما صادق پور کی خدمات ڈال دی جائیں تو صادق پوری علما کا پلڑا بھاری ہوگا ۔
تحریک مجاہدین صادق پوری خاندان کے دم قدم سے ڈیڑھ صدی تک انگریزوں کے خلاف نبرد آزما رہی ،جائداد کی قرقیوں اور مال ومتاع کی ضبطی کے مرحلے بھی اس عظیم خاندان کو پیش آۓ(مولانا عبد السمیع جعفری صادقپوری حیات و خدمات ص55)
آزادی کے بعد سے تاہنوز
ملک عزیز میں امن وشانتی اور صلح و آشتی کی خوشگوار فضا قائم کر نے میں علماء اہل حدیث پوری طرح مصروف عمل ہیں ۔علماء اہل حدیث کی شاہکار ترجمان مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ہے ۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ایک خالص دعوتی ،اصلاحی ،رفاہی اور ملی تنظیم ہے۔ملک عزیز میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بقاۓ باہم کے قیام میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا کردار قابل رشک اور لائق تحسین ہے۔اس وقت پوری دنیا میں ظلم وتشدد کا بازار گرم ہے ،انسانیت سسک رہی ہے اور تمام طرح کے جبروتشدد مذاہب وادیان اور رنگ ونسل کی بنیاد پر روا رکھا جاتا ہے ۔
ملک عزیز میں ایک آدمی کوسرے عام پیٹ پیٹ کر ہلاک صرف اسلئے کیا جا رہا ہے کہ وہ مسلمان ہے ،وہ دلت ہے ،وہ عیسائی ہے ۔عورتوں کی عزت و آبرو لوٹی جاتی ہے
گویا آج انسانی معاشرہ وحشیت ودرندگی اور سفاکیت و انتہا پسندی کی تمام حدیں چھلانگ رہا ہے ،قانوں، عدلیہ او حکومتیں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں ۔
ایسے پر آشوب ماحول میں عام انسانوں کے ذہن و دماغ میں بیداری اور احساس ذمہ داری کی قندیلیں روشن کرنے کی غرض سے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر ،عظیم نبض شناس ،محسن ملت ،بے نظیر داعی اسلام ،بے باک خطیب اور عدیم المثال مفکر مولانا اصغر علی امام مہدی حلفظہ اللہ نے دہلی کے رام لیلا میدان میں دوروزہ پینتسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس بتاریخ 9 اور10نومبر 2024 بروز ہفتہ واتوار بعنوان “احترام انسانیت اور مذاہب عالم “نہایت تزک واحتشام کے ساتھ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے
جس میں ملک و بیرون ملک کے مشاہیر علماےکرام ،دانش وران قوم و ملت اور اہم سماجی و مذہبی شخصیات شامل ہوں گے ۔امیر محترم کی دور اندیشی انتہائی مستحسن اور قابل تعریف ہے ۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے اس مستحسن قدم سے دانشوران قوم وملت اور عوام الناس میں انتہائی مسرت و شادمانی کی لہر ہے۔
اللہ تعالی اس عظیم الشان کانفرنس کو پوری انسانیت کی فلاح بہبود کا ضامن بنائے اور فرقہ وارانہ ہم آنگی ،قومی یکجہتی اور بقائے باہم کے قیام میں میل کا پتھر ثابت کرے آمین ۔
Mob 9546884882
Email : amanullahtaimi12th@gmail.com